قومی اسمبلی:سندھ طاس معاہدہ کی معطلی کیخلاف متفقہ قرار داد منظور

قومی اسمبلی:سندھ طاس معاہدہ کی معطلی کیخلاف متفقہ قرار داد منظور

اسلام آباد(سٹاف رپورٹر، نامہ نگار)قومی اسمبلی نے بھارت کی جانب سے سندھ طاس معاہدہ کومعطل کرنے کے غیرقانونی اوریکطرفہ فیصلہ کے خلاف متفقہ قرارداد منظور کر لی ۔ ایوان میں آف دی گرڈ کیپٹو پاور پلانٹس لیوی بل بھی کثرت رائے سے منظور کر لیا گیا ۔

وفاقی وزیرآبی وسائل محمدمعین وٹو نے قراردارایوان میں پیش کی جس کی ایوان نے متفقہ طورپرمنظوری دیدی۔قراردادکے متن میں کہاگیا کہ یہ ایوان اس رائے کا اظہار کرتا ہے کہ حکومت کو چاہیے کہ وہ فوری طور پر اقدامات کرے تاکہ بھارت کے غیرقانونی اور یکطرفہ اعلان جس کے تحت اس نے سندھ طاس معاہدے کو معطل کرنے کا عندیہ دیا ہے اس کی شدید مذمت کی جائے ۔ یہ اقدام معاہدے کی صریح خلاف ورزی اور واضح طور پر ایک جنگی اقدام کے مترادف ہے ۔ وفاقی وزیر برائے آبی وسائل معین وٹو نے کہا کہ سندھ طاس معاہدے پر بھارت کی طرف سے خلاف ورزی کی گئی ہے ، یکطرفہ اور غیر قانونی طور پر اسے معطل کیا گیا ہے ۔ بحث میں حصہ لیتے ہوئے پی ٹی آئی کے رہنما اقبال آفریدی نے کہا کہ بھارت کی انتہا پسندی اور بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی کا عالمی برداری نوٹس لے ۔ بھارت اگر پانی روکے تو سمجھیں اعلان جنگ ہو گیا ہے ۔ خضدار میں دھماکا کسی پاکستانی یا مسلمان کا کام نہیں یہ اسی کا کام ہے جس نے سندھ طاس معاہدہ معطل کیا۔ پیپلز پارٹی کے اعجاز حسین جاکھرانی نے کہا کہ عظیم جنگوں میں بھی پانی کو نہیں روکا گیا،پاکستان نے پہلے بھی جواب دیا اب بھی جواب دینے کا حق رکھتا ہے ۔

اگر آپ ہمارا پانی روکیں گے تو ہو سکتا چین آپکا پانی روک دے ،اگر آپ جنگ کریں گے تو ہم جواب دینا بھی جانتے ہیں ۔سندھ طاس معاہدہ ہماری لائف لائن ہے بھارت پاکستان کا پانی کے فیصلے سے باز آ جائے ، رکن شاہدہ اختر علی نے کہا کہ خضدار واقعہ کی سخت الفاظ میں مذمت کرتے ہیں ۔ رکن اسمبلی میاں خان بگٹی نے کہا کہ خضدار واقعے کی پر زور مذمت کرتا ہوں۔ بلوچستان میں بھارت اوراس کے ایجنٹس برسوں سے مصروف عمل ہیں۔ہم ریاست سے اپیل کرتے ہیں کہ وہ دہشت گردی کے خاتمہ کیلئے جامع اقدامات کرے ۔ قومی اسمبلی میں آف دی گرڈ کیپٹو پاور پلانٹس لیوی بل کثرت رائے سے منظور کر لیا گیا ۔اجلاس میں آف دی گرڈ کیپٹو پاور پلانٹس لیوی بل سے متعلق تحریک پر اپوزیشن کی رکن اسمبلی عالیہ کامران کے مطالبے پر رائے شماری کے بعد دوبارہ ووٹوں کی گنتی کرائی گئی تحریک کے حق 99 اور مخالفت میں 42 ووٹ آ ئے ۔ قومی اسمبلی کا اجلاس کورم پورا نہ ہونے پر کچھ دیر کے لئے ملتوی کردیاگیا۔ سپیکر نے گنتی کی ہدایت کی تو کورم پورا نہ ہونے پراجلاس پندرہ منٹ کے لیے ملتوی کردیاگیا۔بعد ازاں قومی اسمبلی کااجلاس غیرمعینہ مدت تک ملتوی کردیا گیا۔ 

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں