ڈیڑھ لاکھ ہنر مند پاکستانی بیلاروس جائینگے:شہباز شریف،صدر لوکا شینکوکی ملاقات،تجارتی معاہدے،دفاع،الیکٹرک گاڑیوں،بسوں کی تیاری،غذائی تحفظ میں تعاون بڑھانے پر اتفاق

ڈیڑھ لاکھ ہنر مند پاکستانی بیلاروس جائینگے:شہباز شریف،صدر لوکا شینکوکی ملاقات،تجارتی معاہدے،دفاع،الیکٹرک گاڑیوں،بسوں کی تیاری،غذائی تحفظ میں تعاون بڑھانے پر اتفاق

اسلام آباد،منسک (نامہ نگار،اے پی پی) پاکستان سے ڈیڑھ لاکھ سے زائد تربیت یافتہ اور ہنر مند نوجوانوں کو بیلا روس بھیجا جائے گا۔ یہ فیصلہ وزیراعظم محمد شہباز شریف اور بیلاروس کے صدر لوکا شینکو کے مابین جمعہ کو بیلا روس کے ایوان آزادی میں ہونے والی دو طرفہ ملاقات میں کیا گیا۔

Advertisement
0 seconds of 0 secondsVolume 0%
Press shift question mark to access a list of keyboard shortcuts
00:00
00:00
00:00
 

ملاقات میں الیکٹرک گاڑیوں ، بسوں کی تیاری اور غذائی تحفظ کے شعبے میں تعاون بڑھانے پر بھی اتفاق کیا گیا۔پاکستان اور بیلاروس نے دفاع، تجارت اور ماحولیاتی تحفظ سمیت متعدد شعبوں میں تعاون کے فروغ کے لئے مختلف معاہدوں اور مفاہمت کی یادداشتوں پر بھی دستخط کئے ۔وزیر اعظم آفس کے میڈیا ونگ کی طرف سے جاری بیان کے مطابق پاکستان سے ہنر مند اور تربیت یافتہ نوجوانوں کو بیلاروس بھجوانے کے حوالے سے لائحہ عمل جلد ترتیب دیا جائے گا۔ ملاقات میں دونوں رہنمائو ں نے اتفاق کیا کہ زرعی شعبے اور زرعی مشینری کی تیاری کے حوالے  سے مشترکہ طور پر کام کیا جائے گا۔ملاقات میں دفاعی تعاون اور بزنس ٹو بزنس تعاون بڑھانے کا اعادہ بھی کیا گیا۔ ملاقات میں دونوں رہنمائوں کے مابین تجارت، سرمایہ کاری اور علاقائی امور سمیت مختلف موضوعات پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ دونوں رہنمائوں نے پاکستان اور بیلاروس کے مابین تعلقات کے تمام پہلوں میں حالیہ مثبت پیشرفت پر اطمینان کا اظہار اور باہمی فائدہ مند تعاون ،اقتصادی و تجارتی تعلقات کو مزید مضبوط بنانے کے عزم کا اعادہ بھی کیا۔ وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا اسلام آباد میں گزشتہ سال ہونے والے پاک-بیلاروس مشترکہ وزارتی کمیشن کے آٹھویں اجلاس اور اس سال پاکستان سے بین الوزارتی وفد کے دورہ بیلاروس کے بعد دونوں ممالک میں مختلف شعبوں میں تعاون میں نمایاں پیشرفت ہوئی ہے ۔ وزیراعظم کے دورہ کے دوران پاکستان اور بیلاروس نے دفاع، تجارت اور ماحولیاتی تحفظ سمیت متعدد شعبوں میں تعاون کے فروغ کے لئے مختلف معاہدوں اور مفاہمت کی یادداشتوں پر دستخط کئے ۔

دستخط کی تقریب میں شہباز شریف اور بیلاروس کے صدر الیگزینڈر لوکا شینکو بھی موجود تھے ۔ دونوں اطراف کے وزرا نے پہلے سے دستخط شدہ دستاویزات کا تبادلہ کیا۔ پاکستان اور بیلاروس کی حکومتوں نے ری ایڈمیشن کے معاہدے کے ساتھ ساتھ دونوں ممالک کی وزارت داخلہ کے درمیان تعاون کے ایک معاہدے پر دستخط کئے ۔ نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ سینیٹر اسحاق ڈار اور بیلاروس کے وزیر داخلہ آئیوین کبراکوف نے دستاویزات کا تبادلہ کیا۔ پاکستان اور بیلاروس نے دونوں ممالک کی وزارت دفاع کے درمیان تعاون کے معاہدے پر دستخط کئے اور اس حوالے سے وزیر تجارت جام کمال خان اور بیلاروس کے وزیر دفاع وکٹر خرینن نے دستاویزات کا تبادلہ کیا۔ دونوں ممالک نے جمہوریہ بیلاروس کی ریاستی اتھارٹی برائے ملٹری انڈسٹری اور دفاعی پیداوار کی وزارت کے درمیان 2025-2027 کے لئے فوجی تکنیکی تعاون کے پروگرام (روڈ میپ) پر دستخط کئے ۔ وزیر مواصلات عبدالعلیم خان اور بیلاروس کی ملٹری انڈسٹری کے ریاستی اتھارٹی کے وزیر دمتری پنٹس نے دستاویزات کا تبادلہ کیا۔ دورے کے دوران ماحولیاتی تحفظ، پوسٹل سروسز، بزنس سپورٹ، تجارت کے فروغ اور تجارتی اداروں کے درمیان تعاون کے لیے دوطرفہ معاہدوں پر بھی دستخط کئے گئے ۔

پاکستان پوسٹ اور بیلاروس پوسٹ کے درمیان پوسٹل آئٹمز کے تبادلے کا معاہدہ بھی ہوا جبکہ بیلاروس کے ایوان صنعت و تجارت اور ٹریڈ ڈیویلپمنٹ اتھارٹی پاکستان کے درمیان تعاون کا معاہدہ بھی طے پایا ۔پاکستانی وفد کے دورہ بیلاروس کے دوران فرنٹیئر ورکس آرگنائزیشن (ایف ڈبلیو او)اور جے ایس سی ایم کوڈور جبکہ ایف ڈبلیو او اور او جے ایس سی ماز کے درمیان بھی مفاہمت کی یادداشت طے پائی ۔ معاہدوں اور مفاہمت کی یادداشتوں کے تبادلے کے بعد مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم شہباز شریف اور بیلاروس کے صدر الیگزینڈر لوکاشینکو نے دونوں ملکوں کے درمیان مختلف شعبوں میں تعاون کے فروغ کے وسیع مواقع کو اجاگر کرتے ہوئے دوطرفہ تجارت اور اقتصادی تعاون کے مواقع سے حقیقی معنوں میں استفادہ کرنے کے عزم کا اظہار کیا ۔ اس موقع پر سینیٹر اسحاق ڈار، جام کمال ، عطا اﷲتارڑ، عبدالعلیم خان، طارق فاطمی سمیت دونوں ممالک کے وزرا اور اعلیٰ حکام موجود تھے ۔ شہباز شریف نے کہا بیلاروس کی کمپنیوں کو پاکستان میں سرمایہ کاری کے مواقع اور سازگار ماحول سے فائدہ اٹھانا چاہئے ۔وزیراعظم نے پرتپاک استقبال اور بہترین میزبانی پر بیلاروس کی قیادت کا شکریہ کیا۔

