دوسری شادی ، شوہرکیخلاف ایک الزام پر2 مقدمات نہیں ہوسکتے
لاہور(محمد اشفاق سے )پہلی بیوی کی اجازت کے بغیر دوسری شادی کرنے والے شوہر کیخلاف ایک ہی الزام پر دو مقدمات درج نہیں ہوسکتے ، دوسری شادی کرنیوالے شوہر کے خلاف صرف پہلی بیوی ہی مقدمہ درج کراسکتی ہے ۔
لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس امجد رفیق نے قانونی نکتہ طے کردیا ۔عدالت نے 8سال بعد بغیر اجازت دوسری شادی کرنے والے شوہر کیخلاف بردارنسبتی کی مدعیت میں ایک ہی الزام پر دوسرا مقدمہ درج کرنے کا اقدام کالعدم قرار دے دیا ۔ جسٹس امجد رفیق نے 10صفحات پر مشتمل تحریری فیصلے میں لکھا کہ محمد غضنفر نوید نے پہلی شادی نسیم آرا اور دوسری شادی اقصیٰ بی بی کے ساتھ کی ۔ پہلی بیوی کی اجازت کے بغیر دوسری شادی کرنے کا الزام لگا کر بردارنسبتی خلیل ابوبکر نے غضنفر نوید کے خلاف شرقپور میں 2011میں مقدمہ درج کرایا ، خلیل نے الزام لگایا کہ غضنفر نے دوسری شادی کیلئے جعلی اجازت نامہ بنایا، جس کے بعداس کے خلاف دوسرا مقدمہ 2013میں درج کرلیا گیا، اس اقدام کو درخواست گزار نے لاہور ہائیکورٹ میں چیلنج کردیا ،عدالت نے فیصلے میں لکھا کہ درخواست گزار 2013سے انصاف کیلئے آسمان کی طرف دیکھ رہا ہے ۔
ایک ہی جرم کو دوبارہ توڑ مروڑ کر نیا مقدمہ درج کرایا گیا ۔ فیصلے میں کہا گیا کہ مقدمہ اس نے درج کرایا جو متاثرہ فریق ہی نہیں تھا ، درخواست گزار نے متعلقہ مجسٹریٹ کے روبرو مقدمہ خارج کرنے کی درخواست دائر کی ، مجسٹریٹ نے درخواست گزار کے خلاف مقدمہ خارج کرنے کی درخواست مسترد کردی، متعلقہ مجسٹریٹ نے دوسری ایف آئی آر خارج نہ کرنے کا فیصلہ بالکل درست لیا، ماتحت عدالتوں کے پاس مقدمہ خارج کرنے کے اختیار نہیں ہیں، ماتحت عدالتیں صرف پولیس رپورٹ کی روشنی میں مقدمہ خارج کر سکتیں ہیں، دوسری شادی سے متعلق تمام پہلوؤں اور مسائل کو صریحاً فیملی کورٹ دیکھے گی، ہمارے معاشرے میں معصوم لوگوں پر جھوٹے الزام لگانا بڑھتا جا رہا ہے ۔
قانون کے مطابق اگر حقائق تقریباً ایک جیسے ہیں تو دوسری ایف آئی آر کی اجازت ہی نہیں، درخواست گزار کے موقف پر بات کی جا سکتی ہے لیکن صرف فیملی عدالت میں، درخواست گزار نے بغیر بتائے دوسری شادی کی یا جعلی اجازت نامہ بنایا، اس کا فیصلہ فیملی عدالت کو کرنا ہے ۔درخواست گزار فیملی عدالت کے فیصلے کے خلاف نظر ثانی اپیل دائر کر سکتا ہے ، حقائق کے مطابق پہلی بیوی نے خاوند کی دوسری شادی چیلنج نہیں کی، عدالت نے غضنفر نوید کے خلاف درج ایف آئی آر کالعدم قرار دیدی ۔