لاہور بورڈ کوحکومت کے نوٹیفکیشن کے بغیر ہی کھول دیا گیا
کورونا پھیلنے کے خدشات ،دو ملازمین کو علامات پرٹیسٹ کرانے کی ہدایات اہم امور کیلئے کھولاگیا،سیکرٹری ،حکومت نے 31 مئی تک بند کیا تھا ،چیئرمین
لاہور (یاسین ملک ) لاہور تعلیمی بورڈ کو پنجاب حکومت کے نوٹیفکیشن کے بغیر ہی کھول دیا گیا ،پبلک ڈیلنگ کے باعث تعلیمی بورڈ کھلنے سے کورونا وائرس مزید پھیلنے کے خدشات بڑھ گئے ،دو ملازمین کو علامات ظاہر ہونے پر کورونا ٹیسٹ کروانے کی ہدایات بھی کی گئی ہیں۔کوروناوائرس پھیلنے کے خدشات پرپنجاب حکومت نے تعلیمی اداروں کیساتھ لاہور تعلیمی بورڈ کو بھی بند کر دیا تھا ،تمام تعلیمی ادارے تاحال بند ہیں مگر چیئرمین ریاض ہاشمی نے کوئی حکومتی نوٹیفکیشن جاری نہ ہونے کے باوجود لاہور تعلیمی بورڈ کو کھول دیا ہے ، بورڈ سٹاف کو فون کر کے ڈیوٹی پر بلالیا گیا ،کمپیوٹر برانچ ، سیکریسی برانچ اور ریکارڈ سیکشن میں تمام سٹاف ڈیوٹی پر حاضر ہو نا شروع ہو گیا ہے ،جبکہ باقی سیکشنوں کا سٹاف جزوی طور پر دفتر آ رہا ہے ، تعلیمی بورڈ میں چونکہ پبلک ڈیلنگ کا کام زیادہ ہوتا ہے اس لئے کورونا وائرس مزید پھیلنے کے خدشات بڑھ گئے ہیں۔ صرف چند روز میں ہی کمپیوٹر سیکشن کے انچارج نے دو ملازمین نوید ناصر اور فریاد بٹ کو علامات ظاہر ہونے پرکوروناٹیسٹ کرانے کی ہدایت کرتے ہوئے ٹیسٹ نتائج تک دفتر آنے سے روک دیا ۔علاوہ ازیں دفتر داخل ہونے سے قبل نہ تو سٹاف کا ٹمپریچر چیک کیا جاتا ہے اور نہ ہی دیگر ایس او پیز پر عمل ہو رہا ہے ۔رابطے پرسیکرٹری لاہور تعلیمی بورڈ ریحانہ الیاس نے روزنامہ دنیا کو بتایا کہ پنجاب حکومت کی طرف سے لاہور تعلیمی بورڈ کھولنے کا تاحال کوئی نوٹیفکیشن جاری نہیں ہوا تاہم چیئرمین لاہور تعلیمی بورڈ ریاض ہاشمی کی ہدایات پر اہم امور نمٹانے کیلئے لاہور تعلیمی بورڈ کھولا گیا ہے تاکہ عوام کو کوئی تکلیف نہ اور وہ سٹاف جس کا کوئی کام پینڈنگ ہے اسے ہی ڈیوٹی پر آنے کیلئے کہا گیا ہے جبکہ ایس او پیز پر بھی پوری طرح عمل ہو رہا ہے ۔جب چیئرمین لاہور تعلیمی بورڈ ریاض ہاشمی سے رابطہ کیا گیا تو انہوں نے کہا حکومت نے تعلیمی بورڈ بند کرنے کا کوئی حکم ہی نہیں دیا بلکہ 31 مئی تک بند کیا تھا مگر اس کے بعد پنجاب حکومت نے اس میں کوئی توسیع نہیں کی اور چیف سیکرٹری نے بورڈ کیلئے اوقات کار بھی جاری کر دیئے ہیں، جس سے یہ تاثر گیا کہ لاہور تعلیمی بورڈ کھل گیا ہے ۔ انہوں نے کہا ہم نے پیپرز کی مارکنگ کروانی ہے اور رزلٹ بھی تیار کروانا ہے ، پبلک کے کاموں کو تیز کرنے کیلئے صرف ان لوگوں کو ڈیوٹی پربلایا گیا ہے جن کا دفتر آنا ضروری ہے باقی سٹاف کو ڈیوٹی پر آنے سے روک دیا گیا ہے تاہم اگر پنجاب حکومت کہے گی تو ہم بورڈ کو پھر بند کر دیں گے ۔