2600 ارب کا ترقیاتی بجٹ:پنجاب،پختونخواپرکٹ،سندھ کیلئے 193ارب اضافہ

2600 ارب کا  ترقیاتی  بجٹ:پنجاب،پختونخواپرکٹ،سندھ  کیلئے 193ارب  اضافہ

اسلام آباد (خبر نگار خصو صی ) ملک کے ترقیاتی بجٹ کی ابتدائی منظوری دینے کیلئے اینول پلان کوآرڈی نیشن کمیٹی (اے پی سی سی) کے اجلاس میں 2600ارب روپے کے قومی ترقیاتی پروگرام (نیشنل ڈیویلپمنٹ آئوٹ لے ) کی منظوری دیدی گئی۔

جس میں وفاقی ترقیاتی پروگرام (پی ایس ڈی پی) کیلئے 700ارب روپے ،100ارب روپے پاکستان ڈیویلپمنٹ فنڈ اور 100ارب روپے پبلک پرائیویٹ پارٹنر شپ  کے تحت منصوبوں کیلئے الگ سے منظور کر لئے گئے ہیں۔پنجاب، پختونخوا کے ترقیاتی بجٹ پر کٹ لگا دیا گیا جبکہ سندھ کے ترقیاتی بجٹ میں 193ارب اور بلوچستان کے بجٹ میں102ارب کا اضافہ کردیاگیا۔چاروں صوبوں کے ترقیاتی بجٹ کیلئے 1700 ارب روپے مختص کرنے کی منظوری دیدی گئی ۔ اینول پلان کوآرڈی نیشن کمیٹی کے اجلاس میں نئے مالی سال کیلئے اہداف کی منظوری بھی دیدی گئی۔ وزیر منصوبہ بندی و ترقی احسن اقبال کی زیر صدارت ہونے والے اے پی سی سی کے اجلاس میں نئے مالی سال کیلئے معاشی ترقی کا ہدف جی ڈی پی کے 3.5فیصد رکھنے کا فیصلہ کیا گیا،آئندہ ہفتے وزیر اعظم شہباز شریف کی زیر صدارت ہونے والے قومی اقتصادی کونسل کے اجلاس میں اس قومی ترقیاتی پروگرام اور معاشی ترقی کے اہداف میکرو اکنامک فریم ورک کی منظوری دی جائے گی۔ روزنامہ دنیا کو دستیاب دستاویز کے مطابق ملک میں میگا تعمیرات کیلئے ترقیاتی بجٹ357.4ارب روپے سے بڑھاکر359.4ارب روپے رکھنے ، صحت کے شعبے کیلئے 20.6ارب روپے سے کم کر کے 20.2ارب روپے ،تعلیم اور ہائیر ایجوکیشن کمیشن کیلئے 49.5ارب روپے سے بڑھاکر51.4ارب روپے ، سائنس اور انفارمیشن ٹیکنالوجی کیلئے 23.9ارب روپے سے بڑھاکر55ارب روپے ،زرعی اور صنعتی شعبے کیلئے 16.4ارب روپے سے کم کر کے 12.6ارب روپے ، صنعتوں کے انفراسٹرکچر کی ترقی کیلئے بجٹ 2.7ارب روپے سے بڑھاکر 3.4ارب روپے رکھا گیا ہے جبکہ ایرا کیلئے نئے مالی سال میں کوئی فنڈز نہ رکھنے کا فیصلہ کیا گیا ۔اجلاس کے بعد پریس کانفرنس کرتے ہوئے احسن اقبال نے کہا کہ حکومت نے آئندہ مالی سال کے لیے 1100 ارب روپے کے ترقیاتی بجٹ کی منظوری دی ہے جس کا مقصد اقتصادی ترقی کے مطلوبہ اہداف حاصل کرنا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ کل بجٹ میں سے 950 ارب روپے پبلک سیکٹر ڈویلپمنٹ پروگرام (PSDP 2023-24) کے تحت اور 150 ارب روپے پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ کے تحت مختلف ترقیاتی سکیموں پر عملدرآمد کے لیے استعمال کیے جائیں گے ۔ 

Advertisement
روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں