قومی اسمبلی:پی ٹی آئی کا پھر احتجاج،واک آؤٹ،سیٹیاں ،نعرے،کورم نامکمل
اسلام آباد(نامہ نگار،سٹاف رپورٹر) قومی اسمبلی میں پی ٹی آئی کا پھر شور شرابہ ، احتجاج ،واک آئوٹ ، کورم کی نشاندہی ، کورم پورا نہ نکلنے پر اجلاس15منٹ ملتوی کر نا پڑا ۔ قومی اسمبلی کا اجلاس ڈپٹی سپیکر سید مصطفی شاہ کی زیر صدارت شروع ہوا ۔
وقفہ سوالات کے دوران پی ٹی آئی کے عامر ڈوگر نے کہاکہ ہمیں پوائنٹ آف آرڈر پر بولنے کا موقع دیا جا ئے جس پر ڈپٹی سپیکر نے کہاکہ گزشتہ روز سپیکر نے اس حوالے سے واضح کیاتھا کہ وقفہ سوالات کے د وران پوائنٹ آف آرڈر نہیں ملے گا جس پر پی ٹی آئی ارکان اپنی نشستوں پر کھڑے ہوگئے اور احتجاج شروع کردیا ، پی ٹی آئی ارکان سیٹیاں بجاتے اور‘ اوواوو ’کی آواز یں نکالتے رہے ، پی ٹی آئی ارکان احتجاج کرتے ہوئے ایوان سے واک آئوٹ کرگئے ۔ اسی دوران صاحبزادہ حامد رضا نے کورم کی نشاندہی کردی ۔ وقفہ کے بعد دوبارہ ا جلاس شروع ہوا تو ڈپٹی سپیکر نے گنتی کروائی تو کورم پورا ہوگیا۔ وقفہ سوالا ت کے دوران وزیر قانون اعظم نذیرتارڑ نے کہاکہ فیڈرل فلڈ کمیشن کے سربراہ کی پوسٹ ابھی تک خالی ہے ، تعیناتی کے حوالے سے یقین دہانی کراتا ہوں کہ متعلقہ حکام تک یہ معاملہ پہنچائوں گا ۔ پارلیمانی سیکرٹری انفارمیشن ٹیکنالوجی سبین غوری نے کہا کہ رواں سال کے وسط میں فائیو جی متعارف کرادیا جائے گا۔
4 نئی سب میرین کیبلز کی تنصیب سے انٹرنیٹ کی رفتار 26.5 ٹیرابائیٹ ہوجائے گی ،رائٹ سائزنگ کے تحت وفاقی وزارتوں اور ماتحت اداروں سے ختم اسامیوں کی تفصیلات قومی اسمبلی میں پیش کر دی گئیں، وزارت کابینہ ڈویژن نے تحریری طور پر بتایا کہ رائٹ سائزنگ کے تحت گریڈ ایک سے گریڈ 22 کی 11 ہزار 877 اسامیاں ختم کی گئیں۔ گریڈ 19 سے 22 کی 113 ، گریڈ ایک سے 18 کی 11 ہزار 764 اسامیاں ختم ہوئیں۔ وزیر صنعت و پیداوار رانا تنویر حسین نے کہا کہ مسائل ضرور ہیں لیکن ہم یوٹیلیٹی سٹورز کو بند نہیں کر رہے بلکہ اس کا مستقبل بہتر کررہے ہیں۔ وفاقی وزیر توانائی اویس لغاری نے بتایا کہ جنکوز کے ملازمین کو ڈسکوز میں ضم کرنے سمیت گولڈن ہینڈ شیک دینے کی پالیسی پر کام ہو رہا ہے ،کسی بھی ملازم کی حق تلفی نہیں کی جائے گی۔ توجہ دلا ئو نوٹس کا جواب دینے کے لئے وزیر توانائی کی عدم موجودگی پر پیپلز پارٹی کے رہنما نوید قمر نے برہمی کا اظہار کیا تو وفاقی وزیر خواجہ آصف نے کہا کہ میں یہ معاملہ لیڈرشپ کے سامنے اٹھائوں گا، وزرا پارلیمنٹ ہائوس میں بیٹھ کر بھی دفتر چلا سکتے ہیں ۔