وزیراعظم نے بیلاروس کے دارالحکومت منسک کی خوبصورتی کو سراہتے ہوئے کہا اس شہر کی جتنی تعریف کی جائے کم ہے ۔ بیلاروس کے صدر نے پاکستانی وفد کو اپنے فارم ہاؤس پر مدعو کیا اور ان کی دعوت ایک فیملی ری یونین کی طرح تھی۔ وزیراعظم نے کہا سابق وزیراعظم نواز شریف اور صدر لوکا شینکو نے مل کر پاکستان اور بیلاروس کی دوستی کو پروان چڑھایا۔ وزیراعظم نے کہا دوطرفہ تعلقات کے حوالے سے ہماری مفید بات چیت ہوئی ہے ، دونوں ملکوں کے مابین مختلف شعبوں میں تعاون کے لئے مفاہمتی یادداشتوں کو معاہدوں میں بدلنے کی ضرورت ہے ۔وزیراعظم نے کہا کہ دونوں ممالک کے مابین مختلف شعبوں میں سرمایہ کاری کے بے پناہ مواقع موجود ہیں، بیلاروس کی کمپنیوں کو پاکستان میں سرمایہ کاری کے مواقع اور سازگار ماحول سے فائدہ اٹھانا چاہئے ۔ وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان ایک زرعی ملک ہے جس کی 65 فیصد آبادی دیہات میں مقیم اور زراعت سے وابستہ ہے ، پاکستان اور بیلاروس کو زرعی اور صنعتی شعبوں میں ایک دوسرے کے تجربات سے استفادہ کرنا چاہئے ۔ انہوں نے کہا بیلاروس کی زرعی آلات اور مشینری میں بھی بڑی مہارت ہے ، زرعی پیداوار بڑھانے کیلئے تعاون کے خواہاں ہیں اور ان کے تجربات سے استفادہ کریں گے ۔ وزیراعظم نے کہا پاکستان میں کھربوں ڈالر کے معدنی ذخائر موجود ہیں اس حوالہ سے بھی تعاون اور شراکت داری کر سکتے ہیں۔ وزیراعظم نے پاکستان کی ڈیڑھ لاکھ ہنرمند افرادی قوت کی بیلاروس میں کھپت کیلئے صدر لوکاشینکو کی دعوت کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا بیلاروس میں مقیم پاکستانی اس کی تعمیر و ترقی میں اہم کردار ادا کریں گے اور غیر ملکی ترسیلات زر میں اضافہ ہو گا۔ وزیراعظم نے کہا دونوں ممالک کے درمیان ٹیکسٹائل کے شعبہ میں بی ٹو بی تعاون بڑھایا جائے گا۔ انہوں نے کہا پبلک ٹرانسپورٹ شعبہ میں بھی انکے تجربات سے استفادہ کرینگے ۔

بیلاروس کے صدر الیگزینڈرلو کاشینکو نے کہا بیلاروس پاکستان کے ساتھ اپنے تعلقات کو بے حد اہمیت دیتا ہے ، دونوں ملکوں کے مابین مختلف شعبوں میں تعاون کے فروغ کے وسیع مواقع موجود ہیں، وزیراعظم شہباز شریف کے اس دورے سے دوطرفہ تعلقات کو نئی جہت ملے گی۔ انہوں نے پاکستان، بیلاروس بزنس فورم کے انعقاد کو تجارت کے فروغ کیلئے بہت اہمیت کا حامل قرار دیتے ہوئے کہا دوطرفہ تجارت اور اقتصادی تعاون کے مواقع سے حقیقی معنوں میں استفادہ کرنا ہے ۔قبل ازیں بیلا روس کے ایوان آزادی آمد پر وزیراعظم شہباز شریف کے اعزاز میں باضابطہ استقبالیہ تقریب ہوئی۔صدر الیگزینڈر لوکاشینکو نے وزیراعظم کا پرتپاک استقبال کیا، دونوں رہنمائوں نے گرمجوشی سے مصافحہ کیا، استقبالیہ تقریب میں دونوں ممالک کے قومی ترانے بجائے گئے ۔بیلا روس کی مسلح افواج کے چاق وچوبند دستے نے وزیراعظم شہباز شریف کو گارڈ آف آنر پیش کیا اور سلامی دی بعدازاں وزیراعظم نے گارڈ آف آنر کا معائنہ کیا۔ شہباز شریف نے اپنے وفد کے ارکان کا بیلا روس کے صدر سے تعارف کرایا جبکہ بیلا روس کے صدر نے بھی اپنے حکومتی ارکان کو وزیراعظم شہباز شریف سے متعارف کرایا۔وزیراعظم شہباز شریف نے بیلاروس کے صدر الیگزینڈر لوکاشینکو کی مہمان نوازی پر ان کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا ہے یہ پاکستان، بیلاروس تعلقات میں یادگار دن ہے ، بیلاروس کے ساتھ تعلقات کو نئی بلندیوں تک لے جائیں گے ۔ جمعہ کو بیلاروس کے صدر کے ساتھ ملاقات کے بعد ایکس پر اپنے پیغام میں وزیراعظم نے کہا صدر الیگزینڈر کے ساتھ خوشگوار ملاقات ہوئی ، میری اور میرے وفد کی مہمان نوازی پر میں نے ان کا شکریہ ادا کیا ۔ 

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں