چائلڈ پورنو گرافک مواد پھیلانا ناقابل ضمانت جرم :سپریم کورٹ

چائلڈ پورنو گرافک مواد پھیلانا  ناقابل ضمانت جرم :سپریم کورٹ

سپریم کورٹ نے سوشل میڈیا پر بچوں کی فحش ویڈیو شیئر کرنے والے ملزم کی درخواست ضمانت مسترد کر نے با رے تحریری فیصلہ جاری کر دیا ہے جس میں قرار دیا ہے کہ چائلڈ پورنو گرافک مواد پھیلانا معاشرے کو کھوکھلا کرنا ہے

اسلام آباد(سپیشل رپورٹر)عدالت عظمیٰ نے یکم نومبر کو مقدمے پر سماعت کرکے ایبٹ آباد سے تعلق رکھنے والے ملزم عمر خان کی ضمانت کی درخواست ایک مختصر فیصلے کے ذریعے مسترد کردی تھی ۔گزشتہ روز عدالت نے کیس کا تین صفحات پر مشتمل تحریری فیصلہ جاری کردیا ہے جو جسٹس مظہر علی اکبر نقوی نے تحریر کیا ہے ۔جسٹس مقبول باقر کی سربراہی میں جسٹس مظہر علی اکبر نقوی پر مشتمل دو رکنی بینچ نے سوشل میڈیا پر بچوں کے غیر اخلاقی جنسی مواد پھیلانے کے مبینہ ملزم عمر خان کی درخواست ضمانت کے تحریری فیصلے میں قرار دیا ہے کہ انسداد الیکٹرانک کرائمز ایکٹ مجریہ 2016کے تحت ملزم کے خلاف درج ہونے والا مقدمہ ضا بطہ فوجداری میں درج ان جرائم میں شامل نہیں جو ناقابل ضمانت ہیں ۔ ملزم نے اپنے موبائل فون سے فیس بک پر چائلڈ پورنوگرافی مواد شیئر کیا اور فیس بک انتظامیہ نے خود ایف آئی اے سے رابطہ کرکے ملزم کیخلاف معلومات فراہم کیں ۔ فیصلے میں کہا گیا کہ یہ ایک حقیقت ہے کہ ملزم کے فعل سے کوئی متاثر نہیں لیکن یہ معاشرے کو کھوکھلا کررہا ہے ، مزید کہا گیا ہے کہ بچوں سے جنسی زیادتی کے بڑھتے واقعات کی ایک وجہ چائلڈ پورنوگرافی بھی ہے ،اس خطرے سے آہنی ہاتھوں سے نمٹنے کی ضرورت ہے ۔

Advertisement
روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں