فضول کیسز سے عدالتوں پر بلاوجہ بوجھ پڑتا :سپریم کورٹ

فضول کیسز سے عدالتوں پر بلاوجہ بوجھ پڑتا :سپریم کورٹ

لاہور(محمد اشفاق سے )سپریم کورٹ نے جائیداد کی تقسیم کے معاملے پر غیر ضروری کیس پر قرار دیا کہ ملک بھر کی عدالتوں میں 22 لاکھ کیسز زیر التوا ہیں۔ ایسے فضول کیسز کے باعث عدالتوں پر بلاوجہ بوجھ پڑتا ہے۔

ایسے کیسز کو عدالتی نظام سے باہر نکالنے اور ان کی حوصلہ شکنی کرنے کی ضرورت ہے ۔ جسٹس منصور علی شاہ کا لکھا گیا فیصلہ دو صفحات پر مشتمل ہے ۔ جسٹس سید منصور علی شاہ نے فیصلے میں ماضی کے واقعات کا حوالہ دیتے ہوئے لکھا کہ درخواست گزار عاصمہ حلیم نے اسلام آباد میں ایک کنال گھر میں وراثتی تقسیم، قبضے اور اسٹے کے لیے اپنے دیگر بہن بھائیوں اور والدہ کے خلاف سول کورٹ سے رجوع کیا۔ سول کورٹ نے فیصلہ جاری کیا کہ جائیداد تمام بہن بھائیوں میں برابر تقسیم کی جائے ۔ جسٹس سید منصور علی شاہ نے لکھا کہ اسلام آباد ہائیکورٹ نے قانون کا جائزہ لیا ہے اور کیس کا ریکارڈ دیکھا ہے ۔ سپریم کورٹ، اسلام آباد ہائیکورٹ کے فیصلے سے متفق ہے ۔ایسے کیسز کو عدالتی نظام سے باہر نکالنے اور ان کی حوصلہ شکنی کرنے کی ضرورت ہے ۔ درخواست گزار عاصمہ حلیم کو ایسی بے بنیاد درخواست دائر کرنے پر 50 ہزار روپے کا جرمانہ کیا جاتا ہے ۔

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں