سرکاری ملازمتوں کیلئے اخبار میں اشتہار دینا ضروری: سپریم کورٹ

سرکاری ملازمتوں کیلئے اخبار میں اشتہار دینا ضروری: سپریم کورٹ

اسلام آباد(صباح نیوز)سپریم کورٹ نے قراردیا ہے کہ سرکاری ملازمتوں کے لئے اخبار میں اشتہار دینا ضروری ہے تاکہ عوام اپلائی کرسکیں نہ کہ صرف چند لوگ سفارش پر بھرتی ہوں۔۔۔

 جسٹس محمد علی مظہر نے ریمارکس دیئے کہ جب پولیس میں بھرتی کے لئے کوئی اشتہار نہیں دیا جائے گا تو پھر عوام کو کیسے پتا چلے گا کہ نوکریاں آئی ہیں، درخواست گزاروں کی کوئی سفارش ہو گی اس لئے بھرتی ہوئے ہونگے ، اگردرخواست  گزار غریب ہیں توکیا اشتہار نہ دے کرسندھ کے دیگر شہریوں کو نوکری سے محروم نہیں کیا گیا ؟، ہم اشتہار کے بغیر کوئی نوکری دینا قبول نہیں کرسکتے ،جسٹس عائشہ اے ملک نے ریمارکس دیئے کہ سرکاری پوسٹ بغیر اشتہار کے کیسے دی جاسکتی ہے ؟،سینئر جج جسٹس محمد علی مظہر کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے منگل کے روز مختلف کیسز کی سماعت کی، بینچ نے مقبول احمد، ظفر علی شیخ، نورالحسن رند، شبیر حسین، ایاز علی، ندیم خان، ارسلان شاہین، جاوید احمد، جاوید حسین، اورصدام حسین کی جانب سے آئی جی پولیس سندھ اوردیگر کے خلاف دائر 10درخواستوں پر سماعت کی، جسٹس محمد علی مظہر کا کہنا تھا کوئی اشتہار نہیں، کوئی ٹیسٹ اورانٹرویو نہیں،سرکاری ملازمت کسی کی ذاتی ملکیت نہیں، ہم اشتہار کے بغیر مطمئن نہیں۔جسٹس محمد علی مظہر کی جانب سے بار ، بار پوچھنے پر بھی درخواست گزاروں کے وکیل پولیس میں بھرتیوں کے حوالہ سے اشتہار نہ دکھا سکے ، عدالت نے درخواستیں ناقابل سماعت قراردیتے ہوئے خارج کردیں،فاضل بینچ نے ظفر مسعود ودیگرکی زبیر علی ودیگر اور حکومت خیبر پختونخوا کے خلاف اسسٹنٹ ڈائریکٹر گریڈ 17اورفوڈ سیفٹی آفیسر گریڈ16کی اسامیوں پر تعیناتیوں کے معاملہ پر دائر درخواستوں پر حکومت خیبر پختونخواکوانکوائری کرنے کی ہدایت کردی ،جبکہ بینچ نے ڈاکٹر مقدرشاہ کی سرکاری مکان کی الاٹمنٹ کے معاملہ پر دائر درخواست واپس لینے پر خارج کردی۔ 

Advertisement
روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں