اپوزیشن کا بات چیت کیلئے تیار ہونا خوش آئند:طارق فضل
لاہور(مانیٹرنگ ڈیسک) وفاقی وزیر برائے پارلیمانی امور طارق فضل چودھری نے کہا ہے کہ اس وقت سیزفائر ہوا ہے ،یعنی جنگ عارضی طورپر بند ہوئی،جنگ بندی نہیں ہوئی،بھارت کے حوالے سے ابھی بھی خطرات ہیں۔
ہمارے شاہینوں نے بھارتی جارحیت کا منہ توڑ جواب دیا ، اب بھارت آسانی سے دوبارہ جارحیت نہیں کرے گا،لیکن اس کا خدشہ موجود ہے ۔دنیا نیوز کے پروگرام دنیا مہربخاری کے ساتھ میں گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا سیاسی سیزفائر کے حوالے سے وزیر اعظم نے قومی اسمبلی کے اجلاس میں بات کی ہے ،پہلا سیز فائر وزیر اعظم نے کیا ہے ،قومی اسمبلی میں کہا تھا کہ میں تمام اپوزیشن کو دعوت دیتاہوں کہ مل بیٹھ کر بات کریں،قوم کو اس وقت اتحاد کی ضرورت ہے ،یہ خوش آئند ہے کہ اپوزیشن بات چیت کیلئے تیار ہے ، کیونکہ ماحول اس وقت بہت اچھا ہے ،اپوزیشن سے جو بات چیت ہوئی ہے ،اس میں مجھے مثبت چیزیں نظر آئی ہیں، اب سیاسی امتحان شروع ہو گا جب ہم بات چیت کے مراحل میں داخل ہونگے ۔
جب نیت درست ہو توکسی گارنٹی کی ضرورت نہیں ہوتی،بانی پی ٹی آئی کی رہائی کی بات تب ہو گی جب مل کر بیٹھیں گے ۔تحریک انصاف کی رہنما مہر بانو قریشی نے کہا ہے کہ طارق فضل چودھری نے بالکل درست کہا ہے یہ ایک اچھا موقع ہے ایسے مواقع روز روز نہیں آتے ،بھارت شکست کھا چکا ہے ، و ہ اس وقت مایوس ہے ،ہم حکومت کی آفر کا خیر مقدم کرتے ہیں،مزید کہا ہے کہ علیمہ خان کی باتیں پارٹی پالیسی نہیں ، ان کی باتوں کو ایسے نہ دیکھا جائے ،حکومت کو صرف الفاظی کارروائی والی بات نہیں کرنی چاہیے اس کیلئے عملی مظاہرہ کرنا ہوگا،عدالتوں کومیرٹ پر فیصلے کرنے کا اختیار دینا ہوگا،اگر میرٹ پر فیصلے ہوتے ہیں تو تمام اسیران اور لیڈروں کو ضمانت مل جائے گی۔