آئی ایم ایف کے سواکوئی چارہ نہ متبادل پلان:وزیرمملکت

آئی ایم ایف کے سواکوئی چارہ نہ متبادل پلان:وزیرمملکت

اسلام آباد(خبرنگارخصوصی)وزیر مملکت برائے خزانہ ڈاکٹر عائشہ غوث پاشا نے مستقبل میں آئی ایم ایف کے نئے قرض پروگرام کا عندیہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ ہمارے پاس آئی ایم ایف کے سوا کوئی چارہ ہے نہ ہی کوئی متبادل پلان موجود ہے۔

حکومت موجودہ قرض پروگرام کو مکمل کرنے کیلئے بھی سنجیدہ کوششیں کررہی ہے ۔ قیصر احمد شیخ کی زیر صدارت قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ کو بریفنگ دیتے ہوئے ڈاکٹر عائشہ غوث پاشا نے کہا جب ہم حکومت میں آئے تو آئی ایم ایف پروگرام معطل تھا، ہم نے مشکل فیصلے کرکے پروگرام کو بحال کیا،ہمارا موقف ہے کہ سٹاف لیول معاہدہ ہو جائے تو ہمیں فنانسنگ ملنے میں آسانی ہوجائے گی، معاہدہ نہ ہونے سے غیر یقینی کی صورتحال ہے ۔ عائشہ غوث پاشا نے کہا آئندہ بجٹ میں مہنگائی کنٹرول کرنا سب سے بڑا چیلنج ہے ۔ کمیٹی کے ممبران نے بجٹ سٹرٹیجی پیپر پیش نہ کرنے کو کمیٹی کا استحقاق مجروح کرنے کے مترادف قرار دیا اور وزارت خزانہ کیخلاف پارلیمنٹ کا استحقاق مجروح کرنے کے قانون کے تحت کارروائی کا مطالبہ کردیا۔نفیسہ شاہ نے کہا بجٹ سٹرٹیجی پیپر ہے ہی نہیں تو کیا فراہم کریں گے ۔ عائشہ غوث پاشا نے کہا غیرمعمولی حالات ہیں، اس لئے بجٹ سٹرٹیجی پیپر بروقت نہیں بنایا جاسکا۔ کمیٹی نے پی ٹی آئی دور میں کمرشل بینکوں سے نجی شعبے کو بغیر سود پر 3 ارب ڈالر کے قرضوں کی تفصیلات پیش نہ کرنے پر وزارت خزانہ اور سٹیٹ بینک کے حکام پر برہمی کا اظہار بھی کیا اور تفصیلات جلد فراہم کرنے کی ہدایت کی۔ کمیٹی نے وزیر خزانہ اسحاق ڈار کی اجلاس میں عدم شرکت پر بھی ناراضی کا اظہار کیا۔ ڈاکٹر نفیسہ شاہ نے کہا وزیر خزانہ آج تک کمیٹی کے اجلاس میں نہیں آئے ۔ اجلاس میں نیشنل بینک کے پنشنرز کا معاملہ بھی زیر غور آیاتاہم صدر نیشنل بینک شریک نہیں ہوئے ۔ چیئرمین کمیٹی نے کہا اگر اگلے اجلاس میں وہ نہیں آئے تو ان کے وارنٹ جاری کئے جائیں گے ۔ عائشہ غوث پاشا نے کہا معیشت میں اتنا بگاڑ ہے کہ ایک دم سب ٹھیک نہیں ہو سکتا، معیشت کا بگاڑ ٹھیک کرنے میں مزید کئی ماہ لگیں گے ، آئندہ بجٹ میں خسارے اور مہنگائی کا توازن قائم کرنا ہو گا، آئندہ بجٹ ٹیکس فری نہیں دے سکتے ،پنجاب اور خیبر پختونخوا کی نگران حکومتوں کی معاشی کارکردگی بہتر نہیں، نگران حکومتیں مہنگائی اور ذخیرہ اندوزی کے خلاف ایکشن لینے میں سست ہیں۔

Advertisement
روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں