کسی سے ٹکرانے پر بھی 7 اے ٹی اے لگتی ہے ؟عدالت
اسلام آباد(اپنے نامہ نگارسے )انسداد دہشتگری عدالت کے جج طاہر عباس سپرا کی عدالت نے سابق ممبر اسمبلی علی وزیر کے جسمانی ریمانڈ میں مزید تین روز کی توسیع کردی۔
6 روزہ جسمانی ریمانڈ مکمل ہونے پر علی وزیر کو عدالت پیش کیاگیااور مزید ریمانڈ کی استدعا کی گئی، عدالت نے استفسار کیاکہ آج تک کیا کیا ہے یہ بتا دیں،جس پر پراسیکیوٹرراجہ نوید نے کہاکہ موبائل فون ریکور کرنا ہے مزید تفتیش کرنی ہے 20 روزہ جسمانی ریمانڈ منظور کیا جائے ، علی وزیر کے وکیل مصدق عزیز خٹک نے کہاکہ یہ کیا مذاق ہے تین پرچے کر دیئے اب کیا چاہتے ہیں ایک دفعہ انہیں مار دیں،تین کلو چرس ڈال دی تاکہ ضمانت نہ ہو سکے ،تفتیشی افسر نے کہاکہ موبائل اس لئے چاہیے کہ نام نمبر اس میں موجود ہیں جن لوگوں نے پولیس کا راستہ روکا،پراسیکیوٹر نے کہاکہ دہشتگری کے مقدمے میں 90 دن کا ریمانڈ لے سکتے ہیں،جج طاہر عباس سپرا نے کہاکہ کیا آصف سعید کھوسہ صاحب کی ججمنٹ صرف عدالتوں کے لئے ہے یا ایجنسیوں پر بھی لگے گی، پراسیکیوٹر نے کہاکہ جی ایجنسیوں سمیت سب کے لئے ہے ،جج طاہر عباس سپرا نے کہاکہ ایف آئی آر درج کرتے ہوئے محرر نے بھی گائیڈ لائنز دیکھنی ہیں کہ نہیں،ایک شخص کسی سے ٹکرا گیا اس کے ذہن میں دہشت گردی نہیں تھی کیا اس پر بھی 7 اے ٹی اے لگتی ہے ،سیکشن 23 کو دیکھنے کے لیے ضروری نہیں کہ ملزم ہی درخواست دے ،میں نے دیکھنا ہے کہ سیکشن لگتی ہے کہ نہیں،میں بطور سیشن جج نہیں مجسڑیٹ بیٹھا ہوں میں ایڈمنسٹریٹو آرڈر بھی کر سکتا ہوں،چھ دن میں کیا بھی کچھ نہیں چھ دن بہت بڑا ریمانڈ ہے ۔