سولر پر ٹیکس سے بجلی کی قیمت بڑھ جا ئے گی :مفتاح
کراچی (مانیٹرنگ ڈیسک)سابق وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے کہا ہے کہ ماضی میں شہباز شریف، عمران خان کی حکومت پر تنقید کرتے تھے اب وہی کام خود کررہے ہیں، کہتے ہیں آٹا سستا کردیا لیکن گندم مہنگی کردی۔
اپنے بھائی بلاول بھٹو اور بہن مریم نواز سے سوال کرتا ہوں جو الیکشن میں 200 اور 300 یونٹ فری بجلی کا اعلان کیا تھا وہ اعلان اور فری یونٹ کہاں گیا۔ کراچی میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ سولر پاور میٹر پر وزیر اعظم شہباز شریف نے قوم سے کہا تھا کہ لوگ اپنے گھروں پر سولر میٹر لگائیں، انہوں نے کہا تھا سولر گھر پر لازمی کردیں، اب نیٹ میٹرنگ کو ختم کرکے گروس میٹرنگ کردی گئی ہے ۔ ان کا کہنا تھا اب کہہ رہے ہیں کہ تمام یونٹس پر سیلز ٹیکس لگے گا، یعنی اب خریدے جانے والے ہر یونٹ پر 8 روپے سیلز ٹیکس لگے گا، پھر عوام کی جانب سے فروخت ہونے والے پر بھی سیلز ٹیکس لگے گا، اس سے بجلی کا بل بڑھ جائے گی۔
مفتاح اسماعیل نے کہا کہ یہ پالیسی ریورسل ہے ، یہ یوٹرن کے بعد نئی پالیسی ہے ، حکومت نے جھوٹ پر مبنی اشتہار نکالا ہے جس میں کہہ رہے ہیں سولر والے مفت میں بجلی لے رہے ہیں، عوام سے 1300 گیگا واٹ آورز لینا بوجھ لگ رہا ہے لیکن پروڈکشن اور ڈسٹری بیوشن میں حکومت بجلی ضائع کررہی ہے ، یہ بوجھ نہیں لگ رہا۔ سابق وزیر خزانہ نے کہا کہ آئی پی پیز سے 70 روپے کی بجلی خریدنا بوجھ نہیں لگ رہا، یہ دو درجن لوگ ہیں جن کی وجہ سے عوام اور ملک پر بوجھ پڑ رہا ہے ، ان کی وجہ سے سرمایہ کاری دیگر ملکوں میں جارہی ہے کیونکہ انہوں نے پاکستان میں بجلی انتہائی مہنگی کررکھی ہے ۔ ان کا کہنا تھا شہباز شریف قوم کو بتائیں یہ مہنگے بجلی گھر کس نے لگائے ؟، جن کا بوجھ سولر صارفین پر ڈالا جارہا ہے ، حکومت نے چینی کی برآمد کی اجازت دی تاکہ مل مالکان فائدہ اٹھا سکیں جس کی وجہ سے ملک میں چینی کی قلت ہورہی ہے اور چینی 140 سے 180 روپے فی کلو ہوگئی ہے ۔