قطاریں، مہنگائی نئے پاکستان کی شناختی علامات :شہباز

قطاریں، مہنگائی نئے پاکستان کی شناختی علامات :شہباز

دل خون کے آنسو رو رہا ، گیس مزیدمہنگی کرنا قوم کو ذبح کرنے کے مترادف

لاہور (سیاسی رپورٹرسے ،اپنے سیاسی رپورٹر سے )مسلم لیگ (ن) کے صدر اور قائد حزب اختلاف شہبازشریف نے کہا ہے کہ راشن کارڈ، قطاریں، مہنگائی، یوٹرن،جھوٹ نئے پاکستان کی شناختی علامات ہیں ،قطاروں میں کھڑے عوام آج نوازشریف اور پرانے پاکستان کو حسرت سے یاد کررہے ہیں، پورے ملک کو تین سال سے نااہلی، نالائقی، کرپشن اور مہنگائی کی سموگ نے اپنی لپیٹ میں لیا ہوا ہے ۔اپنے بیان میں انہوں نے کہا کہ پٹرول، آٹا، چینی اور اشیائے ضروریہ کے لئے قوم کو قطاروں میں دھکے کھاتے دیکھ کر دل خون کے آنسو رو رہا ہے ، ملک میں گیس کابحران عمران نیازی کی بدانتظامی اور کرپشن کی وجہ سے ہے ، گیس مہنگی اور موجود بھی نہیں، نئے سال پر گیس کی قیمت میں 400 فیصد اضافے کا نیا بم قوم پر گرنے والا ہے ، شہباز شریف نے کہا کہ یکم جنوری سے گھریلو اور کمرشل صارفین کو سینکڑوں روپے اضافی ادا کرنے پر گیس ملے گی، آئندہ ماہ 1400 سے بڑھا کر 1700 روپے فی ایم ایم بی ٹی یو یونٹ کرنے کی تیاری قوم کو ذبح کرنے کے مترادف ہے ،گیس کے بعد چینی کا بحران پھر سے سراٹھا رہا ہے ، پہلے ہی 52 روپے والی چینی 130 اور150 تک مل رہی ہے ،کرشنگ شروع ہونے کے باوجود چینی کی سپلائی اب تک بحال نہ ہونا نااہلی وبدانتظامی کی انتہاہے ، ڈالر 177روپے سے زائد پر فروخت ہو رہا ہے ، ڈالر کی پرواز قوم کی مہنگائی کے دردناک کرب کو مسلسل بڑھا رہی ہے ، کوئی پرسان حال نہیں، روپے کی قدر میں1فیصد کمی مہنگائی میں 14 سے 16 بنیادی پوائنٹس میں اضافہ کرتی ہے ۔ شہباز شریف نے کہا کہ عمران نیازی کی دیدہ دلیری پر حیرت ہے ، اب کنٹینر والی باتیں کیوں بھول گئے ہیں ؟اب ان کی سیاسی اخلاقیات کہاں ہے ؟ مہنگائی کابے قابو جن گلی گلی ،گھرگھر اعلان کررہا ہے کہ وزیراعظم چور ہے ، ہر دن ہربحران قیمتوں میں اضافہ پر پکارپکار کر دہائی دے رہا ہے کہ یہ حکومت چلتی رہی تو ملک نہیں چلے گا، عوام تکلیف میں رہیں گے ۔ ادھر شہباز شریف سے پلڈاٹ کے وفد نے احمد بلال محبوب کی قیادت میں ملاقات کی ۔ پارٹی ترجمان کے مطابق ملاقات میں الیکٹرانک ووٹنگ مشین، حکومت کی انتخابی اصلاحات اور آئینی، شفاف و غیرجانبدار انتخابی طریقہ کار کے حوالے سے امور پر بات چیت کی گئی، شہباز شریف کا کہنا تھا کہ معاشی ترقی کے لئے سیاسی استحکام لازم ہے ۔

Advertisement
روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں