جعفرایکسپریس کے نیچے بارودی مواد پہلے سے نصب تھا:رپورٹ قائمہ کمیٹی پیش

جعفرایکسپریس کے نیچے بارودی مواد پہلے سے نصب تھا:رپورٹ قائمہ کمیٹی پیش

اسلام آباد (لیڈ ی رپورٹر )سانحہ جعفر ایکسپریس سے متعلق رپورٹ قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے ریلوے میں پیش کردی گئی ، سیکرٹری داخلہ اور آئی جی ریلوے پولیس نے قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے ریلوے کے ان کیمرا اجلاس میں بتایا کہ 11 مارچ 2025 صبح 9بجے کوئٹہ سٹیشن سے جعفرایکسپریس روانہ ہوئی تھی جو ایک حادثے کا شکار ہوئی، اس ٹرین پر 380مسافر سوار تھے۔

Advertisement
0 seconds of 0 secondsVolume 0%
Press shift question mark to access a list of keyboard shortcuts
00:00
00:00
00:00
 

ٹرین ایک بجے پانیر اور   مشکاف ریلوے سٹیشن کے درمیان پہنچی،جعفر ایکسپریس کے نیچے پہلے سے نصب بارودی مواد پھٹنے سے ٹرین رکی، دہشت گردوں نے ٹرین پر قبضہ کرکے تمام مسافروں کو یرغمال بنایا، ابتدائی طور پر 86 مسافروں کو رہا کیا گیا، رہا کئے جانے والوں میں مقامی مرد، خواتین اور بچے شامل تھے ، اگلے روز صبح یرغمال مسافروں میں سے بعض نے فرار ہونے کی کوشش کی، دہشت گردوں کی فائرنگ سے متعدد یرغمالی مسافر جاں بحق ہوئے ، فرار ہونے والے کچھ مسافر قریبی پانیر ریلوے سٹیشن پہنچے ، یرغمال مسافروں کی رہائی کیلئے ریسکیو ٹرین بھیجی گئی، علاقہ دشوار گزار ہونے کے باعث سڑک کے ذریعے رسائی ممکن نہ تھی،12 مارچ کی صبح 78 مزید یرغمالیوں کو رہا کیا گیا، قانون نافذ کرنے والے اداروں نے 12 مارچ کی دوپہر کو آپریشن کا آغاز کیا،190 یرغمال مسافروں کو بازیاب کیا گیا، حتمی آپریشن میں کوئی مسافر زخمی نہیں ہوا، دہشت گردوں کو کامیابی سے کیفر کردار تک پہنچایا گیا، پاک فوج اور ایف سی کے 5 اہلکار شہید ہوئے ، ٹرین میں مجموعی طور پر 380 افراد سوار تھے ،354 افراد محفوظ جبکہ 26 شہید ہوئے ، پاکستان ریلوے کے 2 پولیس اہلکاروں سمیت مجموعی طور پر 50 افراد زخمی ہوئے ، پاکستان ریلوے پولیس کا کانسٹیبل شمروز خان، ریلوے ملازم ممتاز شہید ہوئے ، سکیورٹی کلیئرنس کے بعد ریلوے ٹریک کو 12 گھنٹے میں کلیئر کیا گیا، متاثرہ ٹرین اور بوگیوں کی مرمت کردی گئی ۔سیکرٹری داخلہ اور آئی جی ریلوے نے رپورٹ میں سکیورٹی کے ڈھانچے کو بہتر بنانے ،پاکستان ریلوے پولیس کی استعداد کار اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کی جانب سے تعاون بڑھانے کی سفارش کی ۔ 

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں