ایل ڈی اے کے لوگ جعلی فائلیں بناتے ہیں:ہائیکورٹ

ایل ڈی اے کے لوگ جعلی فائلیں بناتے ہیں:ہائیکورٹ

لاہور (کورٹ رپورٹر )لاہور ہائیکورٹ نے ایل ڈی اے کی سکیموں میں زمین ایل ڈی اے کے نام ٹرانسفر نہ ہونے پر ڈی جی ایل ڈی اے کو دو ماہ میں زمین ایل ڈی اے کے نام ٹرانسفر کرنے کی ہدایت کردی۔

لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس چودھری محمد اقبال نے لاہور ڈویلپمنٹ اتھارٹی کی درخواست پر سماعت کی۔ عدالتی حکم پر ڈی جی ایل ڈی اے اور ایل ڈی ایل اے کے سینئر لیگل ایڈوائزر صاحبزادہ مظفر علی پیش ہوئے دوران سماعت جسٹس چودھری اقبال نے ریمارکس دیئے کہ ایل ڈی اے جب کسی سکیم کے لیے رقبہ حاصل کرتا ہے تو اسے اپنے نام ٹرانسفر نہیں کراتا۔ زمین ایل ڈی اے کے نام ٹرانسفر نہ ہونے کے باعث فراڈ کے ذریعے دوسروں لوگوں کو بیچ دی جاتی ہے ۔ ڈی جی ایل ڈی اے نے جواباً کہا کہ گزشتہ ایک سال میں 25 ہزار کنال   اراضی ایل ڈی اے نے اپنے نام ٹرانسفر کی ہے ۔ باقی 10 ہزار کنال زمین دو ماہ میں ایل ڈی اے اپنے نام ٹرانسفر کر لے گا۔ عدالت نے ریمارکس دیئے کہ ایل ڈی اے کے لوگ اصلی فائل کی بجائے جعلی فائل بناتے ہیں جس پر ڈی جی ایل ڈی اے نے کہا کہ ہماری اس حوالے سے انکوائری چل رہی ہے ۔جسٹس چودھری اقبال نے ریمارکس دیے کہ لوگوں کو قبضے کا لیٹر جاری کردیا جاتا ہے جبکہ وہ جعلی ہوتا ہے ۔ جس شخص نے اعتماد کر کے خریداری کی اس کا کیا قصور ہے ؟عدالت نے ایل ڈی اے کی سکیموں میں زمین ایل ڈی اے کے نام ٹرانسفر نہ ہونے پر ڈی جی ایل ڈی اے کو دو ماہ میں زمین ایل ڈی اے کے نام ٹرانسفر کرنے کی ہدایت کردی۔ عدالت نے ڈی جی ایل ڈی اے کو رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت کردی ہے ۔

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں