سندھ :ٹائیگر فورس استعمال نہیں ہو گی ، کونسلر کام کرینگے ، تھنک ٹینک
لاہور میں لاک ڈائون کامیاب بناکر کردوسروں کیلئے مثال بنانا چا ہیے ، ایاز امیر کورونا کا زور ٹوٹ بھی گیا تو اثرات مہینوں رہیں گے ، معیشت پہلے ہی کمزور ، سلمان غنی بیان بازی کو روکنا چا ہیے ،علاقوں کی صورتحال دیکھتے ہوئے صوبے فیصلے کریں، حسن عسکری سندھ میں حالات قابو کرنے میں ناکامی ہوتی ہے تو نزلہ پیپلزپارٹی پر گرے گا، خاور گھمن
لاہور(دنیا نیوز)سینئر تجزیہ کار ایاز امیر نے کہا ہے کہ سندھ میں پی ٹی آئی کی حکومت نہیں اس لئے وہاں ٹائیگر فورس استعمال نہیں ہوسکتی،وہاں بلدیاتی کونسلرز وغیرہ کو استعمال کیا جارہا ہے ۔پروگرام ‘‘تھنک ٹینک’’ کی میزبان سیدہ عائشہ ناز سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا لاک ڈائون شہروں میں ہے دیہات میں نہیں،دیہات میں زندگی رواں دواں ہے ،یہ حقیقت ہے کہ کورورنا وائرس کی انفیکشن کی شرح بتدریج بڑھ رہی ہے ،لاہور میں جتنی ٹریفک چل رہی ہے نہیں چلنی چاہئے ۔لاک ڈائون کے حوالے سے وزیر اعلیٰ سندھ کی اپروچ ٹھیک ہے ،پنجاب میں بھی ایسا ہونا چاہئے ،لاپروائی نہیں کرنی چاہئے ۔احتیاط کے سوا کو ئی چارہ نہیں۔لاہور جیسے شہر میں لاک ڈائون کامیاب بناکر کردوسروں کیلئے مثال بنانا چاہئے ۔روزنا مہ دنیا کے ایگزیکٹو گروپ ایڈیٹر سلمان غنی نے کہا کہ سندھ میں دونوں طرف سے ایک دوسرے پر الزام تراشی ہورہی ہے ،ملک میں کو ئی احتیاط نہیں برتی جارہی ،سیاسی چپقلش سے عوام کنفیوژ ہیں ،وزیر اعظم کو نوٹس لینا چاہئے ۔جان بچانے کی براہ راست ذمہ داری وفاق کی ہے ،تمام ممالک اپنے لوگوں کو بچارہے ہیں معیشت کو نہیں۔سندھ حکومت نے اپنے وسائل کے تحت اقدامات کئے ہیں۔اگر کورونا کا زور ٹوٹ بھی گیا تو اس کے اثرات مہینوں رہیں گے ۔ہماری معیشت پہلے ہی کمزور ہے ۔احتیاط کی ضرورت ہے ۔الخدمت،اخوت نے الزام تراشی سے ہٹ کر کام کیا ہے ،حکومت بھی ان کی مدد کرے ۔ماہر سیاسیات ڈاکٹر سید حسن عسکری نے کہا کہ سیاسی چپقلش کا نقصان ملک کو پہنچے گا، اتحاد کو پہنچے گا، ایسی باتوں سے وفاق کو نقصان پہنچتا ہے ،1988 میں سخت جھگڑا ہوا تھا، جب بے نظیر لاہور آئیں تو وہ گورنر ہائوس سے باہر نہیں جاسکتی تھیں،تب بھی وفاق کو نقصان پہنچا تھا۔اس وقت وفاق کو تعاون کی ضرورت ہے ،مختلف ٹریکس پر سیاست چل رہی ہوتی ہے ۔بیان بازی کو روکنا چاہئے ۔علاقوں کی صورتحال کو دیکھتے ہوئے صوبے فیصلے کریں۔اسلام آباد سے دنیا نیوز کے بیورو چیف خاور گھمن نے کہا کہ سب لوگوں کو احتیاط کا دامن نہیں چھوڑنا چاہئے ۔سندھ اور وفاق میں چپقلش بلاول بھٹو کے غیرملکی میڈیا کو 2 انٹرویوز کے بعد شروع ہوئی، انہوں نے وفاق پر سنگین قسم کے الزامات لگائے ۔عوام میں کنفیوژن نہیں پھیلانی چاہئے ،تنقید تو اچھی بات ہے ،ہرملک میں ایسی تنقید ہوتی ہے ۔جوں جوں کورونا کے ٹیسٹ بڑھ رہے ہیں مریضوں کی تعداد بھی بڑھ رہی ہے ۔اس وقت دنیا بھر میں سیاست ہورہی ہے ۔سندھ میں حالات کو قابو کرنے میں ناکامی ہوتی ہے تو نزلہ پیپلزپارٹی پر گرے گا،پنجاب میں کوئی معاملہ ہوتا ہے تو عثمان بزدار اور عمران خان ذمہ دار ہوں گے ۔