وزیراعظم سے آرمی چیف اور آئی ایس آئی سربراہ کی ملاقات

وزیراعظم سے آرمی چیف اور آئی ایس آئی سربراہ کی ملاقات

عمران خان، جنرل قمر جاوید باجوہ اور لیفٹیننٹ جنرل فیض حمید نے قومی سلامتی کے امور پر تبادلہ خیال کیا ,اپوزیشن فارن فنڈنگ کیس کے گڑھے میں خود گر گئی:خطاب، اقوام متحدہ کی کانفرنس میں 5نکاتی ایجنڈا پیش

اسلام آباد(نیوز ایجنسیاں، مانیٹرنگ ڈیسک) وزیراعظم عمران خان سے آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے ملاقات کی ، اس موقع پر ڈائریکٹر جنرل آئی ایس آئی لیفٹیننٹ جنرل فیض حمید بھی موجود تھے ۔ ملاقات میں قومی سلامتی سے متعلق امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔دریں اثنا وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت پارٹی رہنمائوں اور ترجمانوں کا اجلاس ہوا جس میں براڈشیٹ، فارن فنڈنگ، لاہور میں قبضہ مافیا کے خلاف کارروائی پر بات چیت ہوئی ۔ اس موقع پر وزیراعظم نے کہا کہ سرکاری زمینوں پرقبضہ کرنیوالوں کون لیگ کی سرپرستی حاصل رہی، سیاسی سرپرستی کے بغیرکوئی بھی سرکاری زمین پرقبضہ نہیں کرسکتا۔ غیرملکی ممنوعہ فنڈنگ میں ہمارا دامن صاف ہے اپوزیشن نے جو گڑھا کسی کیلئے کھودا اس میں خود گرگئی ، ہم نے ممنوعہ غیرملکی فنڈنگ حاصل نہیں کی ہمارے پاس چھپانے کو کچھ نہیں ۔الیکشن کمیشن میں ہمارا موقف درست ثابت ہوا۔ براڈ شیٹ معاملے کی مکمل تحقیقات کی جائیں گی ، براڈشیٹ کیس میں فائدہ اٹھانے والے تمام عناصر کو بے نقاب کیا جائیگا۔ اپوزیشن کی خام خیالی ہے کہ وہ براڈشیٹ معاملے پر پراپیگنڈا کرکے حقائق چھپا لے گی۔ عمران خان نے قبضہ مافیا کیخلاف آپریشن کا دائرہ مزید وسیع کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا حیرت ہے سرکاری زمینوں کاقبضہ چھڑانے کوبھی سیاسی قراردیاجارہاہے ، اجلاس میں لاہور میں قبضہ مافیا کیخلاف کارروائی پر مشیر داخلہ و احتساب شہزاد اکبر نے بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ لاہور میں کھوکھر برادران سے 38 کنال کی قیمتی اراضی واگزار کرالی ہے ۔ گوجرانوالہ میں خرم دستگیر کے پٹرول پمپ سے بھی قبضہ واگزار کراکر فیملی پارک بنادیا گیا ہے ، قبضہ مافیا سے ہر قیمت پر زمین واگزار کرائیں گے کسی قسم کی رعایت نہیں برتی جائیگی ۔ اجلاس میں الیکشن کمیشن میں زیر سماعت کیسز پر فرخ حبیب نے بریفنگ دی جبکہ براڈ شیٹ پر بریفنگ دیتے ہوئے فواد چودھری نے کہا کہ براڈ شیٹ کی مکمل تحقیقات کی جائینگی ۔ وزیراعظم نے حکومتی ترجمانوں کو قبضہ مافیا کے خلاف آپریشن سے قوم کو آگاہ کرنے اور غیرملکی ممنوعہ فنڈنگ پر اپوزیشن کو ٹف ٹائم دینے کی ہدایت کردی ۔ دوسری جانب اقوام متحدہ کے زیر اہتمام تجارت اور ترقی سے متعلق کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم عمران خان نے پانچ نکاتی ایجنڈا کی تجویز پیش کرتے ہوئے کہا کہ وبا کے خاتمے تک غریب ممالک کے قرضے موخر کئے جائیں اور رعایت دی جائے ، ترقی پذیر ممالک کیلئے 500 ارب ڈالرکے امدادی فنڈ کا قیام عمل میں لایا جائے ، ویکسین کی مساوی اور بلا تعطل فراہمی کو یقینی بنایا جائے اور بدعنوان سیاستدانوں اور مجرموں کے زیر قبضہ چوری شدہ سرمائے کی واپسی کیلئے اقدامات اٹھائے جائیں جبکہ ترقی یافتہ ممالک کی جانب سے ترقی پذیر ممالک میں ماحولیاتی تبدیلی کے سلسلے میں کیے جا رہے اقدامات کیلئے سالانہ بنیادوں پر 100 ارب ڈالر کے ہدف کو پورا کیا جائے ۔ وزیر اعظم نے کہا پاکستان میں ہماری کوشش ہے کہ لوگوں کو بیک وقت وبا اوربھوک سے مرنے سے بچائیں، اس سلسلے میں خوش قسمتی سے ہماری حکمت عملی موثر ثابت ہوئی ہے لیکن وائرس کی دوسری لہر پر مکمل طور پر قابو پانے اور معاشی نمو کو برقرار رکھنے اور متحرک کرنے کے لئے بھی مسلسل کوششوں کی ضرورت ہے ۔ وبا کے خاتمے تک پائیدار ترقی کا حصول ایک خواب ہے ۔ 2030 تک پائیدار ترقیاتی اہداف کے حصول کیلئے بہت کچھ کرنے کی ضرورت ہے ،بصورت دیگر اس کا حصول ایک مشکل چیلنج رہے گا۔ علاوہ ازیں وزیراعظم نے بیرون ملک پاکستانیوں کی شکایت پرنوٹس لیتے ہوئے وزارت خارجہ کو 20دن میں ایکشن پلان مکمل کرنے کی ہدایت کردی۔ وزیراعظم نے وزارت خارجہ سے بیرون ملک تعینات پاکستانی سفیروں کی کارکردگی رپورٹ 20 دن میں طلب کرلی۔ فریم ورک کے تحت ہرسفیرکی 20 دن بعد رپورٹ وزیراعظم کو ارسال کی جائے گی، رپورٹ میں بتایا جائے گاکہ مسئلہ کشمیرکو اجاگر کرنے ، افغان امن عمل میں پاکستان کے مثبت کردار کو نمایاں کرنے کے حوالے سے سفیروں نے کتنا کام کیا ۔ اس کے علاوہ سفیروں سے پوچھا گیا ہے کہ پاکستانی مصنوعات کی عالمی منڈیوں تک رسائی کیلئے اب تک کیا کام کیا گیا ہے ۔

Advertisement
روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں