عید کیلئے کپڑے نہیں لاسکتا، باپ نے 3 بیٹیوں، ایک بیٹے کو نہر میں پھینک دیا

عید کیلئے کپڑے نہیں لاسکتا، باپ نے 3 بیٹیوں، ایک بیٹے کو نہر میں پھینک دیا

فیصل آباد کے میاں بیوی کا23اپریل کو جھگڑا ہوا، مصباح میکے گئی تو محسن کپڑے دلانے کے بہانے بچے شیخوپورہ لے گیا ، ڈیڑھ تا7سال کے بچوں کو بھکھی نہر میں پھینکا، ملزم کاپولیس کے سامنے اعتراف،قتل کا مقدمہ درج،لاشوں کی تلاش جاری

فیصل آباد،جڑانوالہ(خصوصی رپورٹر،نمائندہ دنیا)فیصل آباد کے علاقہ بنڈالا کے رہائشی محنت کش نے بیروزگاری اور غربت کے باعث بچوں کو عید کے کپڑے نہ دلا سکنے پر 3بیٹیوں اور ایک بیٹے کو شیخوپورہ کے قریب نہر میں پھینک دیا، پولیس کے سامنے ملزم کے اعتراف کے بعد لاشوں کی تلاش شروع کردی گئی، تفصیلات کے مطابق کھرڑیانوالا کے نواحی گاؤں بنڈالا کے رہائشی فیکٹری ورکر محسن کا اکثر اپنی بیوی مصباح سے جھگڑا رہتا تھا ، وہ کچھ عرصے سے بیروزگار ہو گیا تھا ، 23 اپریل کو عید کے لئے بچوں کے کپڑے نہ بنانے پر دونوں میاں بیوی میں جھگڑا ہوا جس پر بیوی مصباح ناراض ہو کر اپنے والدین کے پاس چلی گئی ، جھگڑے پر مشتعل ملزم محسن اسی روز اپنے چار کمسن بچوں ڈیڑھ سالہ عروہ ، 4 سالہ حوریہ ، 6 سالہ نمرہ اور 7سالہ بیٹے ذوالقرنین کو عید کے کپڑے لے کر دینے کے بہانے اپنے ساتھ شیخوپورہ لے گیا اور انہیں شیخوپورہ کے نواحی علاقہ بھکھی میں نہر میں پھینک کر واپس آ گیا ، بعد میں بچوں کی والدہ مصباح اور دادا نصیر کے پوچھنے پر ملزم محسن پہلے بچوں کو لاہور اپنے رشتے دار کے گھر چھوڑنے کا بہانہ بناتا رہا اور پھر لاپتا ہونے کا ڈرامہ رچا دیا ،بچوں کی والدہ مصباح نے تھانہ کھرڑیانوالا پولیس کو بچوں کی پراسرار گمشدگی کی اطلاع دی جس پر پولیس نے شک کی بنا پر مکوآنہ میں روپوش بچوں کے والد محسن کو حراست میں لے کر تفتیش کی تو اس نے اپنے بچوں کو شیخوپورہ کے علاقے میں واقع بھکھی نہر میں پھینک کر مارنے کا اعتراف کر لیا جس کو کھرڑیانوالہ پولیس نے بھکھی پولیس کے حوالے کردیا، متعلقہ پولیس ملزم کی نشاندہی پر نہر میں بچوں کی لاشوں کی تلاش کر رہی ہے ۔پولیس نے بچوں کی والدہ مصباح کی مدعیت میں قتل اور لاش ضائع کرنے کی دفعات 302اور 201کے تحت مقدمہ درج کرلیا۔

Advertisement
روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں