صدر زرداری کا تاریخی اعزاز، مشترکہ اجلاس سے آٹھواں خطاب

صدر زرداری کا تاریخی اعزاز، مشترکہ اجلاس سے آٹھواں خطاب

اسلام آباد (سٹاف رپورٹر،نامہ نگار،اے پی پی)پاکستان کی تاریخ میں پار لیمنٹ کا صدارتی خطاب اور اجلاس مختصرترین رہا۔ پار لیمنٹ کے مشترکہ اجلاس کی کارروائی صر ف چالیس منٹ میں نمٹا دی گئی۔

صدر مملکت آصف زرداری کے دوران پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے خطاب کے بعد موجودہ حکومت کا پارلیمانی سال شروع ہو گیا ۔اس حوالے سے قومی اسمبلی کا 14 واں اجلاس آج 11 مارچ 2025 کو دن 11:30 بجے پارلیمنٹ ہاؤس میں ہو گا۔ صدر زرداری پاکستان کی تاریخ میں آٹھ مرتبہ مشترکہ اجلاس سے خطاب کرنے والے پہلے صدر بن گئے ۔صدر زرداری نے اپنے آٹھویں خطاب کے دوران بھی حسب روایت ڈائس پر شہید جمہوریت محترمہ بے نظیر بھٹو کی تصویر رکھی جو ان کے لیے نہ صرف عقیدت بلکہ جمہوری جدوجہد کی علامت ہے ۔ یہ منظر ایک بار پھر پارلیمنٹ میں بے نظیر بھٹو کی لازوال سیاسی وراثت اور جمہوری اقدار سے صدر زرداری کی گہری وابستگی کا اظہار کر رہا تھا۔وزیراعظم شہبازشریف، نائب وزیراعظم اور وزیر خارجہ اسحاق ڈارکے ہمراہ ایوان میں داخل ہوئے تو ارکان نے ڈیسک بجا کر ان کا پرتپاک خیرمقدم کیا ۔انہوں نے وفاقی وزرا،وزرائے مملکت اور اتحادی جماعتوں کے قائدین سے فردا ًفردا ًمصافحہ کیا۔ وزیراعظم بعدازاں اراکین میں گھل مل گئے اور ان سے تبادلہ خیال کیا۔

صدر کے خطاب کے موقع پروزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف،وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ، وزیراعلیٰ بلوچستان سرفراز بگٹی، گورنر خیبرپختونخوا فیصل کریم کنڈی، گورنرپنجاب سردارسلیم حیدر، غیرملکی سفیر، مسلح افواج کے افسر اور معروف سیاسی وسماجی رہنما سپیکر اورمہمانوں کی گیلریوں میں موجود رہے ۔ اپوزیشن کے شور شرابے کے باعث غیرملکی سفیروں نے ہیڈفون لگا کر صدر مملکت کا خطاب سنا۔اجلاس میں دلچسپ بات یہ رہی کہ سابق وزیر اعلٰی کے پی کے پرویز خٹک غلطی سے اپوزیشن نشستوں پر بیٹھنے لگے تو انہیں حکومت کا حصہ ہونا یاد آیا تو وہ واپس آئے اور وزیراعظم شہباز شریف اور نائب وزیر اعظم سے مصافحہ کیا۔ اجلاس کے دوران وزیراعظم شہبازشریف انتہائی سنجیدہ دکھائی دیئے ۔بلاول بھٹو اورآصفہ بھٹو بھی ایوان میں موجودتھے ۔صدر نے انگریزی میں اور مختصرخطاب تھا ۔پہلا موقع ہے عام مہمانوں کی گیلریاں خالی پڑی تھیں ۔ صدر کو لکھے ہوئے خطاب کی ورق گردانی میں مشکل پیش آئی ۔ لیگی ارکان کی صدر کا خطاب سننے میں دلچسپی کم تھی۔ صدرنے 31منٹ خطاب کیا کچھ وقت ورق گردانی میں بھی لگ گیا کیونکہ متن تقریباًپچیس منٹ پر محیط تھا ۔صدر نے زوردارپاکستان پائندبادکا نعرہ لگایا تو پیپلزپارٹی کے ارکان نشستوں سے کھڑے ہوگئے ڈیسک بجائے ۔ 

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں