عدلیہ کا مینڈیٹ قانون کی تشریح کرنا ہے، چیف جسٹس
اسلام آباد(اے پی پی)چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس یحییٰ آفریدی نے کہاہے کہ عدلیہ کا مینڈیٹ قانون کی تشریح کرنا ہے ،ریاستی ستونوں کے مابین توازن برقرار رکھنے میں عدلیہ کا کلیدی کردار ہے۔
سپریم کورٹ کے شعبہ تعلقات عامہ کے جاری اعلامیہ کے مطابق پاکستان میں اٹلی کی سفیر ماریلینا ارملین نے پیر کو یہاں سپریم کورٹ بلڈنگ میں چیف جسٹس سے ملاقات کی۔ ملاقات کے دوران باہمی دلچسپی کے امور پر تبادلہ خیال کیا گیا جس میں بنیادی طور پر عدالتی تعاون اور دونوں ممالک کے درمیان بہترین طریقوں کے تبادلے پر توجہ دی گئی۔چیف جسٹس نے سفیر ارمیلن کو پاکستان کے آئینی ڈھانچے کے بارے میں بریفنگ دی جس میں ریاست کے تین ستونوں قانون سازی، ایگزیکٹو اور عدلیہ کے درمیان طاقت کے ٹرائیکوٹومی کو اجاگر کیا۔ سفیر ارمیلن نے موجودہ دوطرفہ تعاون کے فریم ورک کے تحت عدالتی تعلیم اور تبادلہ پروگراموں کے ذریعے باہمی سیکھنے کے مواقع کا حوالہ دیتے ہوئے اٹلی اور پاکستان کے عدالتی نظام کے درمیان مماثلت کو نوٹ کیا۔ان تجاویز کا خیرمقدم کرتے ہوئے چیف جسٹس یحیی آفریدی نے کہا کہ وزارت خارجہ کی جانب سے فراہم کیے جانے والے ایکسچینج پروگرامز عدالتی طریقوں کو تقویت بخشیں گے اور اداروں کے درمیان گہری تفہیم کو فروغ دیں گے ۔چیف جسٹس نے وفد کو آنے والے اصلاحاتی اقدامات بالخصوص کمرشل لٹیگیشن کوریڈور کے بارے میں آگاہ کیا اور بتایاکہ اس کا مقصد ضلعی سطح پر متحرک عدالتوں اور ہائی کورٹس کی سطح پر مختص بینچ اور سپریم کورٹ آف پاکستان تجارتی تنازعات کاباسرعت حل ہے ۔ بعدازاں جذبہ خیر سگالی کے طور پر چیف جسٹس نے سفیر ارملین کو ایک سووینئر پیش کیا جبکہ اطالوی سفیر نے چیف جسٹس کو ایک یادگاری تحفہ پیش کیا۔