آئینی اداروں کی موجودہ کیفیت ریاست کیلئے بہترنہیں:تھنک ٹینک

آئینی اداروں کی موجودہ کیفیت ریاست کیلئے بہترنہیں:تھنک ٹینک

لاہور(دنیا نیوز)دنیا نیوز کے گروپ ایگزیکٹو ایڈیٹر سلمان غنی کا کہنا تھا کہ اس وقت پاکستان کی مقننہ،عدلیہ اور انتظامیہ کے درمیان جو کیفیت طاری ہے وہ ریاست کے حوالے سے بہتر نہیں ۔

دنیا نیوز کے پروگرام ’’تھنک ٹینک ‘‘میں گفتگو کرتے ہوئے سلمان غنی کا کہنا تھا کہ چاہئے تویہ تھا کہ موجودہ صورتحال میں پاکستان اپنے معاشی حوالے سے یکسوئی اختیارکرتا اور ٹیک آف کرتا، سپریم کورٹ نے مخصوص نشستوں پرایک فیصلہ دیا،یہ فل کورٹ کا فیصلہ ہے ،اس فیصلے پرعمل درآمد ہونا چاہئے ،الیکشن کمیشن کی جانب سے مسلسل رکاوٹ ڈالی جارہی ہے ،الیکشن کمیشن بار بار وضاحت طلب کررہا ہے ،خدشہ ہے کہ ایک ادارہ سپریم کورٹ کے فیصلے کو نہیں مانے گا تو کل دوسرے ادارے بھی ایسا کریں گے ،اگرالیکشن کمیشن کیخلاف توہین عدالت کی کارروائی ہوتی ہے تو حکومت اس کا ساتھ نہیں دے گی۔ تجزیہ کار ڈاکٹر رسول بخش رئیس کاکہنا تھا کہ الیکشن کمیشن خطرناک کھیل کھیل رہا ہے ،مجھے ایسا لگتاہے یہ کھیل آخری ہے ۔ تجزیہ کار مظہر عباس کا کہنا تھا کہ الیکشن کمیشن نے سپریم کورٹ سے رجوع کیا ہے اس کے علاوہ کوئی اور فورم نہیں ،الیکشن کمیشن نے بہت سارے ایسے اقدام کئے جس پر سوالیہ نشان ہیں ،بدقسمتی سے آئینی اداروں کی لڑائیوں نے ہمارے نظام کو کمزور کردیا ہے ، اگر کوئی حل نہیں نکلتا تو مجھے یہ نظام جاتا ہوتا نظر آرہا ہے ۔تجزیہ کار ارشاد بھٹی کا کہناتھاکہ ٹکراؤ کی ابتدا اس وقت شروع ہوئی جب سپریم کورٹ کے فیصلے سے پی ٹی آئی سے بلا چھینا گیا ،اس کے بعد کڑی در کڑٰی چیزیں چلتی گئیں،لگ ایسا رہا ہے کہ سب کچھ منصوبہ بندی سے ہورہا ہے کہ تحریک انصاف کو مخصوص سیٹیں نہیں دینی،حالانکہ مخصوص سیٹیں پی ٹی آئی کی ہیں،کوئی جمہوری شخص اس کا انکار نہیں کرے گا۔

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں