لندن میں مشاورت ، سیاسی پیش رفت ہوئی : تھنک ٹینک
مسلم لیگ ن کا آئندہ کا لائحہ عمل وہی ہو گا جو اب تک چل رہا ہے ، ایاز امیر دو طرفہ سیاست ہورہی ہے میرے خیال میں کچھ نہ کچھ ضرور ہورہا ، سلمان غنی لگتا ہے جو رپورٹس حکومت پنجاب کو بھیجی گئی ہیں وہ اتنی کلیئر نہیں ،حسن عسکری اسلام آباد یا راولپنڈی میں ان ہاؤس تبدیلی کی ہوا نہیں چل رہی ، خاور گھمن
لاہور(دنیا نیوز) معروف تجزیہ کار ایاز امیر نے کہا ہے کہ نواز شریف کی واپسی سے تو ملکی سیاست پر کوئی اثر نہیں پڑے گا،مسلم لیگ ن کا آئندہ لائحہ عمل وہی ہو گا جو اب تک چل رہا ہے ، پروگرام "تھنک ٹینک " میں میزبان عائشہ ناز سے گفتگو کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ نواز شریف ضمانت پر علاج کے لئے باہر گئے ہیں ،یہ ضمانت ایک محدود مدت کے لئے دی گئی تھی ،اس میں توسیع بھی ہوئی ۔پنجاب حکومت نے ان کی مزید توسیع کی درخواست مسترد کردی ہے ،اس کے لئے ضروری تھا کہ پنجاب حکومت کونواز شریف کی تازہ ترین صحت کے حوالے سے برطانوی ڈاکٹروں کی رپورٹس دی جاتیں ۔یہ رپورٹس کیا ہیں یہ ن لیگ یا نواز شریف کے ذاتی معالج بہتر جانتے ہیں ۔سیاسی تجزیہ کار،روزنامہ دنیا کے گروپ ایگزیکٹو ایڈیٹر سلمان غنی نے کہا کہ نواز شریف کی صحت کے حوالے سے پنجاب حکومت کو رپورٹس دی گئی ہیں میرے خیال میں یہ دو طرفہ سیاست ہورہی ہے ۔کچھ نہ کچھ ضرور ہورہا ہے ،اب فیصلہ حکومتوں کے پاس نہیں رہا۔بالآخر یہ معاملہ عدالت میں جائے گا۔انھوں نے کہا کہ اگر کوئی ایسی صورتحال ہوئی تو نواز شریف لازمی واپس آئیں گے ۔انھوں نے دو طرفہ سیاست کے اشارے کی وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ ذرائع سے یہ خبریں ہیں کہ لندن میں کوئی سیاسی پیش رفت ہوئی ہے اور معاملات آگے چلانے کی بات ہوئی ہے نواز شریف سے مشاورت کی گئی ہے ۔ممتاز تجزیہ کارڈاکٹر حسن عسکری نے کہا کہ بنیادی ایشو یہ ہے کہ نواز شریف لندن میں جس ہسپتال یا ڈاکٹروں سے علاج کرا رہے ہیں ان کی رپورٹس ضروری ہیں ۔ان کو یہ بتانا پڑے گا کہ نواز شریف کو کیا بیماری ہے اور ہم ان کا کس طرح علاج کریں گے اور انھیں کس قسم کے علاج کی ضرورت ہے اگریہ تفصیل آجائے تو ضمانت میں توسیع مسئلہ نہیں ہوگی۔لگتا ہے کہ جو رپورٹس حکومت پنجاب کو بھیجی گئی ہیں وہ اتنی واضح اور کلیئر نہیں ہیں جہاں تک عدالت کا تعلق ہے وہاں حکومت جائے یا ن لیگ ،بات ایک ہی ہے ایک فریق جائے گا تو دوسرے فریق کو جواب کے لئے آنا پڑے گاعدالت میں بھی بنیادی نکتہ یہی ہوگا کہ لندن سے کیا رپورٹس ہیں ،اور وہاں کس قسم کا علاج ہوگا۔اب اس کا فیصلہ عدالت کرے گی۔تجزیہ کار،اسلام آباد سے دنیا نیوز کے بیورو چیف خاور گھمن نے کہا کہ وفاقی کابینہ نے نواز شریف کو رحم دلی این آر او دیا تھا۔یہ این آر وہ نہیں تھا جو پیپلز پارٹی کو ملا تھا،مگر عدالت کے حکم کے مطابق پنجاب حکومت کے بقول ان کو نواز شریف کی جانب سے مکمل رپورٹس فراہم نہیں کی گئیں ہیں ۔انھوں نے کہا کہ انھیں چاہیے کہ تمام حقائق قوم کے سامنے رکھیں ،ان کا کہنا تھا کہ کہیں نہ کہیں شرارت کا کوئی عمل ہے ،لندن سے سلمان شہباز یا ان کی بیگم نے گیم چینجر کا ٹویٹ بھی کیا تھا،انھوں نے کہا کہ اسلام آباد یا راولپنڈی میں ان ہاؤس تبدیلی کی کوئی ہوا نہیں چل رہی ۔