شہباز شریف نے 25 ارب کی کرپشن کا جواب نہیں دیا، جھوٹ بولتے رہے : فواد

شہباز شریف نے 25 ارب کی کرپشن کا جواب نہیں دیا، جھوٹ بولتے رہے : فواد

لندن کی عدالت میں مقدمہ حکومت نے نہیں کیا ،عدلیہ کیسز یومیہ بنیادوں پر سنے تاکہ دودھ کا دودھ ،پانی کا پانی ہوجائے

اسلام آباد (خصوصی نیوز رپورٹر،اے پی پی ) وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات فواد چودھری نے عدلیہ سے اپیل کی ہے کہ مسلم لیگ ن کے صدر شہباز شریف کے کیسز کو یومیہ بنیادوں پر سنا جائے تاکہ دودھ کا دودھ اورپانی کا پانی ہوجائے ۔ لیگی صدرنے 25 ارب کی کرپشن کی ہے اس کا جواب نہیں دیا، لندن کی عدالت میں مقدمہ حکومت نے نہیں کیا، شہباز شریف پریس کانفرنس میں سوا گھنٹہ جھوٹ بولتے رہے ۔وہ بدھ کو پارلیمنٹ ہائوس میں میڈیا سے گفتگو کررہے تھے ۔ وزیر مملکت اطلاعات و نشریات فرخ حبیب بھی اس موقع پر موجود تھے ۔ فواد چودھری نے کہا شہباز شریف طویل پریس کانفرنس میں مسلسل جھوٹ بولتے رہے ، جھوٹ بولنا شریف فیملی کا وتیرا بن گیا ہے ، انہوں نے کبھی سچ بات نہیں کی۔ انہوں نے کہا لندن میں سلمان شہباز اور ذوالفقار احمد کے اکائونٹس کی تحقیقات برطانیہ کی نیشنل کرائم ایجنسی نے اپنے طور پر کیں، اس میں حکومت پاکستان کا کوئی عمل دخل نہیں، یہ کیس نہ تو حکومت پاکستان کی طرف سے بنایا گیا ہے اور نہ ہی اس میں شہباز شریف شامل ہیں، اس بارے میں دو روز پہلے فیک نیوز چلائی گئی،برطانوی ادارے نے ہمارے یونٹ سے رابطہ کر کے ہنڈی کے ذریعے بھیجی گئی رقوم کی تفصیلات مانگی تھیں۔ انہوں نے کہا شہباز شریف کے خلاف پاکستان میں دو مقدمات ہیں۔ ایک کیس نیب لاہور نے شہباز شریف، مسز نصرت شہباز، حمزہ شہباز اور سلمان شہباز کے خلاف دائر کیا جو 7 ارب 32 کروڑ روپے کا ریفرنس ہے جبکہ دوسرا کیس 25 ارب روپے کی کرپشن کا ہے جس میں شوگر انکوائری کمیشن کی تحقیقات ہوئیں۔2008سے 2018تک دس سالوں میں 57 مشتبہ اکائونٹس سے 25 ارب روپے کی منی لانڈرنگ ہوئی۔وزیر اطلاعات نے کہا ان دس سالوں میں جو کچھ ہوا اس کا خمیازہ ہم آج بھگت رہے ہیں، آج اسی کرپشن کی وجہ سے ڈالر کی قیمت میں بھی اضافہ ہوا۔ انہوں نے کہا ملازمین کے اکائونٹس میں تمام ٹرانزیکشنز بینکوں سے ہوئی ہیں، یہ دستاویزی ثبوت ہیں۔ہمارا عدالتوں سے مطالبہ ہے کہ ان مقدمات کی روزانہ کی بنیادوں پر سماعت ہونی چاہئے ۔ انہوں نے کہا شہباز شریف نے نیب ڈائریکٹر سلیم شہزاد کے دورہ برطانیہ کا بار بار ذکر کیا، ان کا دورہ ایک کورس میں شرکت کے لئے تھا، برطانوی حکومت نے نیب اور ایف آئی اے افسران کو شرکت کی دعوت دی تھی۔انہوں نے بتایا انتخابی اصلاحات مشترکہ اجلاس میں پیش کریں گے ، مشترکہ اجلاس سے منظوری کے بعد اصلاحات حتمی ہو جائیں گی، ہم ایک سال سے کوشش کر رہے ہیں کہ اپوزیشن سے گفتگو ہو ۔

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں