2018-19: 2 ارب 52 کروڑ کی بجلی چوری ,1 لاکھ 90 ہزار افراد کی نشاندہی

2018-19: 2 ارب 52 کروڑ کی بجلی چوری ,1 لاکھ 90 ہزار افراد کی نشاندہی

لیسکو واجبات کی عدم وصولی میں سرفہرست،11 ہزار 103 چوروں سے 2 ارب 19 کروڑ وصول کرنے ہیں میپکو نے 1 لاکھ 73 ہزار چوروں سے 10 کروڑ 68 لاکھ،آئیسکو نے 6 کروڑ 46 لاکھ لینے ہیں:آڈٹ رپورٹ

اسلام آباد(وقا ئع نگارخصوصی)بجلی چور گزشتہ سال تقسیم کارکمپنیوں کے 2 ارب 52 کروڑ روپے کھا گئے تاہم یہ کمپنیاں کچھ بھی نہ کرسکیں ۔ تقسیم کار کمپنیوں کی بلوں کی وصولیوں میں ناکامی کی نشاندہی آڈیٹرجنرل آف پاکستان نے اپنی حالیہ آڈٹ رپورٹ میں کی ہے ۔ رپورٹ کے مطابق مالی سال 2018-19 میں بجلی چوری سے 2 ارب 52 کروڑ کا نقصان ہوا ،1 لاکھ 90 ہزار 897 بجلی چوروں کی نشاندہی کی گئی ہے تاہم کمپنیاں ان سے واجبات کی وصولی میں ناکام رہی۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ لیسکو بجلی چوروں سے واجبات کی عدم وصولی میں سرفہرست ہے ، اس کمپنی نے 11 ہزار 103 بجلی چوروں سے 2 ارب 19 کروڑ روپے وصول کرنے ہیں۔ اسی طرح میپکو نے 1 لاکھ 73 ہزار بجلی چوروں سے 10 کروڑ 68 لاکھ،گیپکو نے 4 کروڑ 45 لاکھ، فیسکو نے 2 کروڑ 24 لاکھ، آئیسکو نے 6 کروڑ 46 لاکھ، پیسکو نے 5 کروڑ 87 لاکھ روپے وصول کرنے ہیں۔ پاور ڈویژن نے آڈٹ حکام کو اپنے جواب میں کہا ہے کہ بعض بجلی چوروں سے رقم ریکورکرلی گئی ہے اور باقی کے خلاف قانونی کارروائی جاری ہے ۔

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں