افغان ٹرانزٹ ٹریڈ،غیرضروری درآمدات پرپابندی کی تجویز

افغان ٹرانزٹ ٹریڈ،غیرضروری درآمدات پرپابندی کی تجویز

اسلام آباد(وقائع نگارخصوصی)وزارت تجارت نے افغان ٹرانزٹ ٹریڈ کے ذریعے تجارتی اشیا کی سمگلنگ کی روکنے کیلئے ایف بی آر کو متعدد اقدامات تجویز کئے ہیں۔

 افغان ٹرانزٹ ٹریڈ کے ذریعے کپڑے، ٹائرز، کالی چائے، برقی آلات، سینیٹری کے سامان، کاسمیٹکس وغیرضروری و لگژری اشیا کی درآمد پر مکمل پابندی عائد کرنے کی تجویز دی گئی ہے۔ ایف بی آر کو ہدایت کی گئی ہے کہ موجودہ طریقہ کار کے تحت ریوالونگ انشورنس گارنٹی کے بجائے درآمدی اشیا کی تشخیص شدہ کے حساب سے 100 فیصد بینک گارنٹی وصول کی جائے۔ اس کے علاوہ 10فیصد پروسیسنگ فیس بھی وصول کی جائے کیونکہ افغانستان میں ان اشیا پر کسٹمز ڈیوٹی نہ ہونے کے برابر ہے۔ وزارت تجارت کی تجزیاتی رپورٹ میں بتایاگیا ہے کہ افغانستان نے ٹرانزٹ ٹریڈ کے ذریعے مالی سال 2022-23میں6.71ارب ڈالرمالیت کی درآمدات کیں جبکہ مالی سال 2021-22میں یہ حجم 4.01ار ب ڈالر تھا۔ اس طرح افغان ٹرانزٹ ٹریڈ کے ذریعے درآمدات میں 67فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے۔ وزارت تجارت نے مزید کہا ہے کہ افغانستان کی طرف سے درآمدا ت میں اضافہ زمینی حقائق کے برعکس ہے کیونکہ افغانستان کی برآمدات محدود ہیں جبکہ درآمد ات کیلئے ان کے پاس ضروری زرمبادلہ کے ذخائر بھی نہیں ہیں جبکہ موجودہ افغان عبوری حکومت پر مغرب کی طرف سے پابندیاں بھی عائد ہیں ۔ وزارت تجارت کا کہنا ہے کہ افغان ٹرانزٹ ٹریڈ کے ذریعے ان اشیا کی درآمد سے نہ صرف حکومت پاکستان کو ریونیو میں نقصان ہورہا ہے بلکہ سمگلنگ سے مقامی صنعت بھی بری طرح متاثر ہورہی ہے۔

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں