جے یوآئی کو ملکی مفاد کیلئے اتحاد کرنا چاہیے :شوکت یوسفزئی
لاہور(مانیٹرنگ ڈیسک)پی ٹی آئی رہنما شوکت یوسفزئی نے کہا ہے کہ اسٹیبلشمنٹ سے مذاکرات کیلئے کسی کو ٹاسک نہیں دیا گیا، ٍابھی تک جماعت کی طرف سے کوئی بات نہیں کہی گئی۔
اسی طرح علی امین گنڈٖاپور کی طرف سے بھی کوئی بات سامنے نظر نہیں آئی،اس حوالے سے ایک چینل سے نیوز چلائی ، باقی نے بھی اسکو دیکھ کر نیوز چلائی ،جو طویل ملاقات ہوئی اس میں کئی ایشوز زیر بحث لائے گئے ہونگے ،کے پی میں دہشتگردی کا سب سے بڑا مسئلہ ہے ، پھر افغان مہاجرین کا انخلا، افغان حکومت کے ساتھ بات کرنے کا بھی مسئلہ ہے ،اسی طرح کئی ایشوز ہیں اس پر بات ہوئی ہوگی۔جے یوآئی کوملکی مفاد کیلئے اتحاد کرنا چاہیے ۔دنیا نیوز کے پروگرام دنیا مہر بخاری کے ساتھ میں گفتگو کرتے ہوئے شوکت یوسفزئی نے کہاعلی امین گنڈٖاپور پر کسی کو کوئی شک نہیں کیونکہ وہ پارٹی ورکر ہیں وہ کسی بھی وقت عمران خان سے مل سکتے ہیں،عمران خان کو گنڈٖاپور پراعتماد ہے اس وجہ سے وزیر اعلیٰ بنے ،پارٹی کے اندر اس وقت بہت سے معاملات ہیں جس پر پارٹی خاموش ہے ، خا موش نہیں ہونا چاہئے ،جو ایشوز میڈیا پر آرہے ہیں،پارٹی رہنما ایک دوسرے کیخلاف بیانات دے رہے ہیں،اس پر پارٹی کو ایکشن لینا چاہئے ۔ایک سوال کے جواب میں کہا پارٹی پر کوئی اپنی سوچ مسلط نہیں کرسکتا، وکلا کا اپنا کردار ہے ، وکلا نے مشکل وقت میں ساتھ دیا،اس وجہ سے ہم انکی عزت کرتے ہیں،یہ پارٹی پر قبضہ نہیں کررہے ،پی ٹی آئی کی کئی جماعتوں سے اتحاد کی بات ہوگئی ہے صرف جے یوآئی کا مسئلہ بنا ہوا ہے ، علی امین گنڈٖاپور نے کئی بار کہا ہے کہ اگر پارٹی اتحاد کرتی ہے تو میں مخالفت نہیں کرونگا،جے یو آئی گنڈا پور کیخلاف الیکشن لڑتی ہے وہاں مفاہمت تو نہیں ہو سکتی، گنڈا پور سے تو نہیں کہہ سکتی کہ آپ دستبردار و جائیں، 26 ویں آئینی ترمیم اور قومی سلامتی کونسل کے اجلاس میں جے یو آئی فوری بیٹھ جاتی ہے ، اسکی سوئی ڈی آئی خان پر اٹکی ہوئی ہے ،جے یوآئی ڈی آئی خان کی سیاست نہ کرے ، اسے ملکی مفاد کیلئے اتحاد کرنا چاہیے ۔