کورونا ،بار بار چہرہ چھونے کی عادت انتہائی خطرناک، ماہرین
جراثیم آنکھ، ناک اور منہ کے ذریعے جسم میں داخل ہوسکتے ہیں ناک ، منہ سے چھینٹے اُڑ کر دوسروں پر گرنے ،چھونے سے بھی لاحق ہوتی ہے
لاہور(سہیل احمد قیصر)کورونا وائرس کے پیش نظرچہرے کو بار بار چھونے کی عادت انتہائی خطرناک قرار۔چہرے کو باربار چھونے سے آنکھ، ناک اور منہ کے ذریعے جراثیم ہمارے جسم میں داخل ہو سکتے ہیں، طبی ماہرین کی مسلسل تنبیہ۔اس وقت جب کہ کورونا وائرس کی دہشت نے پوری دنیا کو اپنی لپیٹ میں لے رکھا ہے تو اس سے بچاؤ کے لیے سب سے زیادہ احتیاطی تدابیر اختیار کرنے پر زور دیا جا رہا ہے ۔ اس حوالے سے طبی ماہرین نے خبردار کیا ہے کہ کورونا سے بچاؤ کے لیے ہرصورت میں چہرے کو بار بار چھونے کی عادت کو ترک کردیں۔ممتاز ماہر نفسیات ڈاکٹر شکیل شہزاد نے اس حوالے سے روزنامہ دنیا کو بتایا کہ انسان سب سے زیادہ اپنے چہرے کو چھوتا ہے کیونکہ اکثر اوقات چہرے کو چھونے کا فعل انسان کو سکون فراہم کرتا ہے ۔دوسری طرف طبی ماہرین بار بار خبردار کررہے ہیں کہ اب ا س عادت کو ترک کرنا ہوگا کیوں کہ چہرے کو بار بار چھونے سے ہماری آنکھ، ناک اور منہ کے ذریعے جراثیم ہمارے جسم میں داخل ہوسکتے ہیں۔ صدر پاکستان اکیڈمی آف فیملی فزیشنز ڈاکٹر طارق میاں نے بتایا کہ اگرچہ کورونا وائرس ایک انسان سے دوسرے انسان کو اس وقت لگتا ہے جب کسی متاثرہ شخص کی ناک یا منہ سے چھینٹے اُڑ کر دوسروں پر گرتے ہیں۔انکا کہنا تھا کہ یہ وبا ایسی صورت میں بھی لاحق ہوسکتی ہے جب ہم کسی ایسی چیز کو چھوتے ہیں جس پر وائرس پہلے سے موجود ہو، اس تناظر میں چہرے کو چھونے سے اس بات کے بہت زیادہ امکانات ہوتے ہیں کہ یہ آنکھ ، ناک یا منہ کے ذریعے جسم میں داخل ہوجائے ۔