کالعدم بی ایل اے سے مذاکرات نہیں ہونگے :وزیر اعلیٰ بلوچستان
کوئٹہ (دنیا نیوز )وزیراعلیٰ بلوچستان سرفراز بگٹی نے کہا ہے کہ صوبے میں انسدادِ دہشتگردی کیلئے حکمتِ عملی پر نظرثانی جاری ہے ، سکیورٹی فورسز اس وقت گرے ایریا میں کام کر رہی ہیں۔
بی بی سی سے بات چیت میں سرفراز بگٹی نے کہا کوئٹہ سٹیشن حملے کی تحقیقات چند روز میں مکمل کر کے خودکش حملہ آور کے سہولت کاروں، ہینڈلرز اور رابطہ کاروں کو گرفتار کر لیا جائیگا۔ وزیراعلیٰ نے صوبے میں بڑھتی دہشتگردی کی ذمہ دار کالعدم تنظیم بی ایل اے کو قراردیا اور کہا اب اس سے بات چیت نہیں ہوگی اور کسی کو شک نہیں کہ بھارتی خفیہ ایجنسی را اسکو فنڈنگ کر رہی ہے ۔ چند سال پہلے بلوچ علیحدگی پسندوں کو قومی دھارے میں لانے کی کوشش غیر مناسب حکمتِ عملی تھی جسکا صوبے کو نقصان ہو رہا ہے ۔دیکھنا ہو گا کون سی غلطی ہم نے ٹی ٹی پی کیلئے کی کہ ہم نے انہیں چھوڑا، واپس لائے ، یہی غلطی ہم نے بلوچ علیحدگی پسندوں کیساتھ بھی کی ، انہیں چھوڑ دیا ، اب دیکھیں وہ کیا کر رہے ہیں۔ وزیراعلیٰ نے کہایہ تاثر درست نہیں کہ بلوچستان میں فوجی آپریشن کیے جا رہے ہیں ،پیرا ملٹری فورسز خفیہ معلومات کی بنیاد پر کارروائیاں ضرور کرتی ہیں، مذاکرات بارے سوال پرکہا غیر مسلح اور سیاسی تنظیموں جیسے بلوچ یکجہتی کمیٹی اور ڈاکٹر ماہرنگ بلوچ سے بات چیت پرتیار ہیں ۔ وزیراعلیٰ نے کہا صوبے میں پانچ سو چینی شہری کام کر رہے ہیں جنکے تحفظ کیلئے 3 ہزار اہلکار تعینات ہیں،سکیورٹی پلان کا ہر ماہ جائزہ لیا جاتا ہے ،بلٹ وبم پروف گاڑیاں دی گئی ہیں، اس معاملے پرچینی حکومت کے دباؤ کا علم نہیں ۔