آئی پی پیز مذاکرات ، 3696 ارب کی بچت ہوئی،وزیر توانائی
اسلام آباد(نامہ نگار)وفاقی وزیر برائے پاور ڈویژن اویس لغاری نے کہاہے 36 آئی پی پیز کے ساتھ مذاکرات سے 3,696 ارب روپے کی بچت ہوئی ہے ، جو آنے والے سالوں میں صارفین کے لیے ریلیف کا باعث بنے گی۔
مرحلہ وار ڈسکوز کی نجکاری کی جائے گی ،پہلے مرحلے میں آئیسکو،فیسکو اور گیپکو کی نجکاری ہو گی۔ ان خیالات کااظہار حالیہ بجلی کی قیمتوں میں کمی سے متعلق میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر وزیر مملکت عبدالرحمن کانجو،وزیر پارلیمانی امور ڈاکٹر طارق فضل اوروزیر مملکت بلال اظہر کیانی بھی موجود تھے ۔ وفاقی وزیر نے کہا پاور سیکٹر میں سب سے بڑا چیلنج پیداواری لاگت ہے ، بجلی ٹیرف میں حد سے زائد اضافہ بھی پاور سیکٹر کے لیے چیلنج ہے مستقبل کے لیے مہنگی بجلی نہ خریدنے کے حوالے سے فیصلہ کیا گیا ہے ۔ گردشی قرض اور ڈسکوز کی نا اہلی سیکٹر کیلئے چیلنج بجلی کی طلب میں مسلسل کمی اس وقت سب سے بڑا مسئلہ ہے ،گردشی قرض اس وقت 2 ہزار 4 سو ارب کے قریب پہنچ چکا ہے ۔کوشش کر رہے ہیں ان تمام مسائل کو جلد حل کیا جائے ۔انہوں نے کہااس وقت کم سے کم کسی آئی پی پی کی مدت جو باقی ہے وہ تین سال ہے ۔
جو آئی پی پیز رہ گئے ہیں ان کے ساتھ بھی بات چیت کریں گے ۔ چین کے ساتھ سی پیک فریم ورک پر پاکستان کو فخر ہے ۔ چینی پاور پلانٹ مقامی کوئلے پر منتقل کرنے کی بات چیت کر رہے ہیں ،الیکٹرک پالیسی کے تحت آئندہ دس سال کی منصوبہ بندی کر رہے ہیں۔ وفاقی وزیر نے کہا ایک سو یونٹ والے ہمارے ایک کروڑ اسی لاکھ صارف ہیں، ان صارفین کیلئے گزشتہ روز بجلی 6 روپے 14 پیسے سستی کی گئی ،ان صارفین کیلئے مجموعی طور پر اب تک 56 فیصد بجلی نرخ کم کئے ہیں،گردشی قرض کو زیرو پر لانے کیلئے اقدامات اور منصوبہ بندی مکمل ہے ۔جولائی تا دسمبر گردشی قرض کا ہدف 330 ارب روپے تھا،اقدامات کے ذریعے مجموعی طور پر ہم نے 9 ارب کی بچت کی۔
انہوں نے کہا ڈسکوز کی نجکاری کے پلان پر عملدرآمد کیلئے کام جاری ہے ،پہلے مرحلے میں آئیسکو،فیسکو اور گیپکو کی نجکاری ہو گی جبکہ دوسرے مرحلے میں لیسکو،میپکو اورسیپکو کی نجکاری کی جائے گی ،غیر تصدیق شدہ سولر ٹیوب ویلز کے کنکشن منقطع کر رہے ہیں،27 ہزار 437 ٹیوب ویلز میں سے 5 ہزار سے زائد کنکشن منقطع کر چکے ہیں۔9 جنکوز کے کباڑ کو فروخت کرنے کا مرحلہ اس وقت جاری ہے ، ان جنکوز کی بندش اور کباڑ کی بولیوں سے اربوں کی بچت ہوگی۔وزیر توانائی نے کہا بجلی کے بنیادی ٹیرف کا ابھی سے کچھ نہیں کہہ سکتے ، بنیادی ٹیرف میں جون تک کیا صورتحال ہوگی دیکھنا ہوگا۔ حکومتی پاور پلانٹ جام شورو سمیت تین مزید پاور پلانٹس کو مقامی کوئلے پر منتقل کرینگے ، ملک بھر کے تمام بجلی میٹرز کو آٹومیٹک پر منتقل کرینگے ، اس فیصلے کو حتمی شکل جون میں دینگے ۔