سمارٹ سیمپلنگ کا آغاز، مصنوعی ذہانت کا استعمال کیا جائیگا
گوگل و سوشل میڈیا پر کورونا بارے سرچ کرنیوالوں کو ٹریس کیا جائیگا:سپیشل سیکرٹری رش والی جگہوں سے نمونے لئے جائینگے ، لاک ڈائون کی ضرورت کم ہوگی:پروفیسر جاوید
لاہور (بلال چودھری)کورونا وائرس کے مریضوں کی جانچ پڑتال کیلئے پنجاب حکومت نے سمارٹ سیمپلنگ کا آغاز کر دیا۔ سپیشل سیکرٹری محکمہ صحت پرائمری اینڈ سیکنڈری اجمل بھٹی کا کہنا تھا سمارٹ سیمپلنگ سے کم و سائل میں زیادہ ٹیسٹ کر کے مشتبہ مریضوں کو تلاش کیا جاسکتا ہے اور وائرس کی مقامی منتقلی کے سلسلے کو توڑا جاسکتا ہے ۔ مصنوعی ذہانت کے ذریعے گوگل، فیس بک اور دیگر سوشل میڈیا ذرائع پر بیماری اور دوائی کے استعمال کے بارے میں سرچ کرنیوالوں کو بھی ٹریس کیا جائے گا۔ سمارٹ سیمپلنگ کیلئے مختلف عمر کے لوگوں کے نمونے لئے جائیں گے ۔ اسی طرح زیادہ رش والی جگہوں، منڈیوں، ہسپتالوں اور دیگر علاقوں سے نمونے لئے جائیں گے جس علاقے سے کوروناوائرس کے کیس رپورٹ ہونگے اسکے اردگرد کے گھروں اور علاقوں سے بھی نمونے لئے جائیں گے ۔ اس حوالے سے وائس چانسلر یونیورسٹی آف ہیلتھ سائنسز پروفیسر جاوید اکرم کا کہنا تھا سمارٹ سیمپلنگ کیلئے مختلف علاقوں سے پول کے ذریعے 10 نمونے لئے جاتے ہیں مریضوں کے خاندان اورعلاقے کے افرادکے ٹیسٹ کیے جاتے ہیں۔ سمارٹ سیمپلنگ سے لاک ڈاؤن کی ضرورت بھی کم ہوجائے گی اور نرم و جزوی لاک ڈاؤن بھی چل جائے گا۔ یہ طریقہ کار مختلف ممالک میں استعمال کیا جارہا ہے ۔