پنجاب اسمبلی :شور شرابے:میں بجٹ منظور،اپوزیشن کا واک آؤٹ ،کاپیا ں پھاڑدیں

پنجاب اسمبلی :شور شرابے:میں بجٹ منظور،اپوزیشن کا  واک آؤٹ ،کاپیا ں پھاڑدیں

لاہور(سیاسی رپورٹرسے )پنجاب اسمبلی نے اپوزیشن کے شور شرابے کے دوران مالی سال کا 3ہزار441 ارب 71کروڑ سے زائد کا بجٹ منظورکر لیا، اپوزیشن نے احتجاجاً ایوان میں بجٹ کی کاپیاں پھاڑ کر فضا میں لہرا دیں، ایوان میں خواتین کو خیراتی نشستوں کا طعنہ دینے پر بھی ہنگامہ برپا ہوگیا۔

آج سے ضمنی بجٹ پر بحث کا آغاز ہوگا۔ سپیکر ملک محمد احمد خان کی زیرصدارت ایک گھنٹہ 36 منٹ کی تاخیرسے اجلاس شروع ہوا ، کٹوتی کی تحریکوں پر بحث مطالبات زر کی منظوری کاعمل کیاگیا اور حکومت نے مالی سال کابجٹ اپوزیشن کے شور شرابے میں منظور کروالیا ، 3ہزار4سو 31ارب 71کروڑ 56لاکھ 66 ہزار 423 روپے کے 42مطالبات زر منظور کر لئے گئے ، اپوزیشن کی کٹوتی کی تمام تحاریک بھاری اکثریت سے مسترد کردی گئیں۔ اپوزیشن نے سیٹوں پر کھڑے ہوکر شدید احتجاج کیا اور خوب نعرے بازی کی ۔سپیکر نے تمام مطالبات زر پر ایوان میں ارکان کی رائے لی اور انکی منظوری کا اعلان کیا ،سنی اتحاد کے رکن امتیاز شیخ کے خواتین کو خیراتی نشستوں کا طعنہ دینے پر شور شرابابرپا ہوگیا ۔امتیاز شیخ نے سپیکر کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ آپ ان خیراتی سیٹس والی خواتین کو سیٹوں پر بٹھائیں، اس معاملے پرامتیاز شیخ اور خلیل طاہر سندھو کے درمیان بھی نوک جھوک اور پھرتلخ کلامی ہوئی، وزیرخزانہ مجتبیٰ شجاع الرحمن کاکہناتھاکہ اپوزیشن کا رویہ درست نہیں ،جس پر ایوان شیم شیم کے نعروں سے گونج اٹھا ، دونوں جانب کے اراکین سیٹوں پر کھڑے ہوگئے ،اپوزیشن اراکین نے سپیکر ڈائس کا گھیرائو کر لیا ۔سنی اتحاد کے نو منتخب رکن احمر رشید بھٹی نے اپنی رکنیت کا حلف اٹھالیا۔

ایجنڈا مکمل ہونے پر پنجاب اسمبلی کا اجلاس جمعہ کی صبح نوبجے تک ملتوی کردیا ۔سپیکر نے پنجاب اسمبلی کے احاطے میں میڈیاسے گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ 2018سے 2024تک جو دھندا چلتا رہا اس پر تو کوئی خط نہیں لکھاگیاپسند نا پسند نہیں چل سکتا ، کہتے ہیں کہ پیپلزپارٹی اورمسلم لیگ ن میں کوئی اختلاف نہیں سپیکر نے کہاکہ سینیٹ کے انتخابات نمبر ز گیم پر مشتمل ہے ، میری کوشش تھی کہ جس کا جو نمبر ہے اس کے مطابق اسے سیٹیں ملیں ، ماضی میں خرید و فروخت ہوتی رہی میں چاہتا تھا کہ ایسے چیزیں اب اس ایوان میں نہ آئیں سینیٹ انتخابات میں کوشش کی کہ نمبرز کے حساب سے جماعتوں کو سیٹیں مل جائیں پیپلزپارٹی حکومت کو سپورٹ کررہی ہے میرا نہیں خیال کہ اسکا حکومت سے کوئی اختلاف ہے ۔پنجاب اسمبلی احاطے میں اپوزیشن لیڈر ملک محمد احمد خان نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا خط منظر عام پر آنے کے بعد وزیراعظم کی چیف جسٹس سے ملاقات کا اچھا تاثر نہیں گیا ۔اپوزیشن لیڈر کاکہناتھاکہ ججز کے خط کے بعد وزیراعظم کی چیف جسٹس سے ملاقات کا کوئی جواز نہیں اس معاملے کی تحقیقات ہونی چاہیے ۔

Advertisement
روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں