مافیا سے پیسے لینے والے صوبے میں سبسڈی دیں:عطاتارڑ

مافیا سے پیسے لینے والے صوبے میں سبسڈی دیں:عطاتارڑ

اسلام آباد(نامہ نگار ، سٹاف رپورٹر)قومی اسمبلی کو آگاہ کیا گیا کہ ججز کی سکیورٹی پر 34 گاڑیاں، بیورو کریٹس کے ساتھ چھ اور وزرائکے ساتھ سکیورٹی کی چار گاڑیاں مامور ہیں، دو سال میں اسلام آباد ناکوں پر 145کریمنلز گرفتار کیے گئے۔

وقفہ سوالات کے دوران وزیر اطلاعات نے پی ٹی آئی رکن علی محمد کے سوال جواب میں انہوں نے کہا وزیر داخلہ بعض مصروفیات کے باعث ایوان کی کارروائی میں موجود نہیں۔اگلے سیشن میں ضرور شرکت کریں گے ۔ کیا ہی اچھا ہوتا صوبہ پنجاب نے بجلی پر جو سبسڈی دی ہے دوسرے صوبے بھی دے سکیں،ٹمبر مافیا، تمباکو مافیا سے پیسے لینے والے بھی اپنے صوبے کے صارفین کو سہولت دیتے ۔ پی پی رکن شاہدہ رحمانی کے سوال پر وزیر اطلاعات نے بتایا اسلام آباد میں جو سوسائٹیاں سی ڈی اے سے منظوری حاصل نہیں کرتیں قانون کے مطابق ان کے خلاف کارروائی کی جاتی ہے ۔شہزادہ گستاسب خان کے سوال پر انہوں نے بتایا ججز کی سیکورٹی پر 34 گاڑیاں، بیورو کریٹس کے ساتھ چھ اور وزرائکے ساتھ سیکورٹی کی چار گاڑیاں مامور ہیں، مجموعی طور پر 44 گاڑیاں اور 532 پولیس اہلکار ان شخصیات کی سیکورٹی پر تعینات ہیں۔ پی ٹی آئی رکن اسد قیصر کے سوال پر وزیر اطلاعات نے کہا اسلام آباد میں پولیس کی 22 چیک پوسٹیں ہیں، گزشتہ دو سال میں 145 جرائم پیشہ افراد کو گرفتار کیا گیا، امن و امان کے پیش نظر چیک پوسٹیں ختم نہیں ہو سکتیں۔اپوزیشن لیڈر کے سوال پر وزیر اطلاعات نے کہا بڑے بڑے عہدوں پر رہنے والوں کو یہ تک نہیں معلوم کہ چیک پوسٹوں کی نفری کو چھاپوں کیلئے استعمال نہیں کیا جاتا۔ نفری تھانے میں رجسٹر روانگی کے تحت بھیجی جاتی ہے ۔

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں