ہائی پاور کمیٹی بنادی جو آنا چاہتا ہے مذاکرات کیلئے آئے:تحریک انصاف
پشاور(مانیٹرنگ ڈیسک)تحریک انصاف کے رہنما عمرایوب نے کہا ہائی پاور کمیٹی بنا دی، جو آنا چاہتا ہے مذاکرات کیلئے آئے ، میں (عمر ایوب)، اسد قیصر، علی امین گنڈاپور اور حامد رضا مذاکرات کریں گے۔
ہمارے 12 لوگ شہید اورہزاروں زخمی ہوئے اور 200 سے زائد لاپتا ہیں،موجودہ حکومت فاشسٹ ہے ، ہسپتالوں سے میتیں غائب کی گئیں، لوگوں سے لکھوایا گیا کہ یہ حادثے میں زخمی ہوئے جبکہ 5 ہزار افراد کو گرفتار کیا گیا۔اگر 24 نومبر کے حوالے سے انصاف نہ کیا گیا تو سول نافرمانی کی طرف جائیں گے ،13 دسمبر کو جرگے میں شہدا کے لیے دعا کریں گے اور15 دسمبر کو بیرون ممالک موجود پی ٹی آئی کارکن بھی دعا کریں گے ۔پشاور میں پی ٹی آئی رہنمائوں اسد قیصر، عمر ایوب، شبلی فراز، وقاص شیخ اور دیگر نے مشترکہ پریس کانفرنس کی ،قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف عمر ایوب نے مزید کہا کہ بانی پی ٹی آئی سے 5 دسمبر کو طویل ملاقات ہوئی تھی، مجھے اڈیالہ جیل سے گرفتار کیا گیا، آئی جی پنجاب بضد تھے کہ عمر ایوب کو پکڑنا ہے ، جس کے خلاف پشاور ہائی کورٹ میں توہین عدالت کی درخواست دائر کرنے جارہا ہوں،ہمارے لوگوں کو ڈرایا جا رہا ہیں، ملک میں مارشل لا ہے ، ریاستی دہشت گردی ہے ، لوگوں کے گھروں میں جا کر ان کو اٹھایا جارہا ہے ، پاکستان کو /119 کے بعد ملنے والا کولیشن سپورٹ فنڈ 24 نومبر اور 25 نومبر کو پی ٹی آئی کے ورکر کے خلاف استعمال ہوا،انہوں نے دعویٰ کیا کہ پاکستان کے نہتے شہریوں پر امریکی ساخت کی مشین استعمال کی گئی، اسنائپر، اکٹک اسنائپر استعمال کیے گئے ۔
سینیٹر شبلی فراز نے کہا بانی پی ٹی آئی نے جو کمیٹی بنائی ہے اس کو انگیج کیا جائے ، اس وقت بے یقینی اور مصنوعی قسم کا عدم استحکام ہے ، پاکستان 25 کروڑعوام کا ملک ہے جہاں قانون کی حکمرانی ہونی چاہیے ۔انہوں نے کہا کہ ہمیں ڈائیلاگ کے ذریعے تمام مسائل کا حل نکالنا چاہیے ، بلوچستان اور خیبرپختونخوا میں دہشت گردی ہے ، نوجوان کہیں غلط راستہ اختیار نہ کریں۔اسد قیصر نے کہا ہمارے کسی ورکر نے کوئی گولی نہیں چلائی، ہم اپنے آئینی حقوق سے پیچھے نہیں ہٹیں گے ، یہ خود پاکستان کے اندر نفرتیں پیدا کر رہے ہیں اور پرامن لوگوں پر گولیاں چلاتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ افغانستان کے ساتھ آپ نے ہمارا کاروبار بند کردیا ہے اور ہمیں دہشت گردوں کی طرح دکھایا جارہا ہے ، ہم قانون میں رہ کر مذاکرات کرنا چاہتے ہیں۔دریں اثنا ترجمان تحریک انصاف نے کہاسول نافرمانی کی تحریک کھلم کھلا آئین، قانون، جمہوریت اور شہریوں کے بنیادی حقوق پامال کرنے والی مینڈیٹ چور سرکار سے قوم کی کھلی بیزاری کا سیاسی اظہار ہے ۔پی ٹی آئی رہنما علی محمد خان نے ایک انٹرویو میں کہا مذاکرات کی بات چل پڑی ہے تو حکومت کو سنجیدگی کا اظہار کرنا چاہئے ،مذاکراتی کمیٹی کے لوگ عوام میں بیانات کی بجائے کمیٹی پر فوکس کریں،مولانا فضل الرحمٰن سے ہمارا رابطہ ہے ، آئندہ کسی موقع پر ہماری تحریک اکٹھی بھی ہوسکتی ہے ،عمران خان پر سیاسی کیسز ہیں اگر حکومت چاہے تو قیدیوں کی رہائی کرسکتی ہے ، قیدیوں کی رہائی کا معاملہ حکومت کے پاس ہے ۔