ہارون اخترنے سفارشات ومطالبات حکومت کو پیش کردئیے
ایف بی آرکل وقتی وزیرکے سپرد،چیئرمین ٹیکس سروس سے لینے کی سفارشات انتظامی اصلاحات، ممبران کو خودمختاری دینے ، میرٹ پر تعیناتی کی بھی تجاویز
اسلام آباد(ساجدچودھری) ماہر معیشت اور سابق ایڈوائزر ہارون اختر خان کو وزیراعظم کا مشیر برائے ریونیو تعینات کرنے کے معاملے میں مزید پیشرفت ہوئی ہے ، ہارون اختر خان نے اپنی ڈیمانڈز اور سفارشات حکومت کو پیش کردی ہیں۔ ہارون اختر خان نے وزیراعظم کو پیش کردہ سفارشات میں کہا ہے وزارت خزانہ کے پاس ایف بی آر کی نگرانی کیلئے بہت کم وقت ہوتا ہے ،لہٰذا ایف بی آر کو کل وقتی وزیر کے سپرد کردیا جائے جو فیصلہ سازی میں مکمل خودمختارہو اور صرف وزیراعظم کو جوابدہ ہو۔ چیئرمین ایف بی آر ٹیکس سروس سے ہی لگایا جائے اور نجی شعبے سے کسی کو چیئرمین لگانے کا عمل دوہرایا نہ جائے ۔ مشیر ریونیو کو ٹیکس وصولیوں میں اضافے کیلئے اصلاحات پر عملدرآمد کی ذمہ داری سونپی جائے ۔ ایف بی آر کے ممبران کو بیرونی دبائو سے آزاد کیا جائے ۔ ہارون اختر نے مزید کہا کہ ٹیکس ریونیو میں اضافہ کیلئے جامع انتظامی اصلاحات کی بھی ضرورت ہے ، ٹیکس اصلاحات کے ساتھ انتظامی اصلاحات بھی کی جائیں، زمینی حقائق کو مدنظر رکھ بجٹ تجاویز تیار کی جائیں تاکہ ان پر عملدرآمد میں آسانی ہو۔ وزیراعظم ہر ماہ کے آخر میں ذاتی طور پر ایف بی آر کی کارکردگی کا جائزہ لیں۔ ایف بی آر میں تعیناتیاں حکومتی ہم خیال ہونے کی بنیاد پر نہیں بلکہ میرٹ پر کی جائیں۔ ہارون اختر خان نے حکومت سے کہا ہے کہ اگر انہیں یہ شرائط منظور ہیں تو وہ انہیں اپنی سہولت کے مطابق آگاہ کرے تاکہ بجٹ سازی کا عمل خود مختاری اور ذمہ داری سے شروع کیا جاسکے ۔