کشمیر:10 مزید جنگیں لڑنا پڑیں تو لڑینگے: آرمی چیف، بھارت تمام تنازعات پر مذاکرات کرے: وزیراعظم

راولپنڈی(خصوصی نیوز رپورٹر،دنیا نیوز)آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر نے کہا ہے کشمیر کی خاطر 3 جنگیں لڑچکے ہیں، 10 مزید لڑنی پڑیں تو لڑیں گے پاک فوج کسی بھی جارحیت کا جواب دینے کے لیے تیار ہے، بھارتی مظالم اور بڑھتی ہندو انتہا پسندی سے کشمیریوں کا عزم آزادی مضبوط ہو رہا ہے، اس میں کوئی شک نہیں کہ کشمیر ایک دن آزاد ہوگا اور کشمیری عوام کی آزادی اور تقدیر کے مطابق پاکستان کا حصہ ہوگا۔
آئی ایس پی آر کے مطابق چیف آف آرمی سٹاف جنرل سید عاصم منیر نے مظفر آباد کا دورہ کیا، جہاں انہوں نے شہدا کی قربانیوں کو خراج عقیدت پیش کیا۔ آرمی چیف جموں و کشمیر یادگار گئے اور شہدا کی یادگار پر پھولوں کی چادر چڑھائی۔ انہوں نے شہدا کی بے مثال قربانیوں کو سراہا۔جنرل عاصم منیر نے کشمیر میں جاری مشکل آپریشنل حالات میں متعین افسروں اور فوجیوں کی غیر متزلزل لگن، پیشہ ورانہ برتری اور جنگی تیاری کی بھی تعریف کی۔ انہوں نے فوجیوں کی بلند حوصلہ افزائی اور چوکس نگرانی کو سراہا۔آرمی چیف نے کہا دشمن کی کسی بھی کارروائی کا مقابلہ کرنے کے لیے اعلیٰ درجے کی جنگی تیاری برقرار رکھنا ضروری ہے ۔ انہوں نے مسلح افواج کی جنگی تیاری پر مکمل اعتماد کا اظہار کرتے ہوئے یقین دہانی کرائی کہ کسی بھی جارحیت کا بھر پور جواب دیا جائے گا۔ پاک فوج مکمل عزم اور ثابت قدمی کے ساتھ قوم کی حاکمیت اور سرحدی سالمیت کا دفاع کرے گی۔جنرل عاصم منیر نے کشمیر کی معروف شخصیات اور سابق فوجیوں سے بھی ملاقات کی اور غیر قانونی طور پر بھارتی زیر قبضہ جموں و کشمیر کے عوام کے لیے پاکستان کی پائیدار حمایت کا اعادہ کیا۔آرمی چیف نے کہا بھارتی مظالم اور بڑھتی ہوئی ہندوتوا انتہا پسندی کشمیر کے عوام کی خود ارادیت کی جدوجہد کو مزید تقویت دیتی ہے ۔ پاکستان ہمیشہ ریاستی جبر و ظلم کے خلاف کشمیر کے عوام کے جائز اور باحق مقصد کے ساتھ کھڑا رہے گا ، یقیناً ایک دن کشمیر آزاد ہو کر، کشمیر کے عوام کی آزاد مرضی اور تقدیر کے مطابق پاکستان کا حصہ بن جائے گا۔
آئی ایس پی آر کے مطابق آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر نے کشمیری عمائدین اور ویٹرنز سے اہم خطاب بھی کیا۔ انہوں نے کہا کشمیر بنے گا پاکستان، کشمیر اور پاکستان کا رشتہ لازم و ملزوم ہے ۔ کشمیر کل بھی اور آج بھی پاکستان کا حصہ تھا اور رہے گا۔جنرل سید عاصم منیر کا کہنا تھا کہ آزادی کی شمع، کشمیریوں کی ایک پیڑھی، دوسری پیڑھی کے حوالے کرتی چلی آ رہی ہے ۔ اگر ہم متحد اور مضبوط رہیں تو ہر مشکل کا سامنا کر سکتے ہیں۔انہوں نے کہا آج، کل پرسوں یا تھوڑے عرصے تک تم مقبوضہ کشمیر میں زیادتی کر سکتے ہو مگر ہمیشہ کے لیے نہیں۔کشمیر کا فیصلہ کشمیر کے عوام نے کرنا ہے ، نہ کہ مقبوضہ کشمیر میں کِسی غاصب فوج نے ۔آرمی چیف نے کہا کشمیر کی خاطر 3جنگیں لڑی ہیں، 10 مزید لڑنی پڑیں تو انشا ئاللہ لڑیں گے ۔آرمی چیف نے قائداعظم محمد علی جناح کے اس فرمان کو دہرایا کہ کشمیر پاکستان کی شہ رگ ہے ۔ شہ رگ کو جسم سے کاٹنے کا مطلب زندگی کا خاتمہ ہے ۔ مسلمان کبھی دشمن کی تعداد یا ہتھیاروں سے معیوب نہیں ہوتا۔ ایمان، تقویٰ اور جہاد فی سبیل للہ کی بنیاد پر اللہ کا گروہ ہی ہمیشہ غالب رہے گا۔جنرل عاصم منیر کا کہنا تھا کشمیر میں انٹرنیٹ کی سہولیات کو بہتر بنائیں گے اور آئی ٹی سیکٹر میں یوتھ کے لیے روزگار پیدا کریں گے ۔کشمیری معززین نے اس موقع پر اپنے تاثرات دیتے ہوئے کہا کہ پاک فوج نہ ہوتی تو ہمارا حال فلسطین سے بھی بدتر ہوتا۔ پاک فوج اور کشمیری عوام کا رشتہ اٹوٹ ہے ۔حاضرین نے کہا کہ آپ کے کشمیر آنے سے آر پار کشمیریوں کے حوصلے بلند ہوئے ۔ ہمارے دل پاکستان کے ساتھ دھڑکتے ہیں۔ جموں و کشمیر کے عوام پاکستان کے ساتھ جڑے ہیں اور جڑے رہیں گے ۔ پاکستان سے بڑھ کر کشمیر کا کوئی ترجمان نہیں ہو سکتا۔
مظفر آباد،اسلام آباد (اے پی پی،نامہ نگار) وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے فلسطین اور مقبوضہ جموں و کشمیر میں انسانیت کے خلاف جرائم کرنے والوں کو انصاف کے کٹہرے میں کھڑا کرنا ہو گا، بھارت اور اس خطے کے بہترین مفاد میں یہی ہے کہ وہ5 اگست 2019 کی سوچ سے باہر نکلے اور اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی منظور کردہ قراردادوں پر عمل، کشمیریوں اور دنیا سے کئے ہوئے اپنے وعدوں کو پورا کرتے ہوئے کشمیر سمیت تمام تنازعات پر بامعنی اور نتیجہ خیز مذاکرات کرے ، جب ضرورت پڑی تو ہم اپنے قومی مفادات کے تحفظ کے لئے اپنی پوری قوت استعمال کریں گے ۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے بدھ کو یوم یکجہتی کشمیر کے موقع پر آزاد جموں و کشمیر قانون ساز اسمبلی کے خصوصی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔وزیراعظم نے کہا 5 فروری ہمارے پختہ عزم کی تجدید اور یقین دہانی کا دن ہے کیونکہ \'\'نعرہ نہیں ایمان ہے یہ آزادی کے متوالوں کا، کشمیر کا ذرہ ذرہ ہے کشمیر کے رہنے والوں کا\'\'۔ انہوں نے کہا ان عظیم شہدا کو سلام پیش کرتے ہیں جنہوں نے گزشتہ سات دہائیوں سے زائد عرصے میں اپنے خون سے آزادی کی ناقابل فراموش داستانیں رقم کیں۔ہم اس جدوجہد میں آپ کے شانہ بشانہ ہیں جب تک وادی میں شہدا کے خون کی بدولت کشمیریوں کو حق آزادی نہیں مل جاتا اور وہ سرخرو نہیں ہو جاتے۔ انہوں نے کہا کہ کشمیریوں کی ولولہ انگیز جدوجہد نے بھارتی فوجیوں کے غرور کو شکست فاش دی ہے، ظلم و جبر ڈھانے کے باوجود آج بھی غاصب بھارت کے فوجی جبر کے سامنے کشمیریوں کا آزادی کا عزم مضبوط ہے ۔
