یو اے ای کے وزیر خارجہ شیخ عبداللہ بن زید النہیان کی وزیراعظم شہباز شریف سے ملاقات آرمی چیف جنرل عاصم بھی موجود : پاکستان، امارات میں مفاہمت کی یادداشتوں پر دستخط
اسلام آباد (اے پی پی،مانیٹرنگ ڈیسک) پاکستان اور متحدہ عرب امارات (یو اے ای) کے درمیان مفاہمت کی مختلف یادداشتوں پر دستخط ہوگئے۔ نائب وزیراعظم اسحاق ڈار اور نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ یو اے ای نے مفاہمتی یادداشتوں پر دستخط کی تقریب میں شرکت کی۔ وزیر اعظم شہباز شریف نے پاکستان اور متحدہ عرب امارات کے درمیان دوطرفہ تعاون پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے تجارت، سرمایہ کاری، توانائی اور عوام سے عوام کے روابط بڑھانے کی ضرورت پر زور دیا۔
پیر کو وزیر اعظم آفس کے میڈیا ونگ سے جاری پریس ریلیز کے مطابق وزیراعظم شہباز شریف سے متحدہ عرب امارات کے نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ شیخ عبداﷲ بن زاید النہیان نے وزیراعظم ہاؤس اسلام آباد میں ملاقات کی۔ملاقات میں نائب وزیراعظم اسحاق ڈار اور آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر بھی موجود تھے ۔ وزیراعظم نے پاکستان اور متحدہ عرب امارات کے درمیان مشترکہ تاریخ، باہمی احترام کے ساتھ ساتھ مضبوط ثقافتی اور اقتصادی روابط پر مبنی برادرانہ تعلقات کو مزید مستحکم بنانے کے عزم کا اعادہ کیا۔ انہوں نے متحدہ عرب امارات کے صدر وابوظہبی کے حکمران شیخ محمد بن زا ید النہیان کے لئے نیک خواہشات کا اظہار کیااور مختلف شعبوں میں امارات کی پاکستان کے لیے مسلسل حمایت کو سراہا۔ دونوں ممالک کے درمیان دوطرفہ تعاون کی مثبت رفتار پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے وزیراعظم نے تجارت، سرمایہ کاری، توانائی اور عوام سے عوام کے روابط میں تعاون بڑھانے کی ضرورت پر زور دیا۔ انہوں نے پاکستان اور متحدہ عرب امارات کے درمیان بہترین سیاسی تعلقات کو باہمی طور پر فائدہ مند اقتصادی شراکت داری تک بڑھانے کی پاکستان کی خواہش کا اعادہ کیا۔ملاقات میں دوطرفہ تعلقات کے علاوہ علاقائی صورتحال اور عالمی پیش رفت پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔ شیخ عبداﷲنے متحدہ عرب امارات میں پاکستانی کمیونٹی کے تعاون کو سراہا اور دوطرفہ تعلقات کو مزید گہرا کرنے اور تعاون کی نئی راہیں تلاش کرنے کے یو اے ای کے عزم کا اعادہ کیا۔
نائب وزیراعظم اور وزیر خارجہ سینیٹر محمد اسحاق ڈار اور ان کے ہم منصب شیخ عبداﷲبن زاید النہیان کی سربراہی میں پاکستان اور متحدہ عرب امارات کے درمیان وفود کی سطح پر بات چیت ہوئی جس کے بعد ثقافتی تعاون اور قونصلر امور کے لیے مشترکہ کمیٹی کے قیام کے حوالے سے مفاہمت کی یادداشتوں پر دستخط کیے گئے ۔ اس موقع پر یو اے ای پاکستان مشترکہ بزنس کونسل کے قیام کیلئے دستخط شدہ یادداشت کا تبادلہ بھی کیا گیا۔ ترجمان دفتر خارجہ کی جانب سے جاری بیان کے مطابق نائب وزرائے اعظم اور وزرائے خارجہ متحدہ عرب امارات پاکستان جوائنٹ بزنس کونسل کے قیام سے متعلق مفاہمتی یادداشت کے تبادلے کے موقع پر موجود تھے ۔ ان دستاویزات کا مقصد دونوں ممالک کے لوگوں کے ساتھ ساتھ کاروباری افراد کے درمیان تعلقات کو مزید مضبوط بنانا ہے ۔قبل ازیں نائب وزیر اعظم اوروزیر خارجہ سینیٹر اسحاق ڈار اور متحدہ عرب امارات کے نائب وزیر اعظم اور وزیر خارجہ شیخ عبداﷲ بن زاید النہیان کے درمیان پیر کوخوشگوار اور تفصیلی بات چیت ہوئی۔ دفتر خارجہ کے مطابق متحدہ عرب امارات کے نائب وزیر اعظم اور وزیر خارجہ کے دورہ پاکستان کے موقع پر بہترین دوطرفہ تعلقات کو مزید مضبوط بنانے پر توجہ مرکوز کرنے کے علاوہ باہمی دلچسپی کے علاقائی،عالمی مسائل اور تشویش کے بارے میں واضح ماحول میں تبادلہ خیال کیا گیا۔ دفتر خارجہ آمد پر متحدہ عرب امارات کے نائب وزیراعظم شیخ عبداللہ بن زاید النہیان نے کہا وہ پاکستان کے ساتھ سرمایہ کاری کے تعلقات کو فروغ دینے کے خواہاں ہیں۔
پاکستان اور متحدہ عرب امارات کے دیرینہ تعلقات اور مختلف شعبوں میں دوطرفہ تعلقات کو مزید گہرا کرنے میں اہم کردار ادا کرتے ہیں جس سے دونوں ممالک کے عوام مستفید ہوں گے ۔اپنے پاکستانی ہم منصب نائب وزیر اعظم اور وزیر خارجہ اسحاق ڈار کے ساتھ مشترکہ پریس کانفرنس میں انہوں نے کہا میرے خیال میں پاکستان اور متحدہ عرب امارات کے عوام تعلقات میں مزید پیش رفت دیکھنا چاہتے ہیں اور میں اس بات پر زور دینا چاہتا ہوں کہ گزشتہ ایک یا دو سال میں چیزیں اس سے کہیں زیادہ تیزی سے آگے بڑھ رہی ہیں۔اماراتی رہنما نے کہا مجھے امید ہے تجارت، سرمایہ کاری اور ہوا بازی سمیت بہت سے مختلف شعبوں میں یہ جذبہ تیزی سے فروغ پائے گا۔نائب وزیراعظم اور وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے معزز مہمان کا خیرمقدم کرتے ہوئے کہا دونوں ممالک کے صدیوں پرانے برادرانہ تعلقات ہیں اور ایک دوسرے کے لیے مشترکہ عزم،محبت اور پیار ہے۔انہوں نے کہا متحدہ عرب امارات مشرق وسطیٰ میں پاکستان کے سب سے بڑے تجارتی شراکت داروں میں سے ایک ہے اور ترسیلات زر کا ایک بڑا ذریعہ ہے جس میں بڑی تعداد میں پاکستانی تارکین وطن رہتے ہیں اور کام کرتے ہیں۔
اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک،آن لائن،این این آئی)وزیراعظم شہباز شریف نے کہا سمندر پار پاکستانی، بیرون ملک پاکستان کے سفیر کا کردار ادا کرتے ہیں’ان کی بڑی خدمات ہیں، زیادہ سرمایہ پاکستان بھجوانے والے سمندر پار پاکستانیوں کو انکی خدمات کے پیش نظر سول ایوارڈ دیا جائیگا اور پاکستان میں ان کی مہارت کے مطابق سرمایہ کاری کے مواقع فراہم کئے جائیں گے ۔وزیراعظم کی زیر صدارت سمندر پار پاکستانیوں کے امور پر خصوصی اجلاس ہواجس میں نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ اسحاق ڈار، چیف آف دی آرمی سٹاف جنرل عاصم منیر، وفاقی وزرا اور متعلقہ سرکاری افسروں نے شرکت کی۔اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے شہبازشریف نے کہا سمندر پار پاکستانیوں کے صادق جذبوں، وطن کیلئے محبت و ایثار اور قربانیوں کو سلام پیش کرتے ہیں،سمندر پار پاکستانیوں نے دنیا بھر میں محنت کرکے اپنا اور اپنے ملک کیلئے نام کمایا ہے ’طب، تعلیم، انجینئرنگ اور کنسلٹینسی میں بطور پروفیشنل دن رات محنت کی اور رزق حلال کمایا ،حکومت پاکستان نے سمندر پار پاکستانیوں کی خدمات کے اعتراف میں حال ہی میں ایک بڑا پیکیج دیا ہے ۔انہوں نے کہا بیرون ممالک میں مختلف شعبہ جات میں نمایاں کارکردگی کا مظاہرہ کرنے اور سٹیٹ بینک کے ذریعے سب سے زیادہ سرمایہ بھجوانے والے سمندر پار پاکستانیوں کوسول ایوارڈ دیا جائیگا۔حکومت سمندر پار پاکستانیوں کے مسائل کے ترجیحی بنیادوں پر حل اور انہیں مزید سہولیات فراہم کرنے کے لئے کوشاں ہے ۔اجلاس کو سمندر پار پاکستانیوں کے لئے اعلان کردہ سہولیات کے حوالے سے پیش رفت اور حکمت عملی پر بریفنگ دی گئی۔
دریں اثناء پاکستان کی ٹیکسٹائل برآمدات بلند ترین سطح پر پہنچ گئی ہیں۔جولائی 2024 تامارچ 2025 تک ٹیکسٹائل سیکٹرکی برآمدات میں 9.38 فیصد اضافہ ہوا اور ٹیکسٹائل سیکٹرکی برآمدات اس وقت ساڑھے 13 ارب ڈالرز سے زائد ہوگئی ہیں جو بلند ترین سطح ہے ۔وزیراعظم شہباز شریف نے ٹیکسٹائل سیکٹر کی برآمدات میں اضافے کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا کہ ٹیکسٹائل سیکٹرکی برآمدات میں اضافہ معیشت کی ترقی اور حکومتی پالیسیوں کی درست سمت کا مظہر ہے ، برآمدات میں اضافہ اور مثبت معاشی اعشاریے حکومت اور نجی شعبے کی بدولت ممکن ہوئے ۔وزیراعظم نے کہا ترقی کے سفر میں مزید تیزی کے لیے حکومتی ٹیم دن رات محنت کر رہی ہے ، ہم نجی شعبے کو کاروبار دوست ماحول فراہم کرنے کے لیے کوشاں ہیں، ملکی برآمدات میں مستقل اضافہ ممکن بنایا جائے گا۔ شہباز شریف نے پی آئی اے کی لاہور تا باکو براہ راست پروازوں کی دوسال بعد بحالی کا خیرمقدم کرتے ہوئے کہا یہ براہ راست پروازیں دونوں برادر ملکوں کے درمیان رابطے اور سیاحت کے لئے اہم سنگ میل ہیں۔
پیر کو ایکس پر اپنی پوسٹ میں وزیر اعظم نے کہا پہلی پرواز جسے پاکستانی خاتون پائلٹ شاہدہ اسماعیل چلا رہی ہیں ا یک قابل فخر بات ہے اور یہ اس بات کا ثبوت ہے کہ پاکستانی خواتین ہوابازی سمیت تمام شعبوں میں مہارت رکھتی ہیں۔وزیراعظم نے عالمی یوم ارض پر کرہ ارض کے تحفظ کے لئے اپنے غیر متزلزل عزم کا اعادہ کرتے ہوئے کہا یہ دن ہم سے اس بات کا تقاضا کرتا ہے کہ ہم قدرت کی طرف سے عطا کئے گئے بے شمار انعامات کی قدر کریں اور ماحولیاتی تحفظ و پائیدار ترقی کے اصولوں کو برقرار رکھنے کی مشترکہ ذمہ داری نبھائیں۔ اپنے پیغام میں وزیراعظم نے کہا اگرچہ پاکستان کا زہریلی گیسوں کے عالمی اخراج میں معمولی سا حصہ ہے لیکن یہ ان ممالک میں پانچویں نمبر پر ہے جو ماحولیاتی تبدیلی کے مضر اثرات سے دوچار اور قدرتی آفات سے متاثر ہونے کے خطرات کی لپیٹ میں ہیں۔ وزیراعظم نے کہا کہ سیلاب، بڑھتا ہوا درجہ حرارت ، گرمی کی شدید لہر اور پانی کی کمی جیسے چیلنجز واضح یاد دہانی ہے کہ بروقت عملی اقدامات نہ کئے گئے تو اس کے نتائج بھگتنا ہوں گے ۔