سحرو افطار،نمازتراویح کے دوران بجلی کی بلاتعطل فراہمی کا فیصلہ

 سحرو افطار،نمازتراویح کے دوران بجلی کی بلاتعطل فراہمی کا فیصلہ

لاک ڈائون میں حکومتی پالیسی کے تحت چلنے والے صنعتی یونٹوں کوبھی سپلائی جاری رہے گی

لاہور، اسلام آباد (اپنے کامرس رپورٹر سے ، وقا ئع نگار خصوصی)پاور ڈویژن نے فیصلہ کیا ہے کہ بجلی کی تمام تقسیم کارکمپنیاں ما ہ رمضان میں سحری ، افطاری اور تراویح کے دوران تمام صارفین کو بلاتعطل بجلی کی فراہمی جاری رکھیں گی ، یہ فیصلہ سیکرٹری پاور عرفان علی کی سربراہی میں گزشتہ روز ہونیوالے اجلاس میں کیا گیا، جس میں تمام پاورکمپنیوں کے چیف ایگزیکٹو افسروں سمیت ایم ڈی ، این ٹی ڈی سی ، جنرل منیجر ، این پی سی سی ، ایم ڈی پیپکوکے علاوہ پاور ڈویژن کے اعلیٰ افسروں نے ویڈیوکانفرس کے ذریعے شرکت کی ۔اجلاس میں یہ بھی فیصلہ کیا گیا کہ صنعتی صارفین جوکہ حکومتی پالیسی کے تحت کورونا وائرس کے باوجود آپریٹ کررہے ہیں ان کو بھی بلاتعطل بجلی فراہمی جاری رہے گی ۔ اجلاس میں یہ بھی فیصلہ کیاگیا کہ بجلی کی تمام تقسیم کارکمپنیاں، پیپکو اور پاور ڈویژن کے تمام کنٹرول روم عوامی شکایات کو جلد سے جلد ازالہ یقینی بنائیں گے ۔ بغیر شیڈول لوڈشیڈنگ پر بھی سختی سے ہدایات جاری کردی گئی ہیں ، تمام کمپنیوں کے پاس ٹرانسفارمز کی فراہمی اور دیگر آلات کا بھی جائزہ لیا گیا اور اس پر اطمینان کا اظہار بھی کیاگیا ۔ دریں اثنا چیف ایگزیکٹو لیسکومجاہد پرویز چٹھہ کا کہنا تھالیسکو نے پاور ڈویژن کی ہدایات پر رمضان المبارک کے دوران روزہ داروں کی سہولت کیلئے خصوصی اقدامات کئے ہیں، سحر و افطار اور تراویح کے دوران تمام گھریلو صارفین کو بجلی کی مسلسل فراہمی یقینی بنائی جائے گی ، کیٹیگری 1، 2 اور 3پردن کے باقی اوقات میں بھی لوڈ مینجمنٹ نہیں کی جائے گی ۔زیادہ نقصانات والے ان فیڈرز کی کیٹیگری 4اور 5پر کی جانیوالی لوڈ مینجمنٹ کا مجموعی دورانیہ بھی بالترتیب تین اور پانچ گھنٹے سے زائد نہیں ہوگا۔ انکا کہنا تھا لیسکو ہیڈ کوارٹرز میں کنٹرول روم بھی قائم کردیا گیا ہے جہاں چیف ایگزیکٹو کیساتھ ساتھ شعبہ آپریشن، پاور ڈسٹری بیوشن کنٹرول سنٹر اور پبلک ریلیشنزڈیپارٹمنٹ 24گھنٹے فعال انداز میں کام کرینگے اور بجلی کی طلب، رسد، شکایات کا جائزہ اور ان شکایات کے فی الفور ازالے کو ممکن بنایا جائے گا۔ مختلف ڈویژنز اور سب ڈویثرنز میں اضافی ٹرانسفارمر ز کی ٹرالیوں کی دستیابی کو یقینی بنایا گیا ہے ۔

Advertisement
روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں