توقع ہے پاک امریکا تعاون مزید فروغ پائیگا:آرمی چیف

توقع ہے پاک امریکا تعاون مزید فروغ پائیگا:آرمی چیف

امریکی ناظم الامور کی ملاقات، افغان امن عمل و خطے کی سکیورٹی صورتحال پر گفتگو ‘ جنرل قمرباجوہ کا دورہ فوجی فائونڈیشن ہیڈکوارٹر، ہسپتال ‘ نرسنگ سکول کا افتتاح

لاہور،اسلام آباد(وقائع نگار، نیوز ایجنسیاں، دنیا مانیٹرنگ)آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے امریکی صدر کے افغانستان سے فوجی انخلا کے اعلان کا خیر مقدم کیا ہے جبکہ دفتر خارجہ نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ افغان شراکت داروں کے تعاون کیساتھ ذمہ دار فوجی انخلا کے حامی ہیں، آئی ایس پی آر نے بتایا کہ آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ سے امریکی ناظم الامور انجیلا ایگلر نے ملاقات کی جس میں دو طرفہ دلچسپی کے امور اور خطے میں سکیورٹی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا۔پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ کے مطابق ملاقات میں افغان امن عمل میں حالیہ پیشرفت پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔ اس موقع پر جنرل قمر جاوید باجوہ کا کہنا تھا کہ توقع ہے ہر شعبے میں پاکستان اور امریکا کا تعاون مزید فروغ پائے گا۔ آرمی چیف نے افغانستان سے ستمبر 21 تک امریکی افواج کے انخلا سے متعلق امریکی صدر جوبائیڈن کے اعلان کو سراہا اور کہا خوشحال، مستحکم اور پرامن افغانستان ہی پاکستان اور خطے کے بہترین مفاد میں ہے ۔ اس موقع پر امریکی ناظم الامور نے خطے میں امن واستحکام کے قیام خصوصاً افغان امن عمل کیلئے پاکستان کی مخلصانہ کوششوں کو سراہا اور افغانستان میں قیام امن کے مشترکہ کاز کیلئے امریکی تعاون جاری رکھنے کی یقین دہانی بھی کرائی۔ علاوہ ازیں پاک فوج کے سربراہ جنرل قمر جاوید باجوہ نے فوجی فاؤنڈیشن ہیڈکوارٹر کا دورہ کیا۔ جہاں انہوں نے ہسپتال اور فاؤنڈیشن نرسنگ سکول کا افتتاح کیا، آرمی چیف کو جاری اور مستقبل کے منصوبوں اورمختلف امور کے بارے میں بریفنگ بھی دی گئی۔ فوجی فاؤنڈیشن ہیڈکوارٹر پہنچنے پر ایم ڈی اور سی ایس او فوجی فاؤنڈیشن وقار احمد ملک نے پاک فوج کے سربراہ جنرل قمر جاوید باجوہ کا استقبال کیا۔ اس موقع پر جنرل قمر جاوید باجوہ نے فوجی فاؤنڈیشن کی جانب سے معیاری خدمات کے لئے کارکردگی اور عزم کو سراہا۔ دورہ کے دوران جنرل باجوہ نے 100 بیڈ ہسپتال اور فاؤنڈیشن یونیورسٹی انسٹیٹیوٹ سکول آف نرسنگ کا افتتاح کیا۔ دوسری جانب امریکی صدر جو بائیڈن کا امریکی افواج کے افغانستان سے انخلا کے اعلان پر پاکستان نے کہاہے کہ افغانستان سے غیر ملکی افواج کا انخلا ،امن عمل میں پیشرفت سے ہم آہنگ ہونا چاہیے ۔ امید ہے ترکی میں افغان قیادت کا آئندہ اجلاس سیاسی تصفیے کیلئے اہم قدم ہو گا۔ افغان شراکت داروں سے ہم آہنگی کیساتھ ذمہ دار فوجی انخلا کے حامی ہیں۔ترجمان دفتر خارجہ زاہد حفیظ چودھری نے کہاہے کہ امید ہے امریکا، افغان قیادت کو تنازع کے سیاسی حل کے تاریخی موقع سے فائدہ اٹھانے کی جانب مائل کرے گا۔ پاکستان بارہا کہتا رہا کہ افغانستان میں امن و استحکام، ہمارے مفاد میں ہے ۔پاکستان پرامن، مستحکم، متحد، جمہوری، خودمختار، خوشحال افغانستان کیلئے پرعزم ہے ۔دیرپا افغان امن کیلئے تعمیرنو، معاشی ترقی کی خاطر عالمی برادری کی بامعنی شراکت ناگزیر ہے ۔ پائیدار افغان امن و استحکام کیلئے افغان مہاجرین کی بروقت واپسی ناگزیر ہے ۔ مہاجرین کی افغانستان واپسی اور انضمام کیلئے وسائل سے بھرپور منصوبہ درکار ہے ۔ پاکستان، افغانستان میں پائیدار امن و استحکام کے لئے کوشاں رہا ہے ۔ افغان تنازع کا کوئی فوجی حل نہیں ہے ۔ افغانستان میں پائیدار امن و استحکام کیلئے افغان امنگوں کے مطابق سیاسی حل کے حامی ہیں۔ افغانستان میں دیرپا امن و استحکام کیلئے عالمی برادری کے ساتھ مل کر کام کرتے رہیں گے ۔

Advertisement
روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں