نکاح نامے پر طلاق سے مشروط ہرجانہ غیرقانونی قرار
شوہر جب چاہے بیوی کو طلاق دے سکتاہے ،اس بابت کسی شرط کا پابند نہیں ہرجانے کی شرائط اسلامی قوانین کے یکسر خلاف ،لاہورہائیکورٹ کا تحریری فیصلہ
لاہور(کورٹ رپورٹر)لاہورہائیکورٹ نے نکاح نامے پر طلاق سے مشروط ہرجانہ غیر قانونی قرار دے دیا ،عدالت نے قراردیا کہ طلاق دینے سے متعلق نکاح نامے پر درج ہرجانے کی شرائط اسلامی قوانین کے یکسر خلاف ہیں۔لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس محمد اقبال نے نو صفحات پر مشتمل تحریری فیصلہ جاری کردیا جس میں کہا گیا کہ نکاح کے وقت طلاق دینے کی شرط میں رقم، زیور، پراپرٹی ،ہرجانے دینے کا وعدہ کرنا غیر قانونی ہے ۔عدالت عالیہ نے قرار دیا کہ شوہر کو اپنی بیوی کو طلاق دینے کا مکمل حق حاصل ہے ، طلاق دینے میں شریعت اور قانون میں کوئی بھی شرط نہیں عائد کی گئی۔ لاہورہائی کورٹ نے قرار دیا کہ اللہ تعالیٰ نے شوہر کو طلاق دینے کا مطلق حق دیا ہے ۔ سپریم کورٹ بھی شوہر کو بیوی کو طلاق دینے سے روکنے کو غیرقانونی قرار دے چکی ہے ۔عدالت نے تحریری فیصلے میں کہا کہ ناانصافی پر مبنی طلاق دینے سے متعلق نکاح نامے پر درج ہرجانے کی شرائط اسلامی قوانین کے یکسر خلاف ہیں۔شوہر جب چاہے اپنی بیوی کو طلاق دے سکتاہے ، اس بابت اس کو کسی بھی شرط کا پابند نہیں کیا جا سکتا ہے ۔ درخواست گزار محمد سجاد نے فیملی کورٹ اور سیشن کورٹ جلالپور پیروالا کے فیصلوں کو لاہور ہائی کورٹ میں چیلنج کیا تھا۔عدالت نے درخواست گزار کی درخواست جزوی طور پر منظور کرلی۔