سرحد تک طالبان نے مدد کی گرفتار دہشتگرد کا اعتراف

 سرحد تک طالبان نے مدد کی گرفتار دہشتگرد کا اعتراف

اسلام آباد،راولپنڈی(مانیٹرنگ ڈیسک، نیوز ایجنسیاں)سکیورٹی اداروں کے ہاتھوں گرفتار افغان دہشتگرد نے پاکستان میں دہشتگرد کارروائیوں میں ملوث ہونے کا اعتراف کرتے ہوئے کہا ہے کہ افغان طالبان نے افغانستان کے بارڈر تک انہیں مکمل مدد فراہم کی۔

 سکیورٹی ذرائع کے مطابق 23 اپریل کو ضلع پشین میں سکیورٹی فورسز کے انٹیلی جنس بیسڈ آپریشن میں زخمی حالت میں گرفتار افغان دہشتگرد حبیب اللہ عرف خالد نے دوران تفتیش اعترافی بیان میں مزیدکہا ہے کہ پشین حملے کی منصوبہ بندی افغانستان میں کی گئی ،حملے کیلئے راکٹ لانچر،ہینڈ گرنیڈ اور اسلحہ افغانستان سے فراہم کیا گیا، ہمیں افغانستان کے بارڈر تک افغان طالبان نے مکمل مدد فراہم کی،پاکستان کی سکیورٹی فورسز نے ہمیں نشانہ بنایا۔ افغانستان کے علاقے سپن بولدک کے رہائشی حبیب اللہ عرف خالد نے مزید کہا کہ آپریشن میں 3 ساتھی ہلاک ہو گئے تھے اور مجھے زخمی حالت میں گرفتار کر لیا گیا تھا، گرفتاری کے بعد احساس ہوا کہ ہمیں ورغلایا گیا تھا جو بہت بڑی غلطی تھی۔خیال رہے افغانستان سے پاکستان میں دہشتگردی پھیلانے والی تنظیموں میں کالعدم تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی)، جماعت الاحرار اور بلوچ دہشتگرد تنظیم سرفہرست ہے ۔ پاکستان پر حملہ آورافغان دہشتگردوں کی آماجگاہیں افغانستان کے علاقے کنڑ، نورستان، پکتیکا، خوست و دیگر علاقوں میں موجود ہیں۔ حال ہی میں افغانستان سے پاکستان میں دراندازی کی کوشش کے دوران سکیورٹی فورسز کی کارروائی میں ہلاک ہونے والے 7 دہشتگردوں کا تعلق بھی افغانستان سے تھا۔ اس سے قبل پاکستان میں متعدد خودکش دہشتگردوں کا تعلق بھی افغانستان سے ہی نکل چکا ۔

Advertisement
روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں