قائمہ کمیٹی:لیگل اینڈ جسٹس اتھارٹی اور نیب ترمیمی بل موخر

قائمہ کمیٹی:لیگل اینڈ جسٹس اتھارٹی اور نیب ترمیمی بل موخر

اسلام آباد(دنیا نیوز)قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے قانون و انصاف نے لیگل ایڈ اینڈ جسٹس اتھارٹی ترمیمی بل 2024اور نیب ترمیمی بل 2024 موخر کردئیے ۔

دوران اجلاس لیگل ایڈ اینڈ جسٹس اتھارٹی ترمیمی بل 2024بل پر بات کرتے سیکرٹری قانون نے بتایا کہ اتھارٹی کا قیام کیا گیا تھا تاکہ مجبور اور لاچار افراد کو قانونی معاونت اور نمائندگی دی جاسکے ، اب تک قانون نہیں بنا تو اتھارٹی فعال نہیں ہو سکی،ممبر کمیٹی حفیظ الدین نے کہا کیا مطلب ہے کہ قانون نہیں بنا تو اتھارٹی نہیں فعال ہو سکتی؟ آپ منتظم ہیں اور جیلوں میں پڑے لوگوں کا کوئی ڈیٹا آپ کے پاس نہیں جو وکیل نہیں کر سکتے ، زیر التوا کیسز میں ضروری ہے کہ ان افراد کا بھی ریکارڈ ہو جو جیلوں میں پڑے ہیں۔وفاقی وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے کہا لیگل ایڈ اینڈ جسٹس سوسائٹی بہت نیک نیتی سے بنائی گئی تھی، مجھے لیگل ایڈ اینڈ جسٹس سوسائٹی کا بل بہتر کرکے لانے دیں، لیگل ایڈ اتھارٹی کو خدمت خلق کے لئے بنایا گیا تھا، ہر معاملے کو سیاست کی نذر نہ کریں۔

نیب ترمیمی بل 2024 پر بات کرتے لطیف کھوسہ نے کہا نیب ریمانڈ 40 دن کرنے کا دفاع وزیر قانون کو نہیں کرنا چاہئے ، وزیر قانون نے کہا مجھے ایک مرتبہ اس بل کو دوبارہ دیکھنے دیں۔دوران اجلاس مخصوص نشستوں سے متعلق سپریم کورٹ کے فیصلے پر حکومت اور تحریک انصاف آمنے سامنے آگئی،وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ اور پی ٹی آئی رہنمالطیف کھوسہ ایک دوسرے سے الجھ پڑے ،لطیف کھوسہ نے کہا حکومت عدالتی فیصلہ پرعمل نہ کرکے خواتین اوراقلیتوں کیساتھ زیادتی کررہی ہے ،پانچ ماہ ہو گئے قومی اسمبلی مکمل ہی نہ ہوسکی، نظرثانی درخواست سے یہ فیصلہ رک نہیں جاتا، روز ایک ریویو آ رہا ہے ، کیا حکومت پھر سے تصادم چاہتی ہے ؟وزیرقانون نے کہا ریویو آتے رہیں گے ، اراکین کو بغیر سنے ڈی سیٹ کیا گیا،یہ ابھی ایسے چلتا رہے گا۔

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں