چلڈرن ہسپتال:بچے کی موت پر لواحقین کا ڈاکٹر پر تشدد،ناک توڑ دی:ڈاکٹرز کا مظاہرہ،آؤٹ ڈور بند کرنیکا اعلان
لاہور(اپنے سٹاف رپورٹر سے )چلڈرن ہسپتال میں بچے کی موت ، لواحقین کی ڈاکٹرز سے ہاتھا پائی، ڈیوٹی ڈاکٹر کی ناک توڑ دی،ینگ ڈاکٹرز کا احتجاج، 3گھنٹے تک فیروز پور روڈ بند،سکیورٹی انچارج فارغ کرنے کا مطالبہ،پنجاب بھر کے آئوٹ ڈور بند کرنے کا اعلان کردیا۔
تفصیل کے مطابق 31مئی کی صبح میڈیکل ون میں داخل 7ماہ کے رابیل کے انتقال پر لواحقین نے ڈیوٹی ڈاکٹر پر تشدد کرتے ہوئے ناک کی ہڈی توڑ دی،ہاتھا پائی سے ہسپتال میدان جنگ بن گیا،ایم ڈی چلڈرن ہسپتال کے مطابق بچے کو نمونیہ اور سانس کی تکلیف پر ہسپتال لایا گیا تھا،بچے کی موت پر اہلخانہ نے احتجاج کرتے ہوئے غفلت کے مرتکب ڈاکٹرز کیخلاف کارروائی کا مطالبہ کیا۔ لواحقین کے وکیل فخر زمان کا کہنا ہے کہ مرنے سے قبل ڈاکٹر کو چیک اپ کی درخواست کی تھی اور چیک اپ نہ کرنے پر رابیل ہلاک ہوا ۔پولیس نے مقدمہ درج کرکے 5افراد کو حراست میں لے لیا۔ دوسری جانب ینگ ڈاکٹرز نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے سکیورٹی انچارج ڈاکٹر رضا حسن کو فارغ کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے 48گھنٹوں میں سکیورٹی بل پاس نہ ہونے پر پنجاب بھر کے آئوٹ ڈور بند کرنے کا اعلان کردیا۔چند روز قبل بھی وارمر ہیٹ اپ ہونے سے بچہ جل کر جاں بحق ہوگیا تھا اور ہسپتال کی انکوائری کمیٹی نے معاملہ کو گول کرتے ہوئے بچے کے جلنے کو ایک بیماری قرار دیتے ہوئے وزیر اعلیٰ پنجاب کو رپورٹ ارسال کردی تھی ۔ڈاکٹرز نے ایف آئی آر درج ہونے کے تین گھنٹے بعد سڑک کھول دی ،ینگ ڈاکٹرز ایسوسی ایشن کے صدر مدثر نواز اشرفی ،ڈاکٹر شعیب نیازی، ڈاکٹر سلیم نیازی ، انصاف ڈاکٹرز فورم پنجاب کے صدر ڈاکٹر سعود اور پاکستان میڈیکل ایسوسی ایشن کے صدر ڈاکٹر اشرف نظامی نے مشترکہ پریس کانفرنس میں کہا کہ چلڈرن ہسپتال کے 27سالوں سے تعینات سکیورٹی انچارج ڈاکٹر رضا حسن کو فی الفور معطل کیا جائے ۔