طوفانی بارشیں جاری،حادثات میں خواتین،بچوں سمیت 18جاں بحق

طوفانی بارشیں جاری،حادثات میں خواتین،بچوں سمیت 18جاں بحق

لاہور،کراچی (نمائندگان،نیوز ایجنسیاں) ملک بھر طوفانی بارشوں کا سلسلہ جاری ہے ، حادثات میں خواتین اور بچوں سمیت 18افردا جاں بحق ہو گئے ،سکھر میں بارش کا 77 سالہ ریکارڈ ٹوٹ گیا ۔

پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے وزیراعلیٰ سندھ مراد شاہ  سے صوبے میں جاری بارشوں سے نقصان اور صوبائی حکومت کی جانب سے متاثرین کی امداد کے لیے اٹھائے گئے اقدامات پرمبنی تفصیلی رپورٹ طلب کرلی ۔میڈیا سیل بلاول ہاؤس سے جاری بیان کے مطابق پی پی چیئرمین نے سندھ میں جاری شدید بارشوں سے نقصان پر افسوس کا اظہار کیا ہے ۔انہوں نے سکھر اور لاڑکانہ کے میئرز کو ہدایات دیں کہ مذکورہ شہروں کے نشیبی علاقوں سے بارش کے پانی کے فوری اخراج کو یقینی بنایا جائے ۔میئر سکھر اور سندھ حکومت کے ترجمان ارسلان اسلام شیخ نے کہا ہے کہ سکھر میں پاکستان کی 77 سالہ تاریخ کی تیز ترین بارش ہوئی ۔اپنے ویڈیو پیغام میں ارسلان شیخ نے کہا سکھر میں موجودہ صدی کی سب سے تیز بارش ریکارڈ کی گئی، 290 ملی میٹر تک بارش ہوچکی۔ترجمان سندھ حکومت نے کہا کہ 2022 میں 12 روز میں 374 ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی تھی۔ انہوں نے کہا 80 فیصد علاقے سے نکاسی کا عمل مکمل کرلیا، 20 فیصد پر کام جاری ہے ، معمولات زندگی جلد بحال ہوجائیں گے ۔ جھنگ میں بارشی پانی کے گڑھے میں گر کر کمسن بہن بھائی جاں بحق ہوگئے ۔

بستی شہنی والی میں ضلعی انتظامیہ کے زیرانتظام سیوریج لائن ڈالنے کا کام جاری تھا، گذشتہ روز موسلا دھار بارش کے بعد سیوریج لائن کے لئے کھودے گئے گڑھے میں پانی بھر گیا جس میں کھیلتے ہوئے کمسن بہن بھائی گر کر جاں بحق ہوگئے ۔ ضلع ساہیوال میں طوفانی بارش سے بجلی کا نظام درہم برہم ہو گیا ،18ٹرانسفارمر جل گئے ، کرنٹ لگنے سے دو طالبعلم جاں بحق ہوگئے ۔ چک78پانچ ایل میں مکان کی چھت پر طالبعلم منیب اقبال 12سالہ، سلمان ثاقب 14سالہ کھیل رہے تھے کہ11ہزارکے وی کی تار کو چھونے پر کرنٹ لگنے سے جاں بحق ہو گئے ۔خضدار میں آسمانی بجلی گرنے سے 2 افراد جھلس کر جاں بحق ہو گئے خضدار کے علاقے سارونہ میں آسمانی بجلی گرنے سے 11 بھیڑ و بکریاں بھی ہلاک ہوگئیں۔انتظامیہ نے دریائے راوی کنارے دیہات کو ہائی الرٹ جار ی کر دیا ۔فیصل آباد میں پیپلزکالونی نمبر2 فوارہ چوک کے قریب خستہ حال مکان کی چھت گرنے سے ملبے تلے دب کر خاتون جاں بحق جبکہ اس کا شوہر زخمی ہو گیا۔پنڈی گھیب میں مکان کی چھت گرنے سے 4 افراد جاں بحق ، 2زخمی ہو گئے ۔ نواحی علاقے احمدال میں مکان کی بوسیدہ چھت گرنے سے ایک ہی کمرے میں سوئے 6 افراد میں سے چار افراد گوہر بانو (عمر 80 سال) ، عالیان، محموم اور رومیسہ جاں بحق ہو گئے جبکہ خاتون اور ایک بچہ شدید زخمی ہو گئے ۔لودھراں میں بارشوں سے مکان کی دیوار گرگئی ۔ حادثے میں راہگیر جان سے گیا۔ شہدادکوٹ میں چھت گرنے سے 16 سالہ لڑکی دب کر جاں بحق ہو گئی۔رحیم یارخان میں چھتیں گرنے اور کرنٹ لگنے سے خواتین سمیت 5 افراد جاں بحق ہوگئے ۔

رحیم یار خان میں بارش کے باعث گھراورمسجدمیں گھس آنیوالے زہریلے سانپوں نے 73 سالہ شخص سمیت دو افراد کوڈس لیا۔ ایک ہسپتال میں دم توڑگیا، دوسرے کوطبی امداد دی جارہی ہے ۔جیکب آباد میں بارش سے متعدد دیہات زیر آب آگئے ،کئی افراد بے گھر،مکان کی چھت گرنے سے ماں اور بیٹے سمیت 3 افراد جاں بحق، متعدد افراد زخمی ہو گئے ۔ جاں بحق ہونے والوں میں 65 سالہ ماں میہر خاتون اور اس کا بیٹا 30 سالہ مکھنا منگی شامل ہیں۔ دوداپور میں مکان کی دیوار گرنے سے ملبے تلے دب کر رجب ملغانی جاں بحق ہوگیا، شہباز پور محلہ میں کرنٹ سے سویوا مگسی بے ہوش ہوگئی جسے تشویشناک حالت میں ہسپتال منتقل کیا گیا ۔ گڑہی خیرو کے علاقے پنھوں بھٹی میں بارش کے باعث کئی دیہاتوں میں پانی داخل ہونے سے 600 سے زائد گھروں اور سینکڑوں ایکڑ پر کھڑی فصل زیر آب آگئیں ،علاقہ مکینوں نے نقل مکانی شروع کردی ۔گلگت بلتستان کے ضلع غذر کے گاؤں بدسوات ایمت میں گلیشیئر پگھلنے سے لینڈ سلائیڈنگ ہوئی ۔ڈی سی غذرحبیب الرحمٰن کے مطابق بدسوات ایمت میں لینڈ سلائیڈنگ سے بروتھ، بازار کٹو، کالونی کائی سمیت کئی علاقوں کا زمینی رابطہ منقطع ہوگیا۔ راستے بحال کئے جارہے ہیں۔قلات کے علاقے چھپر زیارت کے مقام پر سیلابی ریلے میں جیپ بہہ کر پھنس گئی، تاہم سوار افراد محفوظ رہے ۔این ڈی ایم اے ایڈوائزری کے مطابق اگلے 24گھنٹوں میں طوفانی/موسلادھار بارشیں متوقع ہیں، تمام بڑے شہروں اسلام آباد/راولپنڈی، گوجرانوالہ، لاہور، شیخوپورہ، قصور، سیالکوٹ، سرگودھا، فیصل آباد، نوشہرہ اور پشاور کے نشیبی علاقوں میں اربن فلڈنگ کا خطرہ ہے ۔

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں