آئی ایم ایف ،عالمی بینک وفد کی ایف بی آر حکام سے ملاقات

اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک، نیوز ایجنسیاں)آئی ایم ایف اور عالمی بینک کے مشترکہ وفد نے ایف بی آر حکام سے ملاقات کی ۔ذرائع کے مطابق ایف بی آر میں ہونے والی ملاقات میں ریونیو موبلائزیشن انیشیٹو پر بات چیت کی گئی۔
ملاقات میں چیئرمین ایف بی آر اور ممبران بھی موجود تھے ۔ملاقات میں ٹیکس نیٹ بڑھانے اور نئے شعبوں کو ٹیکس نیٹ میں لانے کا جائزہ لیا گیا۔وفد نے سیکرٹری کابینہ اور دیگر افسروں سے بھی ملاقات کی ۔ ایف بی آر کی ٹیکس وصولیاں بڑھانے کے طریقہ کار، کرپشن کے خاتمے اور استعداد کار بڑھانے پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔علاوہ ازیں صدر سپریم کورٹ بار میاں محمد رئوف عطا سے آئی ایم ایف مشن نے پیر کو اسلام آباد میں ملاقات کی ۔ سپریم کورٹ بار کے اعلامیہ کے مطابق اس موقع پر بلوچستان اور سندھ کی ہائی کورٹ بار ایسوسی ایشنز کے صدور، میر عطا اﷲ لانگو اور بیرسٹر سرفراز میتلو بھی موجود تھے ۔ ملاقات کا ایجنڈا عدالتی کارکردگی، معاہدوں کے نفاذاور املاک کے حقوق کے تحفظ جیسے امور پر بات چیت کرنا تھا۔ ایک گھنٹے سے زائد جاری رہنے والی ملاقات میں مختلف امور پر تفصیلی گفتگو ہوئی۔مشن نے معاہدوں کے نفاذ اور حقوق کے مسائل کے بارے میں بھی اپنے خدشات کا اظہار کیا۔ میاں رئوف عطا نے اس حوالے سے مشن کے سوالات کا تفصیلی اور حقائق پر مبنی جواب فراہم کیا۔ انہوں نے مشن کو آگاہ کیا حال ہی میں متعارف کردہ 26ویں آئینی ترمیم کا مقصد عدالتی خودمختاری کو بہتر بنانا ہے تاکہ عدالتی نظام مزید موثر اور فعال طور پر کام کر سکے ۔ مشن کو عدالتی کارکردگی بہتر بنانے کے دیگر اقدامات سے بھی آگاہ کیا گیا۔دریں اثنائپاکستان اور عالمی مالیاتی ادارے (آئی ایم ایف)کے درمیان وفاقی بجٹ سے متعلق مذاکرات کا آغاز ہوگیا ہے ۔ ذرائع کے مطابق مذاکرات کا ابتدائی دور تکنیکی سطح پر ہو رہا ہے جس میں زرعی انکم ٹیکس، بجٹ اہداف، ایف بی آر کی استعداد کار اور دیگر ٹیکس امور پر تفصیلی گفتگو کی جا رہی ہے ۔ذرائع کا کہنا ہے مذاکرات میں آئندہ بجٹ کی تجاویز وسط مئی تک مکمل ہونے کا امکان ہے ۔ ذرائع کے مطابق ای وی گاڑیوں پر سبسڈی جبکہ دھواں چھوڑنے والی گاڑیوں پر اضافی ٹیکس عائد کرنے کی تجاویز زیر غور ہیں۔