آج آٹو پالیسی کا اعلان ، گاڑیوں کی قیمت میں کمی ہوگی
پالیسی کے 3اہداف، گل،بجٹ میں خصوصی پیکیج شامل، عالیہ حمزہ
لاہور(مانیٹرنگ ڈیسک)وزیراعظم پاکستان کے معاون خصوصی ڈاکٹر شہبازگل نے اپنے ایک ٹویٹ میں کہا ہے کہ وزیراعظم عمران خان آج آٹوپالیسی کا اعلان کرینگے ، اس پالیسی کے تین اہداف ہیں، ایک گاڑیوں کی قیمتوں میں کمی، دوسرا گاڑیوں کی مقامی سطح پر زیادہ سے زیادہ پیداوار اور تیسرا گاڑیوں کی ایکسپورٹ میں اضافہ کرنا ۔ اس صورتحال پر گفتگو کرتے ہوئے آل پاکستان موٹر ڈیلرز ایسوی ایشن کے چیئرمین ایچ ایم شہزاد نے اردو نیوز کو بتایا کہ ہر سال حکومت بجٹ میں پرانی گاڑیوں کی درآمد سے متعلق فیصلے کرتی ہے ، اس لیے ہر سال گاڑیاں اسمبل کرنے والی کمپنیاں حکومت کو یہ تاثر دیتی ہیں کہ ہم فوراً گاڑیاں دینے کیلئے تیار ہیں لیکن عملی طور پر ایسا ہوتا نہیں ہے ۔ انہوں نے کہا آج بھی اون منی کے بغیر مارکیٹ میں گاڑی فروخت نہیں کی جارہی۔ حکومت نے اس کلچر کو ختم کرنے کیلئے کچھ اقدامات تو کیے ہیں لیکن وہ ناکافی ہیں۔آج بھی مختلف کمپنیوں کی طرف سے نئی گاڑیاں متعارف کروائی گئی ہیں جن کی قیمت کا اعلان ابھی نہیں کیا گیا لیکن ان کی بکنگ جاری ہے ۔انکا کہنا تھا کہ وفاقی حکومت نے بجٹ سے قبل گاڑیوں کی پالیسی پر سٹیک ہولڈرز سے مشاورت کی تھی اور بجٹ پروپوزل مانگا گیا تھا۔ امید ہے کہ پرانی گاڑیوں اور نئی گاڑیوں پر ڈیوٹیز میں کمی آئے گی اور پانچ سال پرانی گاڑیوں کی درآمد کی اجازت دی جائے گی۔وفاقی پارلیمانی سیکرٹری عالیہ حمزہ ملک نے بتایا کہ بجٹ میں حکومت کی جانب سے آٹو انڈسٹری کیلئے خصوصی پیکیج شامل کیا جا رہا ہے جس سے ناصرف گاڑیوں کی قیمتوں میں کمی آئے گی بلکہ روزگار کے مواقع بھی فراہم ہوں گے ۔ انہوں نے کہا ناصرف آٹو پارٹس پر ڈیوٹی بارے اہم فیصلے لینے جارہے ہیں بلکہ آٹو پارٹس کی مینوفیکچرنگ کے پلانٹس کو بھی رعایت دی جائے گی ۔انہوں نے دعویٰ کیا کہ اس وقت 17 نئی کمپنیاں پاکستان میں آٹو مینوفیکچرنگ میں دلچسپی رکھتی ہیں جبکہ سات پلانٹس نے کام شروع کر دیا ہے ۔ بجٹ میں آٹو پالیسی کے تحت نئی کمپنیاں متعارف ہوں گی جس سے بہتر فیچر کے ساتھ سستی گاڑیاں فراہم ہوں گی۔ معاون خصوصی ڈاکٹر شہباز گل نے ایک ٹویٹ میں کہا کہ آج وزیر اعظم عمران خان آٹو پالیسی کی منظوری دیں گے ۔ اس پالیسی کے تین اہداف ہیں۔ ویب سائٹ پاک وہیلز کے بانی و سربراہ سرفراز منج کے خیال میں ہر بار یہ خبر آتی ہے کہ گاڑی سستی ہونے والی ہے لیکن ایسا ہوتا نہیں ہے ، آج بھی اون منی کے بغیر گاڑی نہیں ملنی، بظاہر حکومت نے یقین دہانی تو کرائی ہے لیکن عملدرآمد نہیں کیا جاتا۔