وزیراعظم نے کہا کہ آزادی کے نعرے کی شدت ہر گزرتے دن کے ساتھ بڑھتی جا رہی ہے ، بھارت کشمیر میں موجود اپنی لاکھوں کی فوج میں مزید اضافہ کرتا جا رہا ہے لیکن دوسری جانب بہادر کشمیریوں کی آزادی کی تڑپ اور بھی بڑھتی جا رہی ہے ۔ انہوں نے کہا 5 فروری بھارت کو پکار پکار کر یاد دلاتا ہے کہ کسی 5 اگست سے کشمیر اس کا حصہ نہیں بن سکتا اور نہ ہی کشمیری اسے مانتے ہیں اور نہ ہی اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل سمیت دنیا اور پاکستان اور پاکستانی عوام اس کو مانتے ہیں۔ وزیراعظم نے کہا بھارت اس بھول میں نہ رہے کہ وہ کالے ، جابرانہ اور فسطائی قوانین کے ذریعے کشمیریوں سے ان کی شناخت چھین سکتا ہے یا انہیں ان کی سرزمین سے بیدخل کر سکتا ہے ، سات دہائیوں سے زائد عرصے سے وہ اپنے ہر طرح کے مذموم حربے اور ہتھکنڈے استعمال کر چکا ہے لیکن اسے کامیابی نہیں ہوئی۔ انہوں نے کہا کہ کشمیریوں کا لہو بہانے ، گھر جلانے اور گرانے ، کشمیری نوجوانوں کو ماورائے عدالت قتل کرنے ، کشمیری قائدین کو اذیتیں دینے ، نظربند اور جیلوں میں قید کرنے ، مقبوضہ جموں و کشمیر کو دنیا کی سب سے بڑی جیل بنانے اور لاکھوں فوجیوں کی چھاؤنی بنا دینے سے بھی یہ مسئلہ حل نہیں ہو گا۔ انہوں نے کہا اسلحے کے انبار جمع کرتے رہنے سے اس خطے کے غریبوں کی زندگیاں نہیں بدلیں گی، یہاں تعلیم اور صحت کے انقلاب نہیں آئیں گے ، ماحولیاتی تباہی کے اثرات کم نہیں ہوں گے ، ایک دوسرے کا وجود مٹانے کی سوچ چھوڑ کر غریبوں کے گھر بنانے اور بسانے کی سوچ اپنانا ہو گی، دوسرے کے صحن میں دہشت گردی اور بارود بونے سے امن کی فصل برآمد نہیں ہو گی، دوسروں کے گھر میں آگ لگاتے لگاتے آپ کا اپنا گھر جل کر خاکستر ہو جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان کی امن پسندی کوئی کمزوری نہیں بلکہ یہ ہمارے دین کے روشن اصولوں، ہمارے اسلاف کے جمہوری نظریے اور ہمارے جمہوری نظام کی طاقت کی وجہ سے ہے ، اﷲ تعالیٰ کے فضل و کرم سے پاکستان ایک جوہری ملک ہے ، ایک مضبوط جذبہ شہادت سے لیس پیشہ ورانہ مہارت میں دنیا میں اپنا لوہا منوانے والی بہادر فوج ہمارے دفاع اور سلامتی کا آہنی حصار اور ناقابل تسخیر فصیل ہے ، ہم نے قیام پاکستان سے لے کر آج تک ہر جارحیت کا دندان شکن جواب دیا ہے ، کلبھوشن اور ابھی نندن ہماری عسکری صلاحیت کے زندہ ثبوت ہیں۔ انہوں نے یقین دلایا کہ آزاد جموں و کشمیر کی ترقی اور عوام کی بہتری کے لئے بھرپور ساتھ دیتے رہیں گے ، جموں و کشمیر کی ترقی اس لئے بھی بے حد ضروری ہے کیونکہ یہ آزادی کشمیر کا بیس کیمپ ہے ۔ اس موقع پر وزیراعظم آزاد کشمیر چودھری انوار الحق نے کہا مقبوضہ کشمیر کیلئے پاکستان کی حمایت میں کمی نہیں آئے گی، وزیراعظم شہباز شریف نے آزاد کشمیر کے مسائل کے حل کو اولین ترجیح دی، مستحکم پاکستان تحریک آزادی کشمیر کی واحد ضمانت ہے ، کشمیر تکمیل پاکستان کا نامکمل ایجنڈا ہے ، اس مشن کو پورا کرنا ہماری ترجیح ہے ۔ انہوں نے کہا افواج پاکستان جہاں ملکی دفاع کیلئے تیار ہیں وہاں کشمیریوں کو تنہا نہیں چھوڑیں گی۔
وزیراعظم آزاد کشمیر نے کہا مقبوضہ کشمیر میں بدترین ریاستی دہشت گردی جاری ہے ، بھارت جھوٹے پروپیگنڈے کے ذریعے عالمی برادری کو دھوکہ نہیں دے سکتا۔ اجلاس میں شہدائے کشمیر، فلسطین اور پاک فوج کے شہدا کیلئے فاتحہ خوانی بھی کی گئی۔ قانون ساز اسمبلی کے اجلاس میں وفاقی وزرا، آزاد کشمیر کے وزرا نے شرکت کی۔وزیراعظم شہباز شریف سے آل پارٹیز حریت کانفرنس کے رہنمائوں نے ملاقات کی ۔ شہباز شریف نے کشمیری بھائیوں اور بہنوں کی اخلاقی، سفارتی اور سیاسی حمایت کا اعادہ کرتے ہوئے کہا حق خود ارادیت کے حصول کی جد وجہد میں اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کرنے والے کشمیریوں کی قربانیاں رائیگاں نہیں جائیں گی، جموں و کشمیر کا تنازع پاکستان کی خارجہ پالیسی کا اہم ستون ہے اور رہے گا۔وزیراعظم نے وفاقی وزرا احسن اقبال اور انجینئر امیر مقام کو آزاد جموں و کشمیر میں مہاجرین کے مسائل اور خدشات حل کرنے کے لیے حکمت عملی تشکیل دینے کی ہدایت کی ۔
آل پارٹیز حریت کانفرنس کے رہنما ئوں نے وزیر اعظم اور حکومت کی جانب سے کشمیریوں کے ساتھ اظہار یکجہتی پر انہیں خراج تحسین پیش کرتے ہوئے ان کی کشمیر کی آزادی کی تحریک کی غیر متزلزل حمایت کو سراہا۔ملاقات میں وزیراعظم آزاد کشمیر انوار الحق، سپیکر لطیف اکبر، وفاقی وزرا احسن اقبال، رانا تنویر حسین، انجینئر امیر مقام، عطا اﷲ تارڑ، کشمیری رہنما غلام نبی صفی، ایڈووکیٹ پرویز، اعجاز رحمانی، سید گلشن، محمد اشرف ڈار، شاہین اقبال، مشتاق احمد، خورشید احمد خان اور راجہ خادم حسین شاہین شریک تھے ۔وزیراعظم شہباز شریف سے شاہ غلام قادر کی قیادت میں مسلم لیگ (ن)کے وفد نے بھی ملاقات کی ،وزیراعظم نے وفد کو کشمیری عوام کی فلاح وبہبود کے لیے اقدامات میں حکومت پاکستان کی جانب سے بھر پور تعاون کا یقین دلایا ۔ شہبازشریف نے مظفر آباد میں یاد گار شہدا پر حاضری دی اور گلدستہ رکھا ۔ چیف آف آرمی سٹاف جنرل سید عاصم منیر اور وزیراعظم آزاد جموں و کشمیر انوار الحق بھی اس موقع پر موجود تھے ۔ شہباز شریف ایک روزہ دورے پر مظفر آباد پہنچے تو قانون ساز اسمبلی میں پولیس کے چاق وچوبند دستے نے انہیں گارڈ آف آنر پیش کیا۔