وانا:امن کمیٹی کے دفتر میں بم دھماکا، 7 جاں بحق، 29 زخمی

اسلام آباد، وانا (نامہ نگار، نیوز رپورٹر) صوبہ خیبرپختونخوا کے ضلع لوئر جنوبی وزیرستان کے علاقے وانا میں امن کمیٹی کے دفتر کے باہربم دھماکے میں 7افراد جاں بحق جبکہ 29 زخمی ہوگئے۔
پولیس کے مطابق دھماکے کے وقت وانا بازار میں بنے امن کمیٹی کے دفتر میں مقامی قبائل کا جرگہ جاری تھا، دھماکے میں امن کمیٹی کے دو ارکان تحصیل اور سیف الرحمن بھی شدید زخمی ہوئے ،زخمی افراد کو مقامی ہسپتال منتقل کر دیا گیا۔ پولیس اور عینی شاہدین کے مطابق دھماکا اتنا زوردار تھا کہ امن کمیٹی کے دفتر کی عمارت بھی گر گئی، خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے کہ عمارت کے نیچے بھی کچھ لوگ دبے ہوں گے ۔ دھماکے کا ہدف بننے والے امن کمیٹی کے یہ ارکان کمانڈر نذیر گروپ سے جانے جاتے ہیں اور ٹی ٹی پی کی مخالفت کرتے ہیں ، انہیں سی این جی گروپ کے نام سے بھی جانا جاتا تھا۔پولیس کے مطابق اس گروپ کے کمانڈر تحصیل اور سیف الرحمن کو دھمکیاں بھی ملی تھیں۔ وزیراعظم شہباز شریف نے وانا میں دہشتگرد حملے کی مذمت کرتے ہوئے قیمتی انسانی جانوں کے ضیاع پر اظہار افسوس کیا ہے ، جاری بیان کے مطابق وزیراعظم نے شہداء کیلئے دعائے مغفرت اور لواحقین کیلئے صبر و استقامت اور زخمیوں کی جلد صحتیابی کیلئے دعا کی۔ وفاقی وزیر عبدالعلیم خان نے واقعہ کی مذمت کرتے ہوئے کہا دہشتگردوں کی بزدلانہ کارروائیوں سے ملک دشمن عناصر اپنے مذموم مقاصد حاصل نہیں کر سکتے ۔ وفاقی وزیرداخلہ محسن نقوی نے وانا میں امن کمیٹی کے دفتر کے قریب دھماکے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ معصوم لوگوں کی جانوں سے کھیلنے والے عناصر کسی رعایت کے مستحق نہیں،بزدلانہ کارروائیاں قوم کے پختہ عزم کو کمزور نہیں کر سکتیں۔تاحال کسی گروپ نے بم دھماکے کی ذمہ داری قبول نہیں کی ۔
راولپنڈی،کوئٹہ (خصوصی نیوز رپورٹر،سٹاف رپورٹر) سکیورٹی فورسز نے پاک افغان سرحد پر فالو اپ آپریشن میں مزید 17 خوارجی دہشت گردوں کو ہلاک کردیا، سکیورٹی فورسز کی4روزمیں دراندازوں کیخلاف کارروائیوں میں مارے گئے خارجیوں کی تعداد 71 ہوگئی ۔آئی ایس پی آر کے مطابق سکیورٹی فورسز نے افغانستان کی جانب سے ملک میں در اندازی کی کوشش ناکام بناتے ہوئے مزید 17 خوارج کو ہلاک کردیا۔صوبہ خیبرپختونخوا کے شمالی وزیرستان ضلع میں 25 سے 27 اپریل کے دوران سکیورٹی فورسز کی کامیاب کارروائیوں کے نتیجے میں 54 خوارج ہلاک کئے گئے ،ان کارروائیوں کے تسلسل میں 27 اور 28 اپریل کی درمیانی شب حسن خیل، شمالی وزیرستان اور پاکستان افغانستان سرحد کے قریبی علاقوں میں ایک منظم کلیئرنس آپریشن کیا گیا، جس میں مزید 17 خوارج ہلاک ہوگئے ۔ترجمان پاک فوج کے مطابق یہ خوارج غیر ملکی آقاؤں کے اشارے پر سرگرم تھے ، ہلاک ہونے والوں سے بھاری مقدار میں اسلحہ، گولہ بارود اور بارودی مواد بھی برآمد کیا گیا۔ سکیورٹی فورسز دہشت گردی کی ہر کوشش کو ناکام بنانے کیلئے پرعزم ہیں، سکیورٹی فورسز ملکی امن وا ستحکام و ترقی کو سبوتاژ نہیں ہونے دیں گی۔دوسری طرف تھانہ بکاخیل پولیس نے 20سے 25شدت پسندوں کی دہشتگردی کی منصوبہ بندی ناکام بنا دی ،حملہ آوروں کو جدید تھرمل کیمروں سے چیک کیاگیاتاہم پولیس کی موثر کارروائی کے باوجود وہ رات کی تاریکی کا فائدہ اٹھا کر فرارہوگئے ۔کوئٹہ کے علاقے درخشاں میں سی ٹی ڈی نے کامیاب کارروائی کرتے ہوئے دہشت گردوں کے ایک بڑے منصوبے کو ناکام بنا دیا اورکالعدم تنظیم کے دو دہشت گردوں کو ہلاک کر دیا۔