پنجاب کی جیلوں میں گنجائش سے 80فیصد زائد قیدی

پنجاب کی جیلوں میں گنجائش سے 80فیصد زائد قیدی

لاہور(کورٹ رپورٹر)پنجاب کی جیلوں میں گنجائش سے زیادہ قیدی ہونے کا انکشاف ہوا ہے ، رپورٹ کے مطابق پنجاب کی جیلوں میں 37ہزار 563قیدیوں کی گنجائش ہے جبکہ 67ہزار سے زائد قیدی ، قید ہیں۔

 یہ تعداد گنجائش سے 80فیصد زائد بنتی ہے ،خواتین قیدیوں کی تعداد 1167 اور کم عمر قیدیوں کی تعداد 932ہے ۔ہائی سکیورٹی سیل اور بیرکس میں 6ہزار 616 قیدیوں کو رکھنے کی گنجائش ہے ،جو کہ لاہور، فیصل آباد، راولپنڈی، ملتان اور میانوالی میں قائم کیے گئے ہیں،14 برس میں پنجاب کے 9 اضلاع میں 824 ڈیتھ سیل قائم کیے گئے ہیں، لاہور کی سنٹرل جیل میں سب سے زیادہ 312 ڈیتھ سیل قائم کیے گئے ہیں، 2010کے بعد پنجاب میں 11نئی جیلیں تعمیر کی گئیں ، ان اضافی 11جیلوں کے باوجود تاحال پنجاب کی جیلیں 80 فیصد اوورکراوڈڈ ہیں، قانونی ماہر نصیر کمبوہ نے کہا جیلوں میں گنجائش سے زیادہ قیدی رکھنا قیدیوں کے بنیادی حقوق کے خلاف ہے اور اس حوالے سے انتظامیہ کو فوری طور پر ایکشن لینا چاہیے اور جیلوں میں گنجائش سے زیادہ جہاں جہاں قیدی موجود ہیں وہاں پر ان قیدیوں کو دوسری نئی جیلیں بنا کر وہاں پر منتقل کرنا چاہیے تاکہ ان قیدیوں کے بنیادی حقوق کا تحفظ ہو سکے ، قانونی ماہر سید معظم علی شاہ نے کہا قیدیوں کے بھی حقوق ہوتے ہیں اور قیدیوں کے بنیادی حقوق کے خلاف کوئی قدم نہیں اٹھایا جا سکتا جیلوں میں اتنی بڑی تعداد میں گنجائش سے زیادہ قیدی ہونا قیدیوں کے بنیادی حقوق کے خلاف ہے ۔

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں