انتشار پھیلانے والوں کے منصوبے ناکام ہوگئے :وزیراعظم
اسلام آباد(نامہ نگار)وزیراعظم شہبازشریف نے کہا انتشار پھیلانے اور خدا نخواستہ ملک کو دیوالیہ کرنے کے دہانے پر پہنچانے والوں کے ناپاک منصوبے ناکام ہوگئے۔۔۔
شرح سود 17.5 فیصد سے 15 فیصد پر آنا خوش آئند ہے کاروباری سرگرمیوں، برآمدات اور روزگار کے مواقع میں اضافہ ہوگا،مہنگائی کی شرح 38 فیصد سے کم ہوکر 7 فیصد تک آگئی،محمد بن سلمان نے پاکستان سے آئی ٹی کے شعبے کے لیے مزید افرادی قوت مانگی ہے ،قطر پاکستان میں آئی ٹی پارک قائم کرنے جارہا ہے ۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے مسلم لیگ ن کی پارلیمانی پارٹی اور وفاقی کابینہ کے اجلاسوں سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔وزیراعظم نے وفاقی کابینہ کو اپنے سعودی عرب اور قطر کے دورہ کے حوالہ سے اعتماد میں لیا۔ انہوں نے کہا کہ وہ حال ہی میں سعودی عرب اور قطر کے دورہ سے واپس لوٹے ہیں، سعودی عرب میں انہوں نے فیوچر انویسٹمنٹ انیشیٹو کے فورم سے خطاب کیا جہاں انہوں نے سعودی ولی عہد محمد بن سلمان سمیت اہم شخصیات اور رہنمائوں سے ملاقاتیں کیں۔ وزیراعظم نے بتایا کہ سعودی ولی عہد نے ایک بار پھر پاکستان کیلئے نیک تمناؤں کا اظہار کیا اور پاکستان کی ترقی اور سرمایہ کاری کے حوالہ سے ان سے مفید بات چیت ہوئی، سعودی ولی عہد سے عشائیہ پر بھی ملاقات ہوئی، اگلے روز انہوں نے اپنی ٹیم بھی بھجوائی، سعودی عرب کے سرمایہ کاری کے وزیر اور پاکستان کیلئے رائل کورٹ کے خصوصی نمائندہ کے ساتھ بھی ملاقاتیں ہوئیں جس میں سولر، مائنز،منرلز، زراعت اور باہمی شراکت کے دیگر شعبوں کے حوالہ سے تفصیلی تبادلہ خیال ہوا۔ اس موقع پر سعودی حکام کی بھی پریس کانفرنس ہوئی جو بہت مفید تھی۔
وزیراعظم نے بتایا کہ ان ملاقاتوں اور دورہ کے نتیجہ میں پاکستان کا وفد بہت جلد سعودی عرب روانہ ہو گا۔ وزیراعظم نے بتایا کہ سعودی عرب کے بعد انہوں نے قطر کا دورہ بھی کیا، یہ دورہ بھی سعودی عرب کی طرح نہایت مفید اور تعمیری تھا، قطر کے امیر کے ساتھ ون آن ون اور وفود کی سطح پر بھی ملاقات ہوئی۔ امیر قطر کی ہمشیرہ کی طرف سے پاکستان کی تاریخ کے حوالہ سے ایک بہترین نمائش کا بھی اہتمام کیا گیا جس میں امیر قطر نے خود شرکت کی، انہوں نے ہمارے اعزاز میں ظہرانہ بھی دیا۔ وزیراعظم نے کہا کہ امیر قطر نے ماضی میں تین ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کے حوالہ سے جو وعدہ کیا تھا اس پر تیزی سے عملدرآمد کرنے کا فیصلہ کیا گیا، قطر انویسٹمنٹ اتھارٹی کے چیئرمین اور ان کی ٹیم جلد پاکستان کے دورہ پر آئیں گے ۔ وزیراعظم نے کہا کہ سعودی عرب میں آئی ٹی سمیت مختلف شعبوں میں لاکھوں ہنرمندوں کی ضرورت ہے ، سعودی ولی عہد نے پاکستان سے ہنرمند افرادی قوت بھجوانے کا کہا ہے ، اسی طرح امیر قطر نے پاکستان میں آئی ٹی پارک لگانے کا عندیہ دیا ہے ۔ وزیراعظم نے بتایا کہ سعودی عرب اور قطر کے دورے ،ملاقاتیں انتہائی مفید اور تعمیری رہیں، پاکستان کا وفد ایک دو روز میں سعودی عرب جائے گا، آذربائیجان کے صدر نے 2 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کی بات کی تھی، ان کی طرف سے بھی پیغام آیا ہے کہ وہ ہمارے منتظر ہیں، جلد اس حوالہ سے میں اجلاس بلاؤں گا۔دریں اثنا وزیراعظم نے مسلم لیگ ن کی پارلیمانی پارٹی کو قومی اسمبلی میں مجوزہ قانون سازی کے بِل کے حوالے سے اعتماد میں لیا ،وزیر اعظم نے کہا کہ اللہ کے فضل و کرم سے اور آپ سب کی کوششوں سے پاکستان کی معیشت مستحکم ہو رہی ہے .اسٹیٹ بینک نے بھی شرح سود میں 250 پوائنٹس کی کمی کردی۔
انہوں نے کہا کہ مہنگائی کی شرح 38 فیصد سے کم ہوکر 7 فیصد تک آگئی ۔ملک میں انتشار پھیلانے اور ملک کو دیوالیہ کرنے کے ناپاک منصوبے ناکام ہوئے .ملک کی بقا کی خاطر اپنی سیاست کی قربانی دینے والوں کو تاریخ ہمیشہ اچھے الفاظ میں یاد رکھے گی،وزیر اعظم نے کہا کہ مؤرخ جب تاریخ لکھے گا تو واضح طور پر ملک کے خیر خواہوں اور آئی ایم ایف کو قرض دینے سے روکنے کیلئے خط لکھنے والوں کے بارے لکھے گا،آپ سب وہ عظیم لوگ ہیں جنہوں نے اپنی سیاست کی پرواہ کئے بغیر 24 کروڑ عوام کے بارے سوچا،حالیہ دورہِ سعودی عرب میں پاکستان سعودیہ سرمایہ کاری شراکت داری میں نئے باب کا اضافہ ہوا.فیوچر انویسٹمنٹ انیشی ایٹیو میں سعودی قیادت بالخصوص ولی عہد محمد بن سلمان سے تفصیلی گفتگو ہوئی۔ سعودی عرب پاکستان کا دیرینہ دوست اور شراکت دار ہے ۔ انہوں نے کہا کہ سعودی قیادت نے پاکستان کی معیشت کے استحکام اور ترقی کیلئے ہر قسم کی معاونت کی یقین دہانی کروائی،سعودیہ کی پاکستان میں حالیہ سرمایہ کاری کا حجم 2.2 ارب ڈالر سے بڑھ کر 2.8 ارب ڈالر ہو جائے گا،انہوں نے کہا کہ اپنے دورہ قطر کے دوران قطری قیادت نے بھی پاکستان میں سرمایہ کاری بڑھانے کی یقین دہانی کروائی ۔
پاکستان میں قطری سرمایہ کاری کے 3 ارب ڈالر کے منصوبوں کو عملی شکل دینے کی بات ہوئی،قطر پاکستان کے ہوابازی، ہوٹلنگ، انفارمیشن ٹیکنالوجی اور توانائی سمیت دیگر مختلف شعبوں میں سرمایہ کاری کرے گا،حکومت پاکستان میں سرمایہ کاری کی سہولت اور بیرونی سرمایہ کاری میں اضافے کیلئے ترجیحی بنیادوں پر اقدامات کر رہی ہے ۔ پاکستان کے ہر شعبے میں اصلاحات کا ایجنڈا نافذ کر رہے ہیں۔ وزیر اعظم نے کہا کہ ایف بی آر کو ہدایت کی ہے کہ ایسے لوگ جو ٹیکس دیتے ہیں وہ پاکستان کے سفیر ہیں، ان کی تکریم کی جائے ۔ ایسے لوگ جو ٹیکس دینے کے اہل ہونے کے باوجود ٹیکس چوری کرتے ہیں اور افسران جو انکی چوری میں معاونت کرتے ہیں انکے خلاف گھیرا تنگ کیا جائے ۔مزید برآں وزیر اعظم سے ارکان قومی اسمبلی مبارک زیب اور اورنگزیب کھچی نے پارلیمنٹ ہاؤس میں الگ الگ ملاقاتیں کیں۔دونوں ارکان نے حکومت کی حمایت جاری رکھنے کے عزم کا اظہار کیا۔ مزید برآں وزیراعظم شہباز شریف رواں ماہ آذربائیجان کے صدر کی دعوت پر باکو کا سرکاری دورہ کریں گے ، ذرائع کے مطابق وزیر اعظم باکو کے سرکاری دورے پر منگل یابدھ کو روانہ ہو سکتے ہیں۔