پی ٹی آئی ارکان کی عمر ایوب کا استعفیٰ منظور نہ کرنے کی سفارش

 پی ٹی آئی ارکان کی عمر ایوب کا استعفیٰ منظور نہ کرنے کی سفارش

اسلام آباد (دنیا نیوز)تحریک انصاف کے اراکین قومی اسمبلی نے عمر ایوب کا پارٹی عہدے سے استعفیٰ منظور نہ کرنے کی سفارش کی۔

تحریک انصاف کے اراکین اسمبلی کا اجلاس ہوا جس میں تحریک انصاف کے اراکین اسمبلی کی جانب سے متفقہ قرارداد منظور کی گئی اور پی ٹی آئی اراکین اسمبلی نے سیکرٹری جنرل عمر ایوب کی قیادت پرمکمل اعتماد کا اظہارکیا۔اجلاس میں سیکرٹری جنرل عمر ایوب کا پارٹی عہدے سے استعفیٰ نہ منظور کرنے کی سفارش کی گئی، اراکین نے تحریک انصاف میں فارورڈ بلاک کی خبروں کی بھی شدید مذمت کی، اراکین نے عمران خان کی قیادت پر بھی مکمل اعتماد کا اظہارکیا۔اراکین کا قرارداد میں کہنا تھاکہ تحریک انصاف میں کسی قسم کے فارورڈ بلاک بننے کی خبروں میں کوئی صداقت نہیں، تحریک انصاف کے تمام ممبران بانی اور بانی پی ٹی آئی کی قیادت میں متحد ہیں۔ پارلیمانی اجلاس میں متفقہ طور پر قرارداد پاس کرائی گئی۔ قرارداد کے مطابق عمر ایوب پی ٹی آئی کے جنرل سیکرٹری ہوں گے اور اپنا استعفیٰ واپس لیں گے ۔

ذرائع کے مطابق اجلاس میں پارٹی کے اندرونی اختلافات پر کھل کر بات ہوئی، عمر ایوب اور بیرسٹر گوہر کی موجودگی میں ارکان نے قیادت کے فقدان کا اظہارکیا،اجلاس میں کہا گیا کہ مرکزی قائدین پارٹی کے اندروانی اختلافات ختم کریں۔دوسری جانب تحریک انصاف کے ذرائع کا کہنا ہے کہ عمر ایوب نے استعفیٰ دیا نہیں بلکہ ان سے مانگا گیا تھا جس کی وجہ پارٹی کے اندرونی اختلافات تھے ۔ذرائع کے مطابق 20 جون کو شبلی فراز نے عمر ایوب سے ملاقات کرکے بانی پی ٹی آئی کا پیغام دیا اور کہا ہے کہ وہ پارٹی عہدے سے مستعفی ہو جائیں۔ جس کے بعد ان دونوں کے درمیان خاصی بحث بھی ہوئی۔اس حوالے سے شبلی فراز سے رابطہ کیا تو انھوں نے بانی پی ٹی آئی سے ملاقات کی تصدیق کی، تاہم عمر ایوب کے استعفیٰ کے حوالے سے انھوں نے کہا کہ اس کا پارٹی کے اندرونی اختلافات سے کوئی تعلق نہیں ۔ایک سوال پرانھوں نے کہا کہ ایک وقت میں پارٹی کو سپن بولرز کی ضرورت ہوتی ہے کسی وقت فاسٹ بولنگ اٹیک کو میدان میں اتارنا پڑتا ہے ۔ انھوں نے مسکراتے ہوئے کہا کہ اب فاسٹ بولر کی تلاش ہے ۔ذرائع کے مطابق پارٹی چیئرمین کیلئے سابق صدر عارف علوی اور سیکرٹری جنرل کے لیے پنجاب سے کسی متحرک رہنما اور وزیراعلیٰ کے لیے بھی کچھ نام زیر غور ہیں۔

